29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت نیٹ مرحلہ1:زمینی سطح پر بہترین منصوبہ بندی اور مرتکز نفاذ کے توسط سے ہدف کا حصول

Urdu News

نئی دہلی؍ حکومت نے بھارت نیٹ کے تحت اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل کرکے ایک اہم سنگ میل طے کرلیا ہے۔ اعلان شدہ 31 دسمبر 2017 کی حتمی تاریخ تک پورے ملک میں ایک لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں(جی پی) کو ہائی اسپیڈ والے آپٹیکل فائبر نیٹ ورک سے جوڑ دیا گیا ہے۔پہلے مرحلے کے تحت جس بھارت نیٹ نیٹ ورک کی تعمیر کی گئی ہے، اس سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ گاؤوں کو ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ خدمات حاصل ہوں گی، جس سے دیہاتوں میں رہنے والے 200 ملین سے زیادہ  ہندوستانیوں کو فائدہ ہوگا۔

یہاں منعقدہ ایک تقریب میں مواصلات کے مرکزی وزیر جناب منوج سنہا نے کہا کہ ملک کا ویژن اور مشن ہندوستان کو جوڑنا ہے، تاکہ ڈجیٹل تقسیم کی خلیج کو پاٹ کرکے  وزیر اعظم کے ڈجیٹل انڈیا کے ہدف کو عملی شکل دی جاسکے۔ تخلیق کرو، اشتراک کروا ور جیتو کے اصول پر کام کرنے والے بھارت نیٹ کو دنیا کا سب سے بڑا دیہی براڈ بینڈ پروجیکٹ قرار دیتے ہوئے جناب سنہا نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے آنے والے دنوں میں ملک میں بلاواسطہ اور بالواسطہ دونوں طرح کے روزگار کے مواقع بڑی تعداد میں پیدا ہوں گے۔ انہوں نے بھارت نیٹ کے دوسرے مرحلے کو مارچ 2019 کے مقررہ ہدف سے پہلے مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ 2 لاکھ 50 ہزار گرام پنچایتوں کو براڈ بینڈ نیٹ ورک سے جوڑ کر دیہی ڈجیٹل انقلاب لایا جاسکے۔انہو ں نے اہلکاروں سے کہا کہ دوسرے مرحلے کی تیز تر تکمیل کے لیے مالی ترغیبات کی شق کو شامل  کریں اور عمل میں لائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نیٹ کے تحت جس بنیادی ڈھانچے کی تکمیل ہو گی وہ ایک قومی اثاثہ ہوگا، جس تک سروس پرووائیڈروں کی بلا امتیاز رسائی ہوگی۔اس پروجیکٹ کا مقصد ریاستوں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے دیہاتوں اور دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے شہریوں اور وہاں قائم اداروں کو سستی براڈ بینڈ خدمات دستیاب کرانا ہے۔

پروجیکٹ کے پہلے مرحلےکے تحت 31 مئی 2014 تک کام 4918 گرام پنچایتوں میں شروع ہوا تھا اور 358 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل(او ایف سی) بچھائے جاسکے تھےا ور صرف 59 گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ خدمات دستیاب کرائی جاسکی تھی۔30 جون 2016 تک 84834 گرام پنچایتوں میں کام کا آغاز ہوا تھا اور 124817 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائے گئے تھے، جن میں 53557 گرام پنچایتوں کا احاطہ کیا گیا تھا اور 7229 گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ خدمات کا آغاز ہوا تھا۔ 31 دسمبر 2017 تک 2 لاکھ 54 ہزار 895 کلو میٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائے جاچکے ہیں اور 109926 گرام پنچایتوں کا احاطہ کیا جاچکا ہے، جن میں سے 101370گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ خدمات شروع کی جاچکی ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئےمحکمہ مواصلات کی سیکریٹری محترمہ ارونا سند راراجن نے کہا کہ بھارت نیٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے لیے محکمہ کے سارے نظام نے  محکمے کے وزیر جناب منوج سنہا کی اپیل پر مثبت رد عمل کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے میک اِن انڈیا مہم کو بھی تقویت ملی ہے،کیونکہ اس پروجیکٹ میں جن مواصلاتی سازوسامان کا استعمال کیا گیا ہے اسے مکمل طورپر ہندوستان میں ہی ڈیزائن ، ڈیولپ اور مینوفیکچر کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ نے روزانہ 800 کلو میٹر آپٹیکل فائبر بچھانے کا عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نیٹ پروجیکت کے تحت جس بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہوگی اس سے دیہاتوں میں رہنے والے غریبوں کو خدمات کی ڈجیٹل ڈلیوری میں تیزی آئے گی۔ ان میں تعلیم، صحت، روزگار، ہنرمندی، ای-زراعت اور ای-کامرس جیسی خدمات شامل ہیں۔بھارت نیٹ کے ٹیرف پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے، تاکہ اس بنیادی ڈھانچے کے استعمال کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹیلی کام سروس پرووائیڈروں (ٹی ایس پی) کو راغب کیا جاسکے، جو اس بنیادی ڈھانچے کا استعمال کرتے ہوئےوائی فائی، ایف ٹی ٹی ایچ کے توسط سے دیہی علاقوں نے ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ خدمات دستیاب کرا سکیں اور ٹیلی کام سروس پرووائیڈر اس بنیادی ڈھانچے کے استعمال کا ماڈل تیار کرسکے اور کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کا قیام عمل میں آسکے۔

