38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جموں وکشمیر کی تشکیل نوسے سرحدپارہونے والی دہشت گردی پر لگام لگے گی ،جامع ترقی کو فروغ ملے گا: نائب صدرجمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی: نائب صدرجمہوریہ ہند ، جناب ایم وینکیانائیڈونے آج زوردیکر کہاکہ جموں وکشمیر کی مرکزکے زیرانتظام دوخطوں میں تشکیل نوسے جامع ترقی کو فروغ ملے گااور سرحد پارسے ہونے والی دہشت گردی کے منفی اثرات میں کمی آئے گی ۔

سیرالیون کے دارالحکومت کے فریٹاون میں بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدرنے اس بات پرتشویش کا اظہارکیاکہ ہندوستان کا ایک ہمسایہ ملک دہشت گردانہ سرگرمیوں کی مدد ، ان کی مالی امداد اور اعانت فراہم کرکے اس خطے میں پریشانی پیداکررہاہے ۔

جناب نائیڈونے کہاکہ دہشت گردی سے منسلک واقعات میں کئی ہزارافراد ہلاک ہوئے ہیں اورانھو ں نے دہشت گردی کو انسانیت کا دشمن قراردیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتااورعالمی برداری سے اپیل کی کہ وہ ان ممالک کو الگ تھلگ کرنے میں متحدہو،جو دہشت گردی کی سرپرستی کرتے ہیں اوراس بات کویقینی بنائیں کہ ایسی سرگرمیوں کے لئے  مالی اعانت روک دی جائے ۔

جموں وکشمیر پرہونےوالے منفی پروپیگنڈے کاتذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری سے اپیل کی کہ وہ صحیح تصویرپیش کرکے غلط  اورگمراہ کن معلومات کا موثر طورپرمقابلہ کرے ۔ نائب صدرنے مزید کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ اس غلط  اورگمراہ کن معلومات کو روکنے کے لئے کوئی مہم چلائی جائے ۔

جناب نائیڈونے کہاکہ جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے حالیہ فیصلے کا مقصد اس خطے تک ترقیاتی پروگرامو ں کے تمام قوانین اور فوائد کو پہنچانا اور ریاست  کی جامع اورہمہ جہت ترقی کو یقینی بناناہے ۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانو ں نے بھاری اکثریت سے اس اقدام کو منظوری دی ، انھوں نے کہاکہ میڈیا کے کچھ حصے اورخودغرضانہ مفادات حقیقت کو پامال کررہے ہیں ۔

اس بات پرزوردیتے ہوئے کہ جموں کشمیر ہندوستان کا ایک لازمی جزوہے ، نائب صدرنے کہاکہ ریاست کے عوام سن 1952سے ہورہے آزدانہ اورمنصفانہ انتخابات میں قائدین کا انتخاب کررہے ہیں تاہم آرٹیکل 370، کے خصوصی التزامات کی وجہ سے بہت سارے پروگرام ریاست کے شہریو ں تک نہیں پہنچ رہے تھے،انھوں نے مزید کہاکہ حکومت نے پارلیمانی منظوری حاصل کرنے کے جمہوری طریقہ کارکو اختیارکرکے ایک جرأت مندانہ فیصلہ لیاہے ۔

جناب نائیڈونے بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری کو یاد دلایا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے جامع اور روادارجمہوری ممالک میں سے ایک ہے ، جہاں ہمدردی اور گہری قدردانی  کے ساتھ اقلیتوں سمیت تمام گروہوں کے مفادات کا خیال رکھاجاتاہے ۔

نائب صدرنے کہاکہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جس کے صدور، نائب صدور، وزیراعظم ، سپریم کورٹ کے ججیز اور دفاعی افواج کے سربراہان نمایاں ترین اقلتیی گروہوں سے رہے  ہیں ۔  انھوں نے کہاکہ ہم تکثیریت ، کثیرلسانی اور کثیرمذہبی افکاراور اظہاررائے کی  آزادی کا جشن مناتے ہیں ۔

ہندوستان کی ترقی  کی کہانی کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدرنے کہاکہ ملک 2025تک 5کھرب امریکی ڈالر کی معیشت اور دنیا کی تیسری سب سے بڑی صارف مارکیٹ بننے کی طرف مستحکم پیش رفت کررہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ جمہوریت ، مانگ اور آبادکاری کے علاوہ ۔۔آپ ، بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری ہندوستان کی ترقی کا  ایک اہم محرک ہیں ۔

