33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان میں آکسی ٹاسن تیار کرنے، فروخت اور درآمد کرنے کی ضابطہ بندی

Urdu News

نئی دہلی؍ صحت و خاندانی بہبود کی وزارت نے گھریلو استعمال کے لئے آکسی ٹاسن دوا تیار کرنے  کا کام صرف سرکاری شعبے کے لئے محدود کردیا ہے۔وزارت نے آکسی ٹاسن اور اس کے فارمولیشنز کو درآمد کرنے پر بھی پرپابندی لگا دی ہے۔

ہماچل پردیش ہائی کورٹ، شملہ نے 15 مارچ 2016ء کے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ آکسی ٹاسن دوا بڑے پیمانے تیار اور فروخت کی جاتی ہے اور اس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور جوکہ جانوروں اور انسانوں دونوں کے لئے بے حد مضرہیں۔اس فیصلے میں دیگر باتوں کے علاوہ یہ بھی کہا گیا تھا کہ آکسی ٹاسن تیار کرنے کا کام صرف سرکاری کمپنیوں تک محدود کردیا جائے ۔

اس معاملے پر ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ 1940 کے تحت قائم کئے گئے ادارے ڈرگس ٹیکنیکل ایڈوائزری بورڈ نے غور کیا ۔ بورڈ نے سفارش کی کہ انسانی استعمال کے لئے  آکسی ٹاسن دوا کی ضابطہ بندی کی جائے اورغلط استعمال روکنے کے لئے  یہ صرف سرکاری اور نجی شعبے کے رجسٹرڈ اسپتالوں اور کلینک کو ہی سپلائی کی جائے۔

بورڈ کی سفارشوں کی بنیاد پر اور اس معاملے کی جانچ کرنے کے بعد مرکزی حکومت کو پتہ چلا کہ آکسی ٹاسن کا غیر ضابطہ بند اور غیر قانونی استعمال انسانوں اور جانوروں کے لئے خطرناک ہے اور عوام کے مفاد میں یہ ضروری ہے کہ اس کو تیار، فروخت اور تقسیم کرنے کی ضابطہ بندی کی جائے۔

اس لئے مرکزی حکومت نے مذکورہ ایکٹ کی دفعہ26اے کے تحت آکسی ٹاسن تیار کرنے، فروخت کرنے یا تقسیم کرنے کی درج ذیل طریقے سے ضابطہ بندی کی ہے:

  1. گھریلو استعمال کے لئے آکسی ٹاسن فارمولیشن تیار کرنے کا کام سرکاری شعبے کی کمپنیا ں ہی کریں گی اور اس کے لیبل پر بارکوڈ ہوگا۔
  2. لیکن برآمد کرنے کے مقصد سے سرکاری اور نجی شعبے دونوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں آکسی ٹاسن دوا تیار کرسکتی ہیں۔ برآمد کئے جانے کے لئے ایسی دوا کے پیکٹ پر بارکوڈ بھی ہوگا۔
  3. آکسی ٹاسن کا ایکٹیو فارماسیٹکل انگریڈینٹ(اے پی آئی)تیار کرنے والے گھریلو استعمال کے لئے یہ دوا تیار کئے جانے کے واسطے صرف سرکاری شعبے کی کمپنیوں کو ہی اے پی آئی سپلائی کریں گے۔
  4. لیکن برآمد کے مقصد سے یہ دوا تیار کرنے کے لئے اے پی آئی سرکاری اور نجی شعبے دونوں کی کمپنیوں کو سپلائی کی جائے گی۔
  5. گھریلو استعمال کے آکسی ٹاسن دوائیں سرکاری اور نجی شعبے کے رجسٹرڈ اسپتالوں اور کلینک کو دوا تیار کرنے والی کمپنیوں کے ذریعے براہ راست سپلائی کی جائیں گی۔
  6. آکسی ٹاسن تیار کرنے والی کمپنیاں یہ دوا پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (پی ایم بی جے پی)اور ایفورڈبل میڈیسنز اینڈ ریلائبل امپلانٹس فار ٹریٹمنٹ(امرت) کی دوکانوں یا مرکزی حکومت کے ذریعے مخصوص کئے گئے کسی دیگر سرکاری ادارے کو بھی سپلائی کرسکتی ہے۔ یہ دکانیں اس دوا کی سپلائی سرکاری اور نجی شعبے کے رجسٹرڈ اسپتالوں اور کلینک کو بھی کرسکتی ہیں۔
  7. کسی بھی شکل یا  نام سے آکسی ٹاسن کو خوردہ کیمسٹ کے ذریعے فروخت کئے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

گھریلو استعمال کے لئے آکسی ٹاسن تیار کرنے سے متعلق ضابطے یکم جولائی 2018ء سے نافذ ہوں گے، لیکن اس کی درآمد پر فوراً پابندی عائد کردی گئی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More