36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

عوام کے دکھ کو کم کرنا کسی قانون ساز کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے: نائب صدر

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ عوام کے دکھ کوکم کرنا، قانون سازوں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ آج یہاں میگھالیہ کی قانون ساز اسمبلی کے نئے منتخب ارکان سے ملاقات کرتے ہوئے نائب صدر نے انہیں بھارت کی پارلیمانی جمہوریت کے مجموعی فریم ورک میں راجیہ سبھا  کے ڈھانچے  اور اس کے کام کاج کے بارے میں جانکاری دی اور راجیہ سبھا میں کئے گئے چند نئے اقدامات کے بارے میں انہیں مطلع کیا۔

نائب صدر نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ  عام آدمی سے متعلق  مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے ریاستی اسمبلیوں جیسے فورموں کا استعمال کریں اور عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محنت سے کام کریں اور عوام کی فکرمندیوں اور ان کے مسائل کو اٹھانے کے لئے اسمبلی کا استعمال کریں۔

نائب صدر نے  قانون سازوں سے کہا کہ وہ لوگوں کی امنگوں کو مد نظر رکھیں اور عوامی نمائندوں کی حیثیت سے اپنی مدت کار کے دوران وہ ان کی توقعات پر کھرے اتریں۔ میگھالیہ کے یہ ارکان اسمبلی بیورو آف پارلیمینٹری اسٹڈیز  اور ٹریننگ آف لوک سبھا سکریٹریٹ کے زیر اہتمام منعقد ایک ورکشاپ میں شرکت کے لئے قومی دارالحکومت آئے ہوئے ہیں۔

نائب صدر نے پارلیمنٹ اور بالخصوص ایوان بالا کے رول کی وضاحت کی اور نئے منتخب ممبران اسمبلی کو اہم پارلیمانی کام کاج سے واقف کرایا۔ انہوں نے ارکان اسمبلی کو قائمہ  کمیٹیوں  اور سلیکٹ کمیٹیوں جیسی اہم پارلیمانی کمیٹیوں کے رول کے بارے میں بھی مطلع کیا اور نائب صدر نے انہیں یہ بھی بتایا کہ یہ ارکان پارلیمنٹ اجلاس نہ چلنے والے دنوں میں کیا کام کرتے ہیں۔

نائب صدر نے قانون سازوں سے کہا کہ وہ اجلاس میں جانے سے پہلے اچھی طرح سے تیاری کرلیں اور ان سے کہا کہ جو وقت انہیں دیا گیا ہے، اس کا وہ بہتر استعمال کریں۔نائب صدر نے انہیں ہنگامہ اور نعرے بازی کرکے ایوان کی کارروائیوں میں رخنہ نہ ڈالنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں اور پارلیمنٹ بحث و مباحثہ کے پلیٹ فارم میں، ان کی کارروائیوں میں رخنہ اندازی کے لئے نہیں۔

اپنے ارکان کو ان کی مادری زبان میں بولنے کی اجازت دینے سے متعلق راجیہ سبھا کے حالیہ قدم کے بارے میں میگھالیہ کے ارکان اسمبلی کو بتاتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ وہ ایوان میں اپنی متعلقہ مادری زبان میں بولیں اور کہا کہ اس کے نتیجے میں وہ اپنے احساسات و جذبات کا بہتر طور پر اظہار کرسکیں گے اور ان سے جڑے عوام ان کی باتوں کو اچھی طرح سے سمجھ سکیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More