32 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کی جانب سے دنیا کو دئے جانے والے پیغام کے مشن کو جاری رکھیں : ملاوی میں نائب صدر جمہوریہ ہند کی تلقین

Urdu News

نئیدہلی: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائڈو نے  بھارتی برادری سے کہا ہے کہ وہ اقوام عالم کو بھارت کا پیغام پہنچانے کا مشن جاری رکھیں۔گزشتہ رو ز ملاوی میں بھارتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے برادری سے کہا کہ وہ بھارت کی اقدار اور انداز حیات  کی نمائندگی کرنے والے ثقافتی سفرأ کا کردار ادا کرے۔

          انہوں نے کہا کہ جذب باہم اور سبھی کی نگہداشت اور سب کا خیال بھارتی فلسفے کی بنیادہے اور بھارتی برادری کو اپنی روایت کے مطابق  رواداری اور درد مندی کے روابط استوار کرتے رہنا چاہئے جیسا کہ متعدد دہائیوں سے روایت رہی ہے۔ اپنی خوشحالی کو اپنی ملاوی   بھائیوں اور بہنوں

کے ساتھ ساجھا کریں اورترقی میں انہیں بھی شریک کار بنائیں ۔

          نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ بھارتی ثقافتی ورثہ ایسا ہے جس نے مختلف بھارتی تیوہاروں کو زندہ رکھا ہے اور یہ آج بھی پورے مذہبی جوش وخروش سے منائے جاتے ہیں اور اس میں پورا سماج حصہ لیتا ہے  ۔ ملاوی کی اقتصادی سرگرمیوں میں آپ کی مضبوط اور وسیع  شرکت قابل ذکر ہے۔

          نائب صدر جمہوریہ ہند نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کئے گئے اصلاحی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اصلاحات کی ڈگر پر آگے بڑھ رہا ہے۔ کاروبارکا ماحول بہتری کی جانب گامزن ہے ۔ انہوں نے بھارتی برادری کو تلقین کی کہ وہ اس تغیر پر نظر رکھے اور صورتحال کا فائدہ اٹھائے ۔

          سماجی انصاف اور اختیار کاری کے وزیر جناب کرشن پال گرجر اور ملاوی میں بھارت کے ہائی کمشنر جناب سریش کمار مینن  اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

          نائب صدر جمہوریہ ہند آج ملاوی کے صدر پروفیسر آرتھر پیٹر متھاریکا اور ملاوی حکومت کے دیگر عمائدین سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

          اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ ہند کی تقریر کا متن حسب ذیل ہے :

          میں آپ کے لئے بھارت  سے گرم جوشانہ مبارکباد لے کر حاضر ہوا ہوں ۔ میں بذات خود اپنے اور اپنے وفد کے لئے آپ کے گرم جوشانہ خیر مقدم اور آپ کی شفقت کے لئے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میرے ساتھ ایوان زیریں کے رکن محترم وزیر جناب کرشن پال گرجر  اور ایوان بالا کے اراکین  جناب کے سریش  اور ایوان زیریں کے رکن جناب وی مرلی دھرن بھی موجود ہیں۔

          افریقہ کے قلب میں واقع لی لانگوے  کے اس خوبصورت شہر میں آکر مجھے ازحد مسرت ہوئی ہے ۔ مجھے اور میرے وفد کو  جس  گرم جوشانہ میز بانی کا شرف آپ نے بخشا ہے ، میں ملاوی کی حکومت کے لئے اس کا ممنون ہوں ۔ میں صدر محترم پروفیسر آرتھر پیٹر  متھاریکا سے بھی مفید  گفت وشنید پر مبنی ملاقات کی توقع رکھتا ہوں ۔

          مجھے معلوم ہے کہ بھارت نژاد ملاوی افراد یا پراواسی بھارتی  گزشتہ 150  برسوں سے یہاں سکونت پذیر ہیں ۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ملاوی نے آپ سب کو ازحد گرم جوشی اور شفقت کے ساتھ اپنا لیا ہے اور آپ اس ملک میں  اچھی طرح سے سکونت پذیر ہوگئے ہیں۔ ملاوی کے بہنوں اور بھائیو نے آپ سب کو اپنے وسیع تر ملاوی کنبے  کا ایک حصہ  آپ کی آمد کے وقت سے ہی تسلیم کرلیا ہے۔

          مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ مجموعی آبادی  کے ایک فیصد سے بھی کم حصے کے برابر ہونے کے باوجود آ پ نے ملک کی اقتصادی سرگرمیوں میں  قائدانہ مقام حاصل کرلیا ہے اور خاطر خواہ اور اہم تعاون بھی دیا ہے ۔ آپ میں سے چند افراد نے اپنے متعلقہ پیشوں میں عمدگی حاصل کی ہے۔ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ محتلف النوع شعبوںمیں قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں۔

          میں بطور خاص یہ جان کر خوش ہوں کہ ملاوی  میں ایک  بھارتی ایسوسی ایشن 1914  میں ہی قائم ہوگئی تھی ،جسے  بلنٹائر شہر میں  انڈین اسپورٹس  کلب کا نام دیا گیا ہے ۔ بعد میں 1940  لی لانگوے  میں انڈین کنٹری کلب قائم ہوا تھا ۔ یہ دونوں کلب آج تک مصروف عمل ہیں ۔

