39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

‘پناما پیپرس’ کے بارے میں نئے انکشافات کے سلسلے میں فوری تحقیقات کی ضرورت

Urdu News

نئی دہلی، ‘پناما پیپر لیکس’ کے تحت آج میڈیا میں جن نئے کیسوں کا انکشاف کیا گیا ہے، ان کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں فوری طور پر تحقیقات کررہی ہے۔ یہ تحقیقات ملٹی ایجنسی گروپ (ایم اے جی) کے دائرے کار کے تحت کی جارہی ہیں۔یہ گروپ تحقیقات میں تیز رفتاری پیدا کرنے کے لئے پہلے ہی قائم کردیا گیاتھا۔اس طرح کی کیسوں کی تحقیقات کے لئے جو معیاری طریقہ کار مقرر ہے اس کے تحت میڈیا میں جن باتوں کا انکشاف کیا گیا ہے، ان کا موازنہ سالانہ انکم ٹیکس ریٹرنز میں دی گئی تفصیلات خاص طورپر غیر ملکی اثاثوں کے شیڈول کے تحت بیرونی ملکوں سے آنے والی رقومات کی تفصیلات سے کیا جائے گا اور متعلقہ سوالات پوچھے جائیں گے۔ اس کے بعد متعلقہ کیسوں کی تحقیقات کی جائے گی اور انہیں منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

پناما پیپرلیکس کے بارے میں ابتدائی طورپر 4جون 2016ء کو انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگٹو جرنلسٹ (آئی سی آئی جے) نے انکشاف کیا تھا۔ اسی دن حکومت نے ایم اے جی کی تشکیل کردی تھی، جس کے سربراہ کنوینئر کے طورپر براہ راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی) کے  چیئر مین بنائے گئے تھے۔اس کے دیگر ارکان میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) فائنینشل انٹلی جینس یونٹ(ایف آئی یو)اور ریزرو بینک آف انڈیا(آر بی آئی) کے نمائندے شامل تھے۔

انکم ٹیکس کا محکمہ اور ایم اے جی کی دیگر ممبر ایجنسیاں پناما پیپرلیکس میں ملوث 426افراد کے بارے میں تحقیقات کرچکی ہیں۔کیونکہ آئی سی آئی جے کی طرف سے جاری کئے گئے اعدادو شمار میں کوئی مالی تفصیلات درج نہیں تھیں، اس لئے بیشتر کیسوں میں ٹیکس معاہدوں کے تحت ان معلومات کو بیرونی ملکوں سے حاصل کیا گیا۔تفصیلی تحقیقات کے بعد یہ پایا گیا کہ ان میں سے 352 کیس ایسے ہیں، جن پر کارروائی نہیں کی جاسکتی۔

74 کیسوں میں جو قابل عمل پائے گئے ان میں سے 62 کیسوں میں کارروائی کی گئی،جن میں 50 کیسوں میں تلاشی اور 12 کیسوں میں جائزوں کے معاملات شامل تھے، جس کے نتیجے میں تقریباً 1140 کروڑ روپے کے ایسی غیر ملکی سرمایہ کا پتہ چلا جس کا انکشاف نہیں کیا گیاتھا۔16 کیسوں میں فوجداری کی شکایتیں عدالتوں میں درج کرائی گئی ہیں،جن کی مختلف مرحلوں میں سماعت چل رہی ہے۔32 کیسوں میں کالے دھن کے قانون کی دفعہ 10 کے تحت نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

پناما پیپرز سے متعلق کیسوں میں جو تحقیقات کی گئی ہیں،اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت بیرونی ملکوں میں رکھے گئے کالے دھن سے نمٹنے کے لئے مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔ کارروائی میں جو تیزی لائی گئی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بیشتر کیسوں پر مؤثر طورپر توجہ دی گئی ہے۔ حالانکہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو نامکمل معلومات اور مالی معلومات کی عدم موجودگی نیز دوسرے ملکوں سے تیز رفتار تعاون کی کمی کے باوجود تحقیقات کے نتائج مجموعی طورپر اطمینان بخش رہے ہیں۔ حکومت یہ یقین دلانا چاہتی ہے کہ پناما پیپرز کے بارے میں جو نئی معلومات حاصل ہوئی ہیں، اس پر بھی مناسب وقت کے اندر اندر مؤثر طریقے پر توجہ دی جائے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More