31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

تقریبا دو ہفتوں کی مدت کے اندر 100سے زائد تجاویز موصول ہوئیں

Urdu News

نئی دہلی، عالمی پیمانے پر نوویل کورونا وائرس ( کووڈ-19) کے پھوٹ پڑنے کے نتیجے میں سامنے آنے والی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اور مختلف النوع کیمیاوی ادویہ کی دستیابی اور پیداوار کو منظم بنانے کےلئے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے 27مارچ2020 کو ای آئی اے مشتہری 2006 میں ایک ترمیم کی تھی۔ وہ تمام تر سرگرمیاں اور پروجیکٹ ، جن کا تعلق بڑی مقدار میں ادویہ اور دیگر معاون اشیا تیار کرنے  سے ہے، جنہیں مختلف امراض کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے، انہیں موجودہ زمرہ ‘اے’ کی بجائے اب زمرہ‘ بی ٹو’ کی شکل  میں از سر نو زمرہ بند کیا گیا ہے۔

زمرہ‘ بی ٹو’ کے تحت آنے والے پروجیکٹ،  وہ پروجیکٹ ہوں گے، جنہیں بیس لائن ڈاٹا، ای آئی اے مطالعات اور عوامی مشاورت کے تقاضوں سے استثنائی حاصل ہوگی۔ اس طرح کی تجاویز کی ازسرنو زمرہ بندی اس مقصد سے کی گئی ہےکہ پورے عمل کو مہمیز کرنے کےلئے ریاست کی سطح پر لا مرکزیت کا راستہ ہموار کیا جائے۔ حکومت کا یہ قدم اس ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے کہ ملک میں ایک مختصر مدت کے اندر اہم ادویہ ؍ کیمیاوی ادویہ کی دستیابی میں اضافہ کیا جائے۔ یہ ترمیم ان تما  م تجاویز پر نافذ العمل ہوگی، جو 30ستمبر 2020 تک موصول ہوں گی۔  ریاستوں کو اس طرح کی تجاویز کو سُرعت کے ساتھ پروسیس کرنے کے لئے مشاورت نامے بھی جاری کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ  ایک طے شدہ مدت کے اندر تجاویز کے تیز رفتار نمٹارے کے لئے وزارت نے ریاستوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی یعنی ویڈیو کانفرنس کا استعمال کریں اور اس حقیقت کو پیش نظر رکھیں کہ بنیادی سطح پر جو صورتحال درپیش ہے، اُس صورت میں تجاویز کی طبیعاتی اطلاع انفرادی طور پر منعقدہ میٹنگوں میں دینی ممکن نہیں ہے۔

تقریبا دو ہفتوں کے اندر اس زمرے کے تحت 100 سے زائد تجاویز موصول ہوئی ہیں اور ان تجاویز کے سلسلے میں ریاستوں میں متعلقہ  ریگولیٹری حکام مختلف سطحوں پر فیصلے  لینے کے عمل میں مصروف ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More