نئی دہلی: 48 ویں افی گوا میں ’قابل رسائی بھارت‘ کے بارے میں ایک سیکشن منعقد ہوا، جس میں 2 فلمیں سیکریٹ سپر اسٹار اور ہندی میڈیم دکھائی گئیں۔ دہلی میں واقع ایک تنظیم سکشم نے ان فلموں میں آڈیو تفصیلات اور اسی زبان کے سب ٹائٹل شامل کئے تاکہ ایسے لوگ بھی فلم کو سمجھ سکیں جو دیکھنے یا سننے سے معذور ہیں۔
’ٹیم سکشم‘ نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات چیت کی۔ اس پریس کانفرنس میں محترمہ رومی کے سیٹھ (منیجنگ فاؤنڈر ٹرسٹی سکشم)، جناب دپیندر منوچا (بانی ٹرسٹی ۔ سکشم)، جناب نریندر جوشی (آڈیو ڈیسکریٹر اور اسکرپٹ رائٹر) اور جناب طہ حاذق (ممبر سکریٹری، سنجے سینٹر فار اسپیشل ایجوکیشن گوا) نے شرکت کی جنہوں نے بین الاقوامی فلمی میلے میں ان فلموں کے مذکورہ ورژن تیار کرنے میں اہم رول اداکیا ہے۔
رومی سیٹھ نے کہا کہ یہ کانفرنس اسپیشل ہے اور ان کانفرنسوں سے مختلف ہے جن میں آپ نے شرکت کی ہوگی۔ اس دلچسپ پروجیکٹ کا آغاز 2005 میں ہوا تھا۔ اگر آپ اپنی آنکھیں بند کرکے فلم دیکھیں تو آپ صرف ڈائیلاگ ہی سن سکتے ہیں۔ گزشتہ سال بھاگ ملکھا بھاگ فلم دکھائے جانے کے دوران ایسے سین میں جہاں کوئی ڈائیلاگ نہیں تھا، ایک نابینا شخص یہ نہیں جان سکتا کہ کیا ہورہا ہے۔ ہمارے پاس ایک وائس اوور اور ایک اسکرپٹ رائٹر جناب نریندر جوشی تھے اور ہم سب نے بیٹھ کر یہ فیصلہ کیا کہ فلم کی اس کمی کو پورا کرنے کے لئے کیا کیا جائے۔
دپیندر منوچا نے کہا کہ فلموں کو قابل فہم بنانا ان میں مزید لوگوں کی دلچسپی پیدا کرنے سے متعلق ہے ۔ ایک نابینا شخص ہونے کی بنا پر میرے سامنے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا مجھے دوسرے لوگوں کی طرح فلم دیکھنے کے لئے سنیما ہال جانے کا حق حاصل ہے یا نہیں۔ اگر ہمیں حق حاصل ہے تو ہمیں وہ تمام وسائل استعمال کرنے کا حق حاصل ہے جو ہمیں دستیاب ہیں۔ جسمانی طور پر معذور افراد کی صلاحیتیں چلنے، بیٹھنے، بولنے وغیرہ کے معاملے میں محدود ہوتی ہیں۔ یہ ایسے ہی لوگوں کو فلم دیکھنے کے عمل میں شامل کرنے کے لئے کی گئی ایک کارروائی ہے جس سے معذور افراد کو سرگرمی کے ساتھ معاشرے کا حصہ بننےمیں مدد ملے گی ۔ قابل فہم فلمیں اس سمت میں صرف ایک قدم ہے۔
معذور افراد کے لئے فلم کی فہم کو آسان بنانے کے تکنیکی چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب نریندر جوشی نے کہا کہ فلم دیکھنے کے دوران ڈائیلاگ کے درمیان کے وقفے میں معذور افراد کو جذباتی طور پر جوڑے رکھنا ایک چیلنج ہے۔ پوری فلم کے دوران ایسے 400۔300 مقامات آتے ہیں۔ 3 یا 4 یا 5 سیکنڈ کے وقفے کے لئے آپ کو یہ پتہ لگانا ہوتا کہ ایسا اہم حصہ کیا ہے جس سے نابینا افراد کو بہتر طریقے سے فلم کو سمجھنے میں مدد ملے۔ ہم نے اپنا کام جناب امیتابھ بچن کی فلم بلیک سے شروع کیا تھا جس میں ہمیں زبردست کامیابی ملی۔
افی کا 48 واں ایڈیشن 20 سے 28 نومبر 2017 تک گوا میں منعقد کیا جارہا ہے۔ افی ہندوستان کا سب سے بڑا اور ایشیا کا سب سے پرانا فلمی میلہ ہے اور دنیا میں اسے ایک وقار حاصل ہے۔