          میں   آپ کی قائدانہ صلاحیتوں اور عزم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ مبارکباد  اس دوردراز کے ملک میں  100سے بھی زائد برسوں سے ان ایسوسی ایشنوں کو زندہ وپائندہ رکھنے کے لئے پیش کرتا ہوں ۔ مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بلائٹائر اور لیلانگوے دونوں شہروں میں پانچ دہائیوں سے بھی زیادہ قدیم ہندوسیواسماج نے  بھارتی ثقافتی ورثے کو زندہ رکھا ہے ۔   مختلف بھارتی تیوہار یہاں پورے مذہبی جوش وخروش سے منائے جاتے ہیں اور یہاں کا پورا سما ج ان میں حصہ لیتا ہے ۔ آپ کے ان اقدامات سے ملاوی کی نئی نسل بھارت کے ثقافتی ،رسم ورواج اور طور طریقوں سے اس دوردراز سرزمین پر بھی آگاہ رہتی ہے ۔ ملاوی کی اقتصادی سرگرمیوں میں آپ کی مضبوط اور وسیع شرکت بھی قابل ذکر ہے۔  مجھے خوشی ہے کہ بھارتی برادری کو ایک امن پسند برادری کا اعزاز حاصل ہے اور یہ برادری مقامی  افراد کے ساتھ مل جل کر رہنے میں کامیاب رہی ہے۔

          بھارت ، آج دنیا کی سب سے تیز رفتارترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک معیشت ہے  اور اس کی رواں شرح نمو 8.2 فیصدہے اوریہ 2025 تک پانچ کھرب کی معیشت بن جائے گی۔ بھارت کی روئیداد جو اب سامنے آرہی ہے اس میں  ترقی کے بہت سے مضمرات پنہاں ہیں۔

          بھارت اپنے آپ کو  اکیسویں صدی کی شمولیت پر مبنی معیشت  میں بدلنے کے لئے تیزی سے رواں دواں ہے ۔ اس مقصد کے لئے ہماری حکومت نے متعدداقدامات کئے ہیں ۔

          100اسمارٹ شہروں  ،10  گرین فیلڈ ہوائی اڈوں  ،7 ہائی اسپیڈ  ریل گاڑی گلیاروں  ،5  بڑی بندرگاہوں  ،شاہراہوں اور ہمارے گاؤں  اور شہری علاقوں کو  ملگ گیر براڈ بینڈ کنکٹوٹی سے جوڑنے والے اقدامات کے ساتھ آئندہ پیڑھی کے  بنیادی ڈھانچے  کو تعمیر کرنے کے لئے ایک اولوالعزم  منصوبہ زیر نفاذ ہے ۔

          گزشتہ ایک برس کے دوران دس ہزار کلومیٹر قومی شاہراہوں کی تعمیر عمل میں آئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک دن میں اوسطاََ27 کلومیٹر سڑکیں تعمیر ہوتی ہیں ۔111  ندیوں کو قومی آبی شاہراہوں کے طور پر شناخت کیا گیا ہے اور ہم اپنے ریلوےکو جدید ترین بنارہے ہیں۔ شہری  مراکز میں نئی میٹرو چلائی جارہی ہے اور مخصوص مقصد کے تحت وقف مال بھاڑہ گلیارے تعمیر کئے جارہے ہیں ۔ ہم نے 2022 تک 175  گیگاواٹ صاف ستھری قابل تجدید توانائی  فراہم کرنے کا نشانہ مقرر کررکھا ہے۔

          مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بڑھاوادینے کے لئے بھارت نے میک ان  انڈیا پروگرام شروع کررکھا ہے ۔ متعدد  ڈگر سے ہٹ کر اصلاحات شروع  کی گئی ہیں اور اس میں تغیراتی ٹیکس اصلاحات بھی شامل ہیں۔

          گڈس اینڈ سروسیز ٹیکس کا متعارف کرایا جانا ایک موثر قومی منڈی کے لئے ایک بڑا اور ہر لحاظ سے محتاط قدم ہے ۔اس کے ذریعہ بھارت میں کاروبار کے قیام اورترقی کو تقویت حاصل ہوگی۔

          میں  آپ سے گزارش کرنا چاہوں گا کہ آپ اس تغیر پر نظر ڈالیں جو بھارت میں وقوع پذیر ہورہا ہے ۔ چند روز قبل عالمی بینک کی جانب سے 2019  کے سلسلے میں کاروبار کرنے کے سلسلے میں جو رپورٹ شائع ہوئی ہے اس رپورٹ کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ بھارت  لگاتار دوسرے برس کاروبار کو بہتر بنانے کے معاملے میں سرکردہ اصلاحات ملک ثابت ہوا ہے ۔گزشتہ برس کے دوران اس نے چھ اصلاحات میں نافذ کی ہیں اور اب عالمی درجہ بندی میں  77 واں مقام حاصل کیا ہے ۔اب بھارت اس خطے کی سرکردہ معیشت بن چکا ہے ۔ محتلف النوع درخواست فارموںکو یکجا کیا گیا ہے اور اس وجہ سے یہاں کاروبار شروع کرنا آسان ہوگیا ہے اور گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی ) متعارف کرایا گیا ہے۔