ٹیلی کام محکمے نے اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تکمیل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ہدف کے حصول میں اپنا تعاون دینے کے لیے نوازنے کا کام بھی کیا ۔جناب منوج سنہا نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں ، ان ریاستوں جنہوں نے سبھی گرام پنچایتوں کا احاطہ کیا ہے، بھارت نیٹ سے بہترین استفادہ کرنے والوں پروجیکٹ کے نفاذ میں بہترین شراکت داری نبھانے والوں، پروجیکت کے نفاذ کے لیے سازوسامان کی فراہمی کے عمل میں بہترین شراکت داری کرنے والوں، آپٹیکل فائبر کیبل کی سپلائی کے کام میں بہترین شراکت داری نبھانے والوں، بہترین ٹیکنالوجی شراکت داروں اور انفرادی طورپر قابل ذکر تعاون دینے والوں کو انعامات سے نوازا۔

انعامات کے زمروں کے تحت یوپی(مشرقی) مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور جھارکھنڈ کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کے زمرے میں جگہ دی گئی۔ کیرل، کرناٹک اور ہریانہ ایسی ریاستیں ہیں، جنہوں نے اس پروجیکٹ کے تحت اپنی سبھی گرام پنچایتوں کا احاطہ کیا ہے۔ کرناٹک کو بھارت نیٹ نیٹ ورک سے بہترین استفادہ کرنے والی ریاست کا ایوارڈ دیا گیا۔ بھارت سنچار نگم لمٹیڈ اور سی ایس سی   ای-گورنینس سروسز انڈیا لمٹیڈ کو پروجیکٹ کے نفاذ میں بہترین شراکت داری نبھانے کا ایوارڈ دیا گیا، جبکہ تیجس نیٹ ورکس اور انڈین ٹیلیفون انڈسٹریز لمٹیڈ کو سازوسامان کی سپلائی میں بہترین شراکت داری نبھانے کا ایوارڈ دیا گیا۔فینولیکس کیبلز، اسٹرلائٹس ٹیکنالوجیز اور وندھیا ٹیلی لنکس لمٹیڈ کو آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) کی عمدہ طریقے سے سپلائی میں بہترین شراکت داری کرنے کے لیے نوازا گیا۔سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس (سی ڈی او ٹی-سی ڈوٹ) اور نیشنل انفارمیٹکس سینٹر(این آئی سی) کو بہترین ٹیکنالوجی شراکت دار کا ایوارڈ دیا گیا۔

یوایس او ایف، کے، جے اے ایف  جناب محمود احمد، یو ایس او ایف، کے ڈائریکٹر(بی بی) جناب روپیندر کمار، بی بی این ایل، کی سی جی ایم محترمہ دپیکا کھوسلا، بی بی این ایل، کے سی جی ایم، جناب دیپک چنڈکا، بی بی این ایل ، کے سی جی ایم، جناب شہنواز عالم، بی بی این ایل ، کے سی جی ایم، جناب ونود کمار، بی بی این ایل ، کے سی جی ایم، جناب پی کے پانڈا، بی بی این ایل ، کے سی جی ایم، جناب بی پی مینا کو وزیر موصوف نے انفرادی سطح پر قابل ذکر تعاون دینے کے لیے ایوارڈ سے نوازا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More