34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ترکی کے صدر کے ہندستان کے سرکاری دورہ کے دوران وزیراعظم کا پریس کے لئے جاری بیان

ترکی کے صدر کے ہندستان کے سرکاری دورہ کے دوران وزیراعظم کا پریس کے لئے جاری بیان
Urdu News

نئی دہلی،1 مئی،  

عالی جناب صدر   اردگان ، ممتاز  مندوبین

میڈیا کے  اراکین،

 صدر  اردگان  اور ان کے  وفد کا  ہندستان میں والہانہ خیر مقدم کرتے ہوئے  مجھے خوشی  ہورہی ہے۔

عالی جناب  ،   نومبر 2015 میں  گروپ-20  سربراہ  اجلاس میں  شرکت کے لئے   ترکی کے  دورہ کی   یاد مجھے  ہمیشہ رہے گی۔ آپکے  دورہ نے    ہمیں   اس گرمجوشی   اور نیک خواہشات  کے  تبادلے کا  ایک موقع دیا ہے    جو   مجھے  آپ کے  خوبصورت ملک کے   دورہ کے درمیان  ملی تھیں۔

 دوستو!

 ہندستان اور  ترکی کے عوا م میں گہرے  اور تاریخی  روابط  پروان چڑھائے ہیں۔  ثقافت   اور زبان  کے رشتے   سینکڑوں برس سے ہمارے معاشرے کو جوڑتے رہے ہیں۔ اگرچہ ترکی ،   رومی کا  وطن بنا   تاہم  ان کی   وراثت   ہندستان کی  صوفی روایا ت کو  آج بھی   جلابخش رہی ہے۔

دوستو،

 آج کی   ہماری  جامع  بات چیت کے  دوران  صدر  اردگان  اور  میں  نے  اپنے تعلقات  کے   سبھی گوشوں کا  جائزہ لیا  ،خاص طور پر   ہم نے  اپنے  سیاسی  ، اقتصادی  اور ثقافتی  رشتوں پر نظر ڈالیں۔  ہم نے  اپنے خطے میں   ترقی سے متعلق     خیالات بھی مشترک کئے۔ دوستو!

 ہندستان اور ترکی   دو بڑے ملک ہیں  صدر ارگان اور  میں  اس معاملے میں  بالکل  واضح  تصوررکھتے ہیں کہ    ہماری معیشتوں  کی مضبوطی   ہمارے   ملکوں کے درمیان  تجارتی  روابط کو  وسعت دینے  اور  اسے   مزید  گہرا  کرنے  کا  ایک شاندار   موقع  فراہم کرتی ہے۔  میں بھی  محسوس کرتا ہوں کہ   دونوں حکومتوں کی سطح پر    ہمیں  ضرورت  اس بات کی ہے کہ    ہم   اسٹریٹیجک اور طویل مدتی  بنیاد پر   تجارتی مواقع کے سبھی    امکانات پر  جائزہ لیں۔   چھ بلین ڈالر کا   ہمارا   دو طرفہ  تجارتی  ٹرن اوور  ہماری  معیشتوں  کے نقطہ نظر سے کافی نہیں ہے۔  یہ بات  بالکل واضح ہے کہ دونوں جانب    کہ  تجارتی اور صنعتی  حلقے   اور بہت کچھ  کرسکتے ہیں۔

مجھے خوشی ہے کہ  صدر  اردگان کے ساتھ ایک اعلی سطحی   تجارتی وفد بھی  یہاں آیا ہے   ۔ آج صبح ہم دونوں نے انہیں   اور  ہندستانی   صنعت کی   نمائندہ شخصیات  سے  خطاب کیا ہے۔

 مجھے یقین ہے کہ   ترکی کے  تجارتی حلقے  تیزی سے  نموپذیر ہندستان میں    موجود    متنوع  اور منفرد  مواقع  سے فائدہ اٹھانے  میں   جلدی کریں گے۔ مجھے یہ بھی یقین ہے کہ  بنیادی  ڈھانچے سے متعلق   ہندستان کی  ضرورتیں ،  جن میں سے کچھ کاآج صبح    تجارتی سربراہ اجلاس کےدوران میں نے  ذکر بھی کیا تھا،  اور  اسمارٹ سیٹیز کے  فروغ سے متعلق   ہمارا تصور   ترکی کی   صلاحیتوں کے ساتھ    اچھی طرح میل کھاتا ہے ۔