یہ کہتے ہوئے کہ ہندوستان نے کاروباری ، معاشرتی کاروباری اداروں اور ثقافتی روابط کے لئے بہت سارے مواقع پیش کئے ، انھو ں نے بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری کوہندوستان کے تبدیلی کے سفرمیں بطورعلمی شراکت داراورسرمایہ کار ، شمولیت کی دعوت دی ۔انھوں نے کہاکہ نوجوانوں کے کاروباراوراختراع نے ہندوستان کو تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بنادیاہے ۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کے لئے سرمایہ کاری کا ایک پسندیدہ مقام بنتاجارہاہے ، جناب نائیڈونے بیرون ملک میں مقیم ہندوستانی برادری سے کہاکہ وہ ایک ایسا پل تعمیر کریں جو ان کے مادروطن کو اس سرزمین سے جوڑتاہو، جس میں رہنے کے لئے انھوں نے انتخاب کیاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ آپ کو دونوں ممالک کی ترقی میں اپنا کرداراداکرناچاہیئے اور ہندوستانیت کے حقیقی جوہرکی مثال پیش کرنی چاہیئے ، جو دوسروں کا خیال رکھتاہے اورآپ کی خوشحالی کو شیئر کررہاہے ۔

انھوں نے اس بات پرخوشی  ظاہرکی کہ سیرالیون میں ہندوستانی برادری ، اگرچہ اس کی تعداد کم ہے ، دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور معیشت اور معاشرے کے لئے مواقع پیداکرنے میں  ایک اہم کرداراداکررہی ہے ۔یہ ہمارے لئے فخرکی بات ہے کہ ہندوستانی کاروباری برادری کا بہت زیادہ احترام کیاجاتاہے ۔آج ہندوستانی مہارتوں اور پیشہ ورافراد کی تلاش یہاں اور دنیا کے دیگرمقامات پر کی جارہی ہے ۔

نائب صدرنے ہندوستانی ثقافت اورروایت کے فروغ کو جاری رکھنے اورمختلف تیوہاروں کومنانے کے لئے بھی برادری کی ستائش کی ۔انھوں نے کہاکہ وہ اپنے رہائشی ملک کے قواعد وضوابط پر عمل کریں ۔ جناب نائیڈونے یہ بھی کہاکہ حکومت ہند نے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور یہاں مقیم ہندوستانی برادری کی ضروریات کو پوراکرنے کے لئے فریٹاون میں ایک ہائی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ حکومت ہند نے ایک پالیسی فیصلہ بھی کیاہے کہ وہ افریقی ممالک پر زیادہ توجہ مرکوز کرے اوران کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دے ۔

پیرکو کوموروس اورسیرالیون کے اپنے دورے کے اختتام پر دہلی واپس جانے سے قبل نائب صدرنے جمہوریہ سیرالیون سے قومی اسمبلی کے اسپیکر جناب عباس چیرنربندی سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

سیرالیون کے اسپیکر اور ارکان پارلیمنٹ کا ذاتی طورپر اورہندوستان کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے جناب نائیڈونے بتایاکہ ہندوستان دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور سیرالیون افریقہ میں ایک کامیاب جمہوریت ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہمارے جمہوری نظاموں اور پارلیمانی نظامو ں اور طریقہ کارسے بہت کچھ شیئرکرنے اورفائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

دونوں ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان وقفے وقفے سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈونے امداد باہمی کو مضبوط کرنے اور تجربات کو شیئر کرنے کے لئے ارکان پارلیمنٹ کے باضابطہ تبادلے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہاکہ ہندوستان سیرالیون پارلیمنٹ کے قانون ساز افسران کو آئی ٹی ای سی صلاحیت سازی پروگرام کے تحت بیوروآف پارلیمنٹری اسٹیڈیز اینڈٹریننگ ( بی پی ایس ٹی ) میں تربیت بھی دے گا۔ یہ قانون سازی کے مسودے میں ہرسال بین الاقوامی تربیتی پروگرام منعقد کرتاہے ۔ نائب صدرنے اسپیکرکو ہندوستان کے دورے کی دعوت بھی دی ۔

نائب صدرکے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی وفد تھا جس میں جناب سنجیوکماربالیان ، مویشی پروری ، دودھ کی صنعت اور ماہی گیری کے وزیرمملکت ، جناب رام ویچر نیتم ، رکن پارلیمنٹ ( راجیہ سبھا ) اورسینیئر افسران شامل تھے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More