          بھارت تیزی سے تغیر پذیر ہے ۔ کاروبار کا ماحول بہتری کے لئے بدل رہا ہے ۔ فرسودہ قواعد وضوابط منسوخ کئے جارہے ہیں ۔ محفوظ امور متعارف کرائے جارہے ہیں ۔

          آپ سب حکومت ہند کی جانب سے ملاوی کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کئے جارہے مختلف النوع اقدامات سے پہلے ہی واقف ہیں ۔ کل جب میں  محترم صدر ملاوی سے ملاقات کروں گا تو ہم کچھ اہم اور سنگ میل اعلانات پر دستخط کریں گے ۔ان میں سے ایک برینٹائر میں  مہاتما گاندھی انٹر نیشنل کنونشن سینٹر کے قیام سے متعلق ہوگا ۔ یہ  دس ملین امریکی ڈالر  کی گرانٹ والا  کام ہوگا جو حکومت ہند فراہم کرے گی ایک دوسری اہم پیش رفت  ایک کاروباری انکلیوبیوشن سینٹر کا قیام  ہے جو دوواضلع کے  پنیلا ٹیکنیکل کالج میں قائم ہوا ہے ۔ یہ فروغ  مرکز  ملاوی کے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں درکار ہنر مندیوں کی ضرورت کی تکمیل کرے گا۔

          ملاوی قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور بھارت کو اس کے مالامال وسائل کی قدروقیمت میں اضافہ کرکے ازحد مسرت ہوگی تاکہ ملاوی کی معیشت خودکفیل ہوجائے اور ملاوی آنے والے برسوں میں اپنی گھریلو ضروریات کی تکمیل کا اہل ہوسکے ۔

          اپنی بات ختم کرنے سے قبل میں  2019  میں منعقد ہونے والے پراواسی بھارتیہ دوس کی بات کرنا چاہوں گا جو ازحد اہم ہے ۔ آپ کی بڑی تعداد  کنبھ اسنان میں شریک ہوگی ۔یوم جمہوریہ پریڈ ملاحظہ کرے گی یعنی پندرہواں بھارتیہ پراواسی دوس  جنوری کے مہینے میں 21 سے 23 تاریخ 2019  کے دوران وارانسی یوپی میں منعقد ہوگا اور آپ سب کو پراواسی بھارتیہ دوس میں بصد خلوص مدعو کرتا ہوں۔

          آخر میں آپ سب جو لوگ یہاں آئے ہیں ان سب کا اور ملاوی  میں  پھیلی ہوئی وسیع تر بھارتی برادری اوربھائی بہنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا ۔ براہ کرم آپ حسب سابق اپنی روایت پر عمل کرتے ہوئے رواداری اور در د مندی کے روابط کا قیام جاری رکھیں ۔ اپنی خوشحالی کو اپنے ملاوی بھائی بہنو کے ساتھ ساجھا کریں اور انہیں ترقی کا شراکتدار بنائیں ۔ آپ یقینی طور پر فرق لانے کے اہل ہیں ۔ میرا اعتماد ہے کہ آپ سب وقت کے تقاضے پر پورے  اتریں گے اور ان تمام لوگوں کا ہاتھ بٹائیں گے جو ملاوی کو آئندہ دہائی میں ایل ڈی سی ملک سے اوسط آمدنی والے ملک کے زمرے میں لے جانے کے لئے کوشاں ہے ۔

          میں آپ سب کو آپ کی پیشہ ورانہ اور عملہ جاتی کوششوں میں کامیاب ہونے کی تمناکرتا ہوں ۔ مجھے امید ہے کہ آپ اپنی بھارتی جڑوں اور اس  مالاما ل ثقافتی ورثے کو ضرور یاد رکھیں گے اور پروان چڑھائیں گے جو آپ کو ورثے میں حاصل ہوئی ہیں  اور ملاوی کی  سماجی – اقتصادی اور ثقافتی زندگی کو تقویت دیں گے۔

          آپ بھارت کےثقافتی سفیر ہیں اور دنیا آپ کی جانب،  بھارت کے نمائندے کی حیثیت سے دیکھتی ہے ۔ یعنی آپ بھارتی اقدار اور انداز حیات کی جھلک پیش کرنے والے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ  میں سے متعدد اشخاص نے بھارت کا سرفخر سے اونچا کیا ہے۔

          براہ مہربانی دنیا کو آپ بھارت کا  وہ پیغام پہنچاتے رہیں ،جو آپ  بھارت سے لے  کر آئے ہیں ۔  دیگر ممالک کے پیغامات کو بھی بھارت تک لاتے رہیں تاکہ ہمارا ملک اور تیزی سے آگے بڑھ سکے ۔ آپ کا شکریہ ۔ جے ہند!

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More