ہم  ترکی کی کمپنیوں کی   اپنے بڑے اور اہم  پروگراموں و پروجیکٹوں میں   مضبوط  تر شراکت داری  کے لئے   حوصلہ افزائی کرنا چاہیں گے ۔  چاہے  وہ  یہ کام اپنے طور پر  کریں یا پھر  ہندستانی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک سے۔

 مجھے  کوئی  شبہ نہیں ہے کہ    آج   جن معاہدوں پر  دستخط کئے گئے ہیں ،  وہ   اور  ہمارے درمیان   جو بات چیت ہوئی ہے    وہ   ،   ہمارے دونوں ملکوں کے  درمیان ادارہ جاتی   تعاون کو  مزید   تقویت دیں گے۔

دوستو!

  ہم  ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں  ہمارےسماج کو روزانہ   نئے  خطرات  اور  چیلنجوں کا سامنا ہوتا ہے ۔ اس عہد میں    عالمی سطح پر سلامتی سے متعلق جو موجودہ ابھرتے ہوئے    خطرات   ہیں وہ ہمارے لئے   یکساں طور پر   باعث تشویش ہیں۔

 خاص طور پر دہشت گردی کا  مسلسل  بڑھتا ہوا خطرہ   ہمارے لئے  یکساں طور پر   تشویش کی بات ہے ۔  میں نے  اس موضوع پر   صدر موصوف کے ساتھ تفصیلی  تبادلہ خیال کیا۔  ہم نے  اس  بات پر  اتفاق کیا کہ  کوئی  جذبہ  یا  ہدف   ، کوئی وجہ  یا   کوئی دلیل   دہشت گردی کو  جائز نہیں ٹھہراسکتی۔

 لہذا  دنیا کے  ملکوں کے لئے  ضروری ہے کہ  وہ   دہشت گردی کے  نیٹ ورکوں اور  ان کی  مالی اعانت    کو بے اثر کرنے اور  دہشت  گردوں کی سرحد پار   سرگرمیوں  پر قدغن لگانے کے لئے   مل جل کر کام کریں ۔ ان کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ   ان کے خلاف   بھی کھڑے ہوں اور کارروائی کریں جو  ایسے   عناصر  اور  تشدد کے  فلسفہ  کی  تخلیق کرتے ہیں ،  حمایت دیتے ہیں ، پناہ دیتے ہیں اور  پھیلاتے ہیں۔

 صدر موصوف اور میں نے  اپنے   باہمی تعاون کو   مضبوط کرنے کے لئے  مل جل کر  کام کرنے  پر  اتفاق کیا  ، دو فریقی   سطح پر  اور  کثیر فریقی  سطح پر بھی  تاکہ  اس سے  برائی سے  موثر انداز میں نمٹا جاسکے۔

دوستو!

 ہم نے  اقوام متحدہ  میں جامع اصلاحات کی ضرورت پر بھی   تبادلہ خیال کیا جس میں   سلامتی کونسل کی    توسیع بھی  شامل ہے تاکہ اس ادارہ کو   مزید   مبنی پر نمائندگی  ، جوابدہ  اور  موثر بنایا جاسکے۔   ہم دونوں نے  اس ضرورت کا  احساس کیا کہ    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو   21 ویں صدی کی دنیا کی عکاس   ہونا چاہئے ناکہ    گزری ہوئی  صدی کی ۔

عالی جناب!

میں   ایک بار پھر   آپ کا   ہندستان میں  خیر مقدم کرتا ہوں ۔  میں  بہت ہی  نتیجہ خیز  بات چیت کے لئے آپ کا شکر گذار ہوں    ۔ آج ہم نے جو فیصلے کئے ہیں وہ یقیناً ہندستان اور ترکی کے تعلق کو   ایک نئی بلندی تک  لے جائیں گے    ۔ میں ہندستان میں   آپ کے   نتیجہ خیز   قیام  کی  تمنا کرتا ہوں ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More