31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایک پُرامن ماحول کے ذریعے ہی ہندوستان کو 50 کھرب والی معیشت بنانے کے وزیر اعظم کےوژن کو پورا کیا جاسکتا ہے، جسے جدید اور فعال پولس فورس کے ذریعے یقینی بنایا جاسکتا ہے:امت شاہ

Urdu News

نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں بیورو آف پولس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ(بی پی آر ڈی ) کے 49ویں یوم تاسیس کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے صدارت کی۔وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے اعزازی مہمان کی حیثیت سے اس تقریب میں شرکت کی۔

جناب شاہ نے پولس فورسیزکی ترقی ،تحقیق اور جدید کاری میں مؤثر طورپر تعاون کرنے کے لئے ادارے کے سابقہ اور موجودہ افسروں کو مبارکباد دی۔ جناب شاہ نے کہا کہ 50 سال تک اس ادارے کی افادیت کو برقرار رکھنا کوئی آسان کام نہیں ہے اور بی پی آر ڈی نے پولس اصلاحات اور تربیت کے لئے کلیدی معلومات فراہم کرنے کا ایک قابل تعریف کام انجام دیا ہے۔

جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان کو 50 کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے حصول کے لئے اندرونی امن اور ایک مستحکم قانون اور انتظام کے نظام کو برقرار رکھناانتہائی ضروری ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ ترقی میں ایک جدید اور طاقتور پولس فورس کا رول کافی ضروری ہے اور انہوں نے ایک قومی پولس تھنک ٹینک کے طورپر بی پی آر ڈی کے رول کو اجاگر کیا۔

جناب شاہ نے فعال نظام اور بہترین پولس روایات کو ادارہ جاتی بنانے پر زور دیا، تاکہ وہ تمام قانون نافذ کرنے والے افسروں کے لئے فطرت کا ایک حصہ بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک پولس کانسٹیبل سے لے کر ایک ڈی جی پی رینک کے افسر تک اپنے رول کے بارے میں پوری طرح واقف ہونا چاہئے اور یہ زبردست تربیت کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔یہاں بی پی آر ڈی کا رول بھی لازمی ہوگیا ہے۔

برطانوی دور سے آج کے دور میں پولس کے بدلتے ہوئے رول پر تبصر ہ کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ پہلے پولس کا اہم کام برطانوی دور میں استحکام کو قائم کرنا تھا۔ سردار پٹیل آزادی کے بعد انڈین پولس سسٹم کے لئے ایک مثالی نمونہ لے کر آئے۔آج پولس کا اہم مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے اور ان کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے۔

جناب امت شاہ نے نئے چیلنجوں کے مد نظر بدلتے ہوئے دور میں پولس کی جدید کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 34800 پولس عملے کو بھی یاد کیا ، جنہوں نے اندرونی سلامتی خطرات سے ہندوستان کو محفوظ رکھنے کےلئے فرض نبھانے کے دوران اپنی جانیں قربان کر دیں تھیں۔

جناب شاہ نے کہا کہ معاشرے میں تبدیلی اور نئے چیلنجوں کے پیش نظر پولس کی اصلاحات ایک کبھی نہ ختم ہونے والا جاری عمل ہے۔ انہوں نے پولس میں اصلاحات اور پولس کے کام کاج میں اصلاحات کے درمیان فرق کو بھی اُجاگر کیا اور بی پی آر ڈی سے کہا کہ وہ پولس کے کام کاج کے طریقہ کار میں نمایاں مثالی تبدیلی کو شامل کرکے پولس کے کام کاج کے شعبے میں رہنمائی کرے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پولس کے کام کاج میں اصلاحات کے لئے ذہن سازی کی مکمل تبدیلی لازمی ہے اور ایک شہری دوست ، جواب دہ، ذمہ دار، مستقبل کی طرف دیکھنے والی فورس ہی ہندوسان کو چوٹی کی تین عالمی معیشتوں میں مقام دلانے میں رہنمائی کرسکے گی۔انہوں نے یہ بات دہرائی کہ ملک کی اندرونی سلامتی کا براہ راست تعلق بی پی آر ڈی میں پالیسی سازی کے لئے اعلیٰ معیار کی تحقیق اور معلومات پر منحصر ہے۔

جناب شاہ نے فوجداری قانون(سی آر پی سی)اور  انڈین پینل کوڈ تعزیرات ہند(آئی پی سی)میں تبدیلیاں کرنے کے لئے ملک گیر سطح پر مشاورتی عمل کی ضرورت پر زورد یا۔انہوں نے اس میں قاعدانہ رول ادا کرنے کے لئے بی پی آر ڈی کی حوصلہ افزائی کی۔ جناب شاہ نے ہر ریاست میں ملحقہ کالجوں کے ساتھ نیشنل پولس یونیورسٹی اور فارنسک سائنس یونیورسٹی کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہنرمند افرادی قوت  تیار کرنے میں مدد ملے گی، جو پیچیدہ نوعیت کے معاملات حل کرسکیں گے اور ان معاملات کو حل کرنے میں جدید فارنسک سائنسی صلاحیتوں کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے ملک میں فارنسک سائنس میں ہنرمندی کی مانگ اور سپلائی کے درمیان بڑھتے ہوئے  فاصلے کو بھی اجاگر کیا۔

جیلوں میں اصلاحات پر تبصرہ کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ جیلوں کا کام قیدیوں کو سزا دینا نہیں ہونا چاہئے، بلکہ ان کا کام یہ ہو کہ وہ قیدیوں کی اصلاح کریں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جیلوں کا طریقہ کار یہ ہونا چاہئے کہ وہ اچھے شہری تیار کریں۔

جناب شاہ نے وقت کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے  بدلتے ہوئے وقت کو موزوں بنانے اور پولس کے کام کاج کی تکنیک کو بدلنے کے لئے پرانے نظام کی ضرورت کے بارے میں بھی وضاحت کی۔انہوں نے بی پی آر ڈی سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اور زیادہ سرگرم ہوں اور کارروائیوں کا اپنا دائرہ وسیع کریں۔

جناب شاہ نے  تقریب میں بی پی آر ڈی کے گولڈن جوبلی لوگو کی نقام کشائی کی۔ انہوں نے ہندی کی تحریر کے لئے پنڈٹ گووند بلبھ پنت پرسکار اور  پولس ٹریننگ میں مہارت کے لئے مرکزی وزیر داخلہ کا میڈل بھی تقسیم کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے ہندوستانی پولس کو درپیش بہت سے چیلنجوں کے بارے میں تفصیلی طورپر جانکاری فراہم کرائی، جن میں دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی، جرائم اور چیلنجوں سے پُر لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال شامل ہے۔ انہوں نے بی پی آر ڈی سے اپیل کی کہ وہ ایسے طریقہ کار اور ٹیکنالوجی تیار کریں ، جس سے جرائم کو روکا جاسکے۔انہوں نے تربیت کے تصور پر بھی توجہ مرکوز کی اور پولس سے کہا کہ وہ مہارت بھی فروغ دیں۔انہوں نے سائبر کرائم کو ایک ابھرتا ہوا چیلنج قرار دیا اور مرکزی وزارت داخلہ میں قائم کئے گئے خواتین سیفٹی ونگ کے بارے میں بات کی۔انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک مضبوط ہندوستان کےقیام  پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اس موقع پر مرکزی وزارت داخلہ کے سیکریٹری جناب اجے کمار بھلا ، بی پی آر ڈی کے ڈی جی اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More