27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کے اندرون ملک آبی گزرگاہ اتھارٹی نے قومی آبی راستہ کی پٹی میں گہرائی سے متعلق معلو کے لئے ایک پورٹل شروع کیا

Urdu News

نئی دہلی، آبی گزرگاہوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کی جانب ایک قدم کے طورپر ہندوستان کی اندرون ملک آبی گزرگاہ اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) نے آج یہاں ایک نیا پورٹل ایل اے ڈی آئی ایس-لیسٹ اویلیبل ڈیپتھ انفارمیشن سسٹم شروع کیا ہے۔

ایل اے ڈی آئی ایس سےکشتیوں؍ سمندری جہازوں  اور مال بردار کشتیوں ؍ جہازوں کے مالکان کو بروقت زیر آب سے متعلق معلومات یقینی ہوں گی، تاکہ وہ زیادہ منصوبہ بند طریقے سے قومی آبی راستوں پر اپنے ٹرانسپورٹیشن کرسکیں ۔ کشتیوں کی بلا رکاوٹ نقل و حمل کے لئے آبی گزرگاہوں کی گہرائی کو یقینی بنانا ضروری ہوتا ہے اگر مختلف قومی آبی راستوں کے پٹیوں میں ایل اے ڈی سے متعلق معلومات بروقت دستیاب ہوں تو اس سے ٹرانسپورٹروں کی نقل و حمل کے وقت سے متعلق رہنمائی میں مدد ملے گی۔

یہ پورٹل آئی ڈبلیو اے آئی کی ویب سائٹ www.iwai.nic.inپر دستیاب ہے۔ یہ پورٹل اندرون ملک ہی تیار کیا گیا ہے۔ ابتداء میں ایل اے ڈی سے متعلق معلومات این ڈبلیو-1، این ڈبلیو -2، ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ اور این ڈبلیو-3، کے لئے سروے کی تاریخ کے ساتھ ہی دستیاب ہوں گی۔ اس سہولت کو دوسرے این ڈبلیو کے لئے بھی وسعت دی جائے گی۔

پورٹل پر ایل اے ڈی سے متعلق تفصیلات متعلقہ سرویئرز اور آئی ڈبلیو اے آئی کی سروے کرنے والی کشتیوں کے علاقائی انچارج کے ذریعے بہم پہنچائی جائے گی۔ یہ عمل قومی آبی گزرگاہوں پر ایک جاری عمل ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے قومی آبی گزرگاہوں پر اندرون ملک روز مرہ  چلنے والی کشتیوں کو آسانیاں بہم پہنچانے اور کشتیوں کی آمد و رفت اور خدمات میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ سے بچنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس سے ممکنہ مسائل جو کشتیوں کی آمدو رفت کے دوران پیدا ہوسکتے ہیں، قومی آبی گزرگاہوں پربلا کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کے لئے قابل اعتماد اور بہتر معلومات میں بہتری آئے گی۔

آئی ڈبلیو اےآئی کی ویب سائٹ پر دستیاب قابل عمل معلومات (ہائیڈروگرافک سروے رپورٹ، ریور نوٹس وغیرہ) کے مطابق مسافر کشتیوں کے آپریٹر؍ کارگوں کے مالکان، اپنے سفر کی منصوبہ بندی کرسکیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More