27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اگرچھوٹی زمینوں کے حامل کسانوں کو صحیح معلومات فراہم کی جائے تو وہ آب وہوا کی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات سے بچ سکتے ہیں

Urdu News

نئیدہلی: زراعت سے متعلق اعدادوشمار پر 8 ویں  بین الاقوامی کانفرنس  ( آئی سی اے ایس  -8 ) سے  افتتاحی  خطاب کرتے ہوئے  بل اور ملندا  گیٹس  فاؤنڈیشن کے  ساتھی   چیئر مین  جناب بل گیٹس  نے کہا :’’  آج سب سے بڑی چنوتی   ایسے وقت میں  آب وہوا کی تبدیلی ہے ، جب ہمیں   خوراک کی پیداوار اور اس کی دستیابی میں اضافے کی ضرورت ہے ۔اعداوشمار جو کام کرتے ہیں ، وہ اس چنوتی سے  نمٹنے کے لئے  بہت اہم ہیں۔   یہ بات سمجھنے کے لئے کہ فصلوں  اور پیداوار پر آب وہوا کس طرح  اثر ڈالتی ہے  اور ہم  کس طرح  اس کے  نقصانات سے بچ سکتے ہیں یا انہیں  برداشت کرسکتے ہیں، بہترین اعداد وشمار کی ضرورت ہے ،جس میں   نئے ڈجیٹل طور طریقوں کی ضرورت ہے ۔ یہاں موجود ہرشخص کو  اس  انسانی  ضرورت   کا احساس ہے کہ آب وہوا کی تبدیلی کے نقصانات سے بچا جائے  اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے  خاص  طور پر دنیا کے غریب کسانوں کو  سبھی  طرح کی معلومات فراہم کی جائے ۔‘‘

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0015ICP.jpg

          جناب گیٹس  نے کہا :’’  آب وہوا کی تبدیلی ایک پیچیدہ معاملہ ہے ،جس میں مختلف باتوں  کو  سیکھنے کی ضرورت ہے  ، جن میں  ایسے نئے  بیج تیار کرنا بھی شامل ہے ، جو آب وہو ا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے حالات کے لئے سازگار ہوں  اور انہیں   غریب ترین کسانوں سمیت  زیادہ سے زیادہ دستیاب کرایا جائے ۔دنیا کی پوری سات ارب آبادی میں سے  دو ارب سے زیادہ لوگ  چھوٹی زمینوں کے حامل کسان ہیں ۔ یہ ایک  ایسا  بڑا گروپ ہے ، جسے  مدد کی ضرورت ہے ۔ چھوٹی زمینوں کے حامل کسانوں کی  زرعی  پیداوار   میں کمی آتی جارہی ہے   کیونکہ آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات برآمد ہوتے ہیں۔ ان لوگوں کی  جمع رقوم  خاص طور پر خشک سالی اور سیلاب جیسی  قدرتی آفات   کی وجہ سے  ختم ہوجاتی ہیں، جن کے بارے میں   پہلے سے کچھ نہیں  کہا جاسکتا ۔اچھی خبر یہ ہے کہ  ان چنوتیوں کا سامنا کرنے  کے لئے بہت سی اختراعات  کرلی گئی ہیں۔ آج  آب وہوا کی تبدیلی کے مسائل  سے نمٹنے کے لئے اختراعی انداز کے  بیج  ،خاص طورپر ایسے بیج جو  عوامی سطح  پر دستیاب ہوں  ،تیار کرنے کے شعبے میں    لگائے جانے والے سرمائے کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے ۔ بھارت میں   خشک  زمین  میں فصل اگانے کے لئے  بیجوں کو  تیار کئے جانے کے شعبے میں   آئی سی آر آئی ایس اے ٹی اور سی جی  آئی اے آر  مرکزوں   کی  بہترین مثالوں کا ذکرکرتے ہوئے    انہوں  نے کہا کہ  اس طرح کے  مزید کاموں کی ضرورت ہے اور  ان بیجوں کو  خاص طور پر  چھوٹی زمینوں کے حامل کسانوں  کو دستیاب کرایا جانا چاہئے ۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0028TD9.jpg

          جناب گیٹس  نےیہ بھی کہا کہ اعدادوشمار کےشعبے میں  انقلاب آجانے سے  اس بات میں  تبدیلی  کی یقین دہانی ہوگئی ہے کہ اعدادوشمار  نہ صر ف کسانوں  کے لئے  بلکہ  پوری دنیا کے لئے کس طرح اکٹھا کئے جاتے ہیں  ۔  بہت سے معاملات  میں   نئی تکنیکوں سے  ، پیداواریت کے بارے ٹھیک  ڈھنگ سے  پیش گوئی کردی جاتی ہے ۔  کسانوں کو بھرپور معلومات  دستیاب نہیں ہیں  ۔انہوں  نے  اعدادوشمار کے ماہرین  اورسائنسدانوں سے زور دے کر کہا کہ ہر شخص  اختراع کار ہوسکتا ہے  اور زرعی  پالیسیوں  میں بہتری لانے میں مددگار ہوسکتا ہے۔ انہوں  نے امید ظاہر کی کہ  اس کانفرنس کے وسیلے  سے ایسے مزید نت نئے  ْخیالات موصول ہوں گے جو  کسانوں  اور آنے والی نسلوں   کے لئے فائدہ مند  ہوں گے ۔

          زراعت  اور کسانوں  کی بہبود کے  مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ  بھارت کے لئے  اس  تعلیمی اعتبار سے اہم  اور دیر پا  کانفرنس کی  میز بانی کرنا بھار ت کے لئے ایک منفرد اور اہم موقع  ہے ۔ انہوں  نے  اعتماد ظاہر کیا  کہ  یہ کانفرنس   ملک کی، اعداد وشمار سے متعلق روایات  ،  مالامال ثقافت اورتنوع کے بارے میں   غیر ملکی مندوبین کی جانکاری کے لئے  سیکھنے کا ایک موقع ثابت ہوگی۔ اس سے  بھارتی پیشہ وروں کو  ایک  پلیٹ فارم  بھی فراہم ہوگا کہ وہ  عالمی ماہرین سے ربط ضبط رکھ سکیں اور  بین الاقوامی ،سائنسی  پیش رفت کا حصہ بن سکیں ۔ انہوں  نے   حکومت ہند کی مختلف  زرعی  مرکوزیت  والی  اسکیموں پر عمل درآمد میں  زرعی اعدادوشمار کی اہمیت پر زور دیا ۔ ملک میں اعداد وشمار   اور اس کے  فروغ  کے تاریخی پس منظر کو  بیان کرتے ہوئے  وزیر موصوف نے کہا کہ کانفرنس  تجربے میں اضافہ کرنے  میں  مدد گار ثابت ہوگی اور امید ظاہر کی کہ نتیجہ خیز بات چیت سے کچھ  پالیسی سفارشات  کا راستہ نکلے گا ۔

          اس چار روزہ کانفرنس کا انعقاد    اعداد وشمار  اور پروگرام  پر عمل درآمد  کی وزارت   ،  آئی ایس آئی  – سی اے ایس  ،  ایف اے او  ،  یو ایس  ڈی اے  ، اے ڈی بی ، عالمی بینک   ، بل اور ملندا  گیٹس فاؤنڈیشن      ،  یورو اسٹیٹ   ،  اے ایف ڈی بی  اور دیگر مختلف تنظیموں  نے مل کر کیا ۔  اس مرتبہ کا موضوع   ہے :’’  دیر پا ترقیاتی نشانوں  کو حاصل کرنے  کی خاطر  زراعت  میں یکسر تبدیلی  کے لئے  اعدادوشمار ‘‘  جسے  زرعی  طور طریقوں   اور پالیسیوں  کے   سماجی  ،اقتصادی اور ماحولیاتی  پہلوؤں  پر نطر رکھنے کے مقصدسے  اعداد وشمار تیار کرنے کے لئے سب سے زیادہ   اعداد وشمار پر مبنی   طریقوں  کو درپیش چنوتیوں کے  پیش  نظر منتخب  کیا گیا ہے ۔

          آئی سی اے ایس  کانفرنسوں  کی ایک سیریز  ہے ،جس کا آغاز  1998  میں  کیا گیا تھا ، جو  عالمی سطح  پر زرعی اعداد وشمار کی  زبردست ضرورت  پر مبنی ہے ۔  زرعی اعدادوشمار کی عالمی سطح  پر زبردست ضرورت پر مبنی  یہ کانفرنس  ہر تین سال میں منعقدکی جاتی ہے  اور  تازہ ترین کانفرنس  2016  میں روم میں منعقد کی  گئی تھی ۔ کانفرنس  میں دنیا بھر کے 100  سے زیادہ ملکوں کے  مندوبین  نے  شرکت کی  ،جس میں زراعت سے متعلق  اعدادوشمار کے سینئر ماہرین  ، ماہرین اقتصادیات ،  محققین  ،تجزیہ کار  اور   فیصلہ کرنے کے لئے بااختیارشخصیات نے شرکت کی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More