33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

تغذیے کی کمی سے نمٹنے کے لیے مشن موڈ پر پہلی قومی کانفرنس کا انعقاد

‘अल्‍प-पोषण से निपटने के लिए मिशन मोड’ पर पहला राष्‍ट्रीय सम्‍मेलन नई दिल्‍ली में आयोजित
Urdu News

نئی دہلی؛ ‘‘تغذیے کی کمی سے نمٹنے کے لیے مشن موڈ’’  پر پہلی قومی کانفرنس کا آج نئی دلّی میں کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کا افتتاح خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر وریندر کمار کی موجودگی میں کیا۔ نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری جناب پرامیشورن ایئر، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب راکیش شری واستو، صحت اور خاندانی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری جناب منوج جھالانی نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ اس کانفرنس کا انعقاد خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اشتراک سے کیا ہے اور اس کا مقصد 2022 تک بھارت کو تغذیے کی کمی سے پاک کرنے کا مشن  ہے۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ  پروگرام کی شاندار کامیابی کے بعد ڈبلیو سی ڈی کی وزارت  اب تغذیے کی کمی کو دور کرنے کا ہدف مقرر کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کے لیے  اضافی تغذیے بخش معیاری غذا اور مناسب سپلائی کا نظام کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت ہے۔ محترمہ مینکا گاندھی نے کہا کہ ہمیں آئی سی ڈی ایس کے تحت خواتین کو ایک ہزار کیلوریز اور بچوں کو 600 کیلوریز ضرور فراہم کی جانی چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ پورے پروگرام میں فیض حاصل کرنے والوں کو تغذیہ بخش خوراک دینے کی بجائے تغذیے کی فراہمی کی  جانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے لیے پالیسی میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اس سلسلے میں اگلے چند روز میں اضافی تغذیے کی فراہمی کے بارے میں نئے رہنما خطوط جاری کرے گی جس کے ساتھ ہی موجودہ رہنما خطوط منسوخ ہوجائیں گے۔ اسی طرح بہت زیادہ اور انتہائی تغذیے کی کمی کے شکار بچوں کے لیے بھی ایک علاحدہ پروٹوکول جلد ہی جاری کیا جائے گا۔ محترمہ گاندھی نے تغذیے کے ساتھ ساتھ بچوں کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر وریندر کمار نے کہا کہ آج کی مشاورت ایک تاریخی موقع ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  ملک کئی مشکل مسائل جیسے چیچک اور پولیو وغیرہ کو ختم کرنے میں کامیاب ہوا ہے اور ملک کے لیے تغذیے میں کمی کے مسئلے کو ختم کرنے میں بھی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ تغذیے کی کمی کو 2022 تک ختم کرنے کے مشن کے لیے ڈپٹی کمشنروں/ ضلع کلکٹروں کے ساتھ ساتھ ضلع کی سطح کے عہدیداروں کو ذمہ داری لینی ہوگی۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ تغذیے کی کمی کے مسئلے حل کرنے کی ذمہ داری ڈپٹی کمشنروں/ ضلع کلکٹروں پر عائد ہوتی ہے جو اب نئے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ آئی ٹی کے طریقوں کی مدد لے کر مسئلے کو حل کرنے کے لیے حقیقی نگرانی کے ساتھ کام کریں گے۔

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری  جناب پرامیشورن ایئر نے کہا کہ تغذیے کی کمی کے مسئلے کا پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے مسئلے سے قریبی تعلق ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوچھ بھارت مشن مکمل صفائی ستھرائی کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس سے تغذیے کی کمی کے مسئلے کو بھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ڈبلیو سی ڈی کے سکریٹری جناب راکیش شری واستو نے بھارت میں خوراک کی کمی اور خون کی کمی سے متعلق معاملات کو بھی اجاگر کیا۔

صحت اور خاندانی بہبود کے ایڈیشنل سکریٹری  جناب منوج جھالانی نے ماؤں اور بچوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اقدامات کی تفصیل پیش کی۔ آج کی کانفرنس میں ضلع کلکٹروں/ ڈپٹی کمشنروں، ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ ساتھ صحت اور خاندانی بہبود  اور تغذیے  کی وزارت اور پینی کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکموں ، ضلع سطح کے عہدیداروں کے علاوہ  ان 113 اضلاع کے عہدیداروں نے جہاں تغذیے کی بہت زیادہ کمی پائی جاتی ہے، تمام ریاستوں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں نے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے، پینی کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے اور صحت وخاندانی بہبود کے محکمے کے پرنسپل سکریٹریوں، سکریٹریوں اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی اور فوری طور پر ضروری کلیدی اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے این ایف ایچ ایس ۔3 اور این ایف ایچ ایس۔4 کے درمیان دس سال کے عرصے کے دوران خوراک کی کمی کو قابل قدر حد تک دور کرنے کے لیے 3 ریاستوں یعنی چھتیس گڑھ، اروناچل پردیش اور گجرات کو ایوارڈ عطا کئے۔ انھوں نے قبائلی علاقوں میں بچوں میں تغذیے کو بہتر بنانے کے حل  پر مضامین پر مشتمل ایک کتاب ‘‘فوریسٹ لینٹرنس’’ کا بھی اجرا کیا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More