37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم سے متعلق پہلے ورک شاپ کا انعقاد

Urdu News

نئیدہلی، مارچ۔نیتی آیوگ اور یونائیٹیڈ اسٹیٹس ایجنسی فار انٹر نیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس اے آئی ڈی) نے  ڈیولپمنٹ آف  دی انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم  (آئی ای ایم ایف) سے متعلق پہلے ورکشاپ کا اہتمام کیا، جس میں  خیالات و نظریات پر تبادلۂ خیال کے لئے بین شرکاء پلیٹ فارم، ہندوستان کی مستقبل کی توانائی  کی منصوبہ بندی کے منظرنامے اور تبادلۂ خیالات پر زور دی گئی ہے۔

مذکورہ بالا دوروزہ ورکشاپ کا انعقاد بھارت-امریکہ کلیدی توانائی ساجھیداری کے پائیدار لائحہ نمو کے تحت پیسفک نارتھ ویسٹ نیشنل لیباریٹری (پی این این ایل) کی مدد سے کیا جا رہاہے۔ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار اور یو ایس اے آئی ڈی انڈیا کے مشن ڈائرکٹر جناب مارک اے وائٹ نےکی۔

آئی ای ایم ایف ، اہم توانائی اورماحولیاتی موضوعات کے مطالعہ  کی غرض سے اہم ماہرین اور پالیسی سازوں کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے اور معلومات پر مبنی فیصلہ سازی کے عمل میں ماڈلنگ اور تجزیہ کو شامل کرنے کو یقینی بناتا ہے۔ مذکورہ بالا فورم کا مقصد حکومت ہند کی ماڈلنگ کی ٹیموں، معلومات کے حامل شراکت داروں اور تھِنک ٹینکس، بھارت کے اداروں کے مابین تعاون اور تال میل  بہتر بنانا اور مشترکہ ماڈلنگ کی سرگرمیوں و تحقیق کے مستقبل کے شعبوں کی شناخت کرنا ہے۔

ورکشاپ میں 8 ماہرین اجلاس ہوں گے، جس میں ہندوستان پر مبنی توانائی کے ماڈلنگ پلیٹ فارم کے قیام کے مختلف پہلوؤں پر غوروخوض اور تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

ہندوستان میں توانائی کے ماڈلنگ  اور اس بات پر دنیا غور کرے گی کہ توانائی ماڈلنگ پالیسی سازی میں کتنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اس  موضوع پر تبادلۂ خیال  ہوگا۔ورکشاپ میں شامل  پینلسٹ خصوصیت کے ساتھ شہری اور  دیہی فرق کو دور کرنے اور ماڈل کے اندر رسمی  معیشت کا توانائی پر پڑنے والے دباؤ پر توجہ مرکوز کریں گے۔ توانائی کی کھپت کے مجموعی امکانات  اور زمینی حقائق  کو توانائی کے ماڈل کو عملی اور معنی خیز بنانے کے لئے شامل کرنے اور توانائی کے ماڈل کے اندر اراضی اور پانی کے استعمال کے طریقوں کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

تبادلۂ خیالات میں ہندوستان کے شہروں، صنعتوں اور خصوصیت کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے شعبے پر اس کے کیا اثرات پڑیں گے، اس پر روشنی ڈالی گئی، جنہیں ہندوستان پر مبنی کسی بھی ماڈل میں شامل کیا جانا چاہئے۔ بھارت کی  مستقبل کی توانائی کے تعین کے لئے بجلی  کی  تنظیم کی جانب تبدیلی، قابل احیا توانائی کے متبادلات کو  مین دھارے میں شامل کرنے اور ماحولیات سے متعلق تشویشات کودور کرنے کو اہم اسباب کے طور پر پیش کیا گیا۔ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس  میں مرکزی حکومت کی اہم وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور  بجلی کی پیداوار میں سماجی ،  ماحولیاتی  اور معاشی لاگت اور فیصلہ سازی ا ور پالیسی کی منصوبہ بندی میں بجلی کی اصل کھپت  سے متعلق معلومات پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔ ورکشاپ میں بھارتی توانائی ماڈلنگ فورم کے فریم ورک  اور اس کے ادارہ جاتی تال میل اور سرمایہ کاری کے طریقۂ کار پر تبادلۂ  خیال کو شامل کیا گیا۔

ورکشاپ میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت سمیت متعدد مرکزی وزارتوں اور ایجنسیوں ، پی او ایس او سی او، بیورو آف انرجی ایفی سینسی، سنٹرل الیکٹریسیٹی اتھارٹی اور ٹی آئی ایف اے سی، بین الاقوامی ادارے جیسے یوروپی کمیشن، انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سسٹم انالائسس ، جی آئی زیڈ، ڈی ایف آئی ڈی، ای ڈی ایف وغیرہ، بھارت کے معروف تحقیقی ادارے (سی ای ای ڈبلیو، ٹی ای آر آئی، سی ایس ٹی ای پی، آئی آر اے ڈی ای، پی آر اے وائی اے ایس،  آئی آئی ایم، احمد آباد، این آئی ٹی بھوپال وغیرہ)توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More