34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سے متعلق ایک اعلی سطحی کمیٹی کی تشکیل

Urdu News

نئی دہلی: ۔کارپوریٹ امور کی وزارت(ایم سی اے) کے سیکریٹری جناب ان جیتی سرینواس کی صدارت میں کارپوریٹ سماجی ذمہ داری سے متعلق ایک اعلی سطحی کمیٹی۔2018(ایچ ایل سی۔ 2018) قائم کی گئی ہےتاکہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری( سی ایس آر) سے متعلق موجودہ فریم ورک کا جائزہ لیاجاسکے اورایک مربوط پالیسی ادا کرنے کے لئے روڈ میپ تیار کیاجاسکے۔

توقع ہے کہ یہ کمیٹی وقتاً فوقتاً جاری کئے جانے والے ایکٹ، ضابطوں اور سرکلر کی بنیاد پر موجودہ سی ایس آر فریم ورک کاجائزہ لے گی اور سی ایس آر ضابطوں کے بہتر نفاذ کے لئے رہنما خطوط کی سفارش کرے گی۔یہ کمیٹی سی ایس آر سرگرمیوں / پروگراموں/ پروجیکٹوں کے نتائج کا جائزہ لےگی اور کمپنیوں کے ذریعہ سی ایس آر کی موثر نگرانی اور تجزیے کے لئے اقدامات کی سفارش کرے گی۔مزید برآں اختراعی حل، ٹیکنالوجی کے استعمال،شراکت داروں کو جوڑنے کے لئے پلیٹ فارم اور سماجی آڈٹ سے متعلق تجاویز بھی آنے کا امکان ہے۔

 جامع ترقی کے ذریعہ  ذمہ دار اور پائیدار  تجارت کو فروغ دینے کے مقصد سے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری(سی ایس آر) سے متعلق کمپنیز ایکٹ، 2013 کی دفعہ 135 کے ضابطوں کا نفاذ یکم اپریل 2014 کو عمل میں آیا تھا۔

اس کے نفاذ کے چار برسوں کے دوران سی ایس آر ضابطوں کے تحت آنے والی کمپنیوں کی تعداد سے متعلق اعداد وشمار کی ترتیب، مختص کئے گئے فنڈز اور متعدد شعبوں میں خرچ کی گئی رقم، سی ایس آر اخراجات کی جغرافیائی سطح پر توسیع جیسے امور انجام دیئے گئے۔سی ایس آر کی مقدار، آؤٹ ریچ اور اثرات سے متعلق تجربات بھی حاصل ہوئے (جو کہ مالی سال 2016-17 تک تقریباً 38,000 کروڑ روپے تک ہونے کا تخمینہ ہے)۔اسی طرح سے سی ایس آر ضابطوں کے وسیع تر اور زیادہ سود مند نتائج کیسے حاصل کئے جاسکتے ہیں، اس تعلق سے بھی   فیڈ بیک   حاصل ہوئے۔

 سی ایس آر کے تعلق سے کمپنیز ایکٹ،2013 کے موجودہ قوانین  کے  مطابق کمپنی کے بورڈ کو اپنی سی ایس آر پالیسی، پروجیکٹوں کو منظوری دینے اور اس کے نفاذ کے عمل کو دیکھنے کے لئے کلی اختیارحاصل ہے۔مختلف شراکت داروں کی جانب سے سی ایس آر کے تعلق سے متعدد تجاویز  موصول ہوئے۔ ان میں  مقامی  اعتبار سے ترجیح دینا ،پسماندہ علاقوں کے لئے سی ایس آر خرچ کو نشان زد کرنا، قومی/ ریاستی فنڈز میں تعاون، کلیدی شعبوں کو نوٹیفائی کرنا، نگرانی کی ضرورت، سرکاری پروگراموں میں امداد فراہم کرنا اور سرکاری پروگراموں کی تعریف  کرنا جیسے امور شامل ہیں۔وزارت نے اس سے قبل 2015 میں سی ایس آر سے متعلق ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی تھی،جس نے متعدد سفارشات کئے تھے۔ اس میں تین برس کے بعد سی ایس آر فریم ورک کا جائزہ  شامل ہے،جو کہ تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔

 اس اعلی سطحی کمیٹی کے اراکین درج ذیل ہیں:

نمبرشمار

اراکین

کردار

 سکریٹری برائے کارپوریٹ امور کی وزارت

چیئرپرسن

 ڈی جی ،انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرس

رکن

چیئرمین، سیبی یا ان کانمائندہ(ای ڈی کے عہدے سے کم نہ ہو)

رکن

جناب این چندر شیکھرن، چیئرمین ٹاٹا سنز

رکن

جناب امیت چندر، ایم ڈی ، بین کیبٹل پرائیویٹ اکویٹی

رکن

جناب پی ا یس نرسمہا، ایڈیشنل سالیسٹر جنرل

رکن

آفیسر انل کے گپتا، بانی، ہنی بی نیٹ ورک اور پروفیسر آئی آئی ایم۔ اے

رکن

جناب پرکاش پدوکون، سابق عالمی بیڈ منٹن چمیپن، ارجن یافتہ اور پدم شری

رکن

جناب ایس سنتھنا کرشنن، سی اے اورکنسلٹینٹ

رکن

جناب میتھیو چیرین، سی ای او،ہیلپ ایچ انڈیا

رکن

جوائنٹ سکریٹری برائے کارپوریٹ کی وزارت

رکن  کنوینر

یہ کمیٹی اپنی پہلی میٹنگ منعقد  ہونے کی تاریخ سے 3 مہینے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔  اس کمیٹی کی سفارشات حکومت کے پاس پیش کی جائیں گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More