28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سال 2004-14کے درمیان ناریل مصنوعات برآمدات سے آمدنی 3975کروڑروپے تھی ، جو سال 2014-18کے دوران بڑھ کر 6448کروڑروپے ہوگئی

Urdu News

نئی دہلی: زراعت وکاشتکاروں کی فلاح وبہبود کے وزیر،جناب رادھاموہن سنگھ نے کہاہے کہ ناریل کے درخت یعنی ‘کلپ ورکش ’ صحت مند اورخوشحال بنی نوع انسان کے لئے قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے ۔ ناریل کے بارے میں کہاجاتاہے کہ یہ ہزاروں برسوں سے ہمارے ملک میں زیرکاشت رہاہے اور ثقافت ، روایت ، مذہب ، سماجی طورطریقوں اوررسم ورواج ، لوک کہانیوں اورخوراک اورمشروبات کا جزولاینفک رہاہے ۔ لوک کہانیوں میں ناریل کا ذکرتغذیہ فراہم کرنے والے میوے کے طورپرہواہے اوریہ ہمارے ورثے اورہماری روایات کا حصہ رہاہے ۔ یہ درخت صحیح معنوں میں بنی نوع انسان کا دوست ہے اورقومی اتحاد کی علامت ہے ۔

          ہرسال 2ستمبر کو ایشیاپیسفک کوکونٹ کمیونٹی ( اے پی سی سی ) کے یوم تاسیس کو عالمی یوم ناریل کے طورپرمنایاجاتاہے ۔ اے پی سی سی 18رکن ممالک پرمشتمل ایک بین حکومتی ادارہ ہے جو ایشیا پیسفک خطے میں ناریل ترقیات کی سرگرمیوں میں تال میل پیداکرتاہے، انھیں فروغ دیتاہے تاکہ زیادہ سے زیادہ اقتصادی ترقی حاصل ہوسکے ۔

          وزیرموصوف نے کہاکہ بھارت اے پی سی  سی کے بانی اراکین میں شامل ہے ۔ بھارت میں مرکزی حکومت کی قیادت میں ناریل ترقیات بورڈ عالمی یوم ناریل ہرسال مختلف ناریل اگانے والی ریاستوں میں ملک بھرمیں مناتاہے ۔ اس سال اے پی سی سی کی جانب سے عالمی یوم ناریل کے لئے اعلان کردہ موضوع ‘‘ ناریل برائے اچھی صحت ، دولت اور بہبود ’’ ہے۔

بھارت ناریل پیداواراورپیداواریت کے معاملے میں عالمی پیمانے پرسرفہرست ملک ہے۔ بھارت کی سالانہ ناریل پیداوار 2437.80کروڑ اورپیداواریت 11616ناریل فی ہیکٹیئرہے ۔ فصل 20.98لاکھ ہیکٹئرمیں کاشت کی جاتی ہے ۔ یہ فصل مجموعی گھریلوپیداوارمیں 34100کروڑروپے کے بقدرکا تعاون دیتی ہے ۔ ایک کروڑسے زائدافراد اپنی روزی روٹی کے لئے اس فصل پرانحصارکرتے ہیں ۔

وزیرموصوف نے مطلع کیاکہ قومی باغبانی مشن ملک میں ناریل کی مربوط ترقی کے لئے مختلف توقعاتی اسکیمیں چلارہاہے ۔اوران اسکیموں کے توسط سے ملک بھرکے ناریل کاشت کارسائنٹفک ناریل کاشت ،پروڈکٹ پروسیسنگ ، مارکیٹنگ اوربرآمدات سے متعلق تازہ ترین جانکاریاں حاصل کرتے ہیں ۔

ناریل ترقیات بورڈ نے ملک میں ناریل صنعت میں ، قابل ذکرکامیابیوں کے حصول میں اہم تعاون دیاہے ۔ ناریل کے کاشت کارناریل کی قدروقیمت میں  اضافے کے ذریعہ ہی خوشحالی کے راستے پرگامزن ہوسکتے ہیں ۔ اس مقصد کے لئے ناریل ترقیات بورڈ تکنالوجی مشن برائے ناریل پروگرام کانفاذ کررہاہے جس کے تحت 480ناریل ڈبہ بندی اکائیاں قائم کی گئی ہیں، جن کی صلاحیت سالانہ بنیاد پر274کروڑناریل پروسیس کرنے کی ہے ۔

انھوں نے کہاکہ مودی حکومت کے حلف لینے کے بعد بورڈ نے ملک میں ناریل کی ترقی کے لئے متعدد نئی پہل قدمیاں کی ہیں اورمجھے یہ موقع حاصل رہاہے کہ میں ان تمام امورسے قریبی طورپروابستہ رہاہوں ۔ یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ 9633ناریل پیداواری سوسائیٹیاں 740 ناریل پیداواری          فیڈریشنیں اور 67ناریل پیداواری کمپنیاں ملک میں قائم ہوچکی ہیں ۔ وزیرموصوف نے توقع ظاہرکی کہ بورڈ کی تمام تراسکیمیں کاشت کاروں کے اداروں کے ذریعہ نافذ کی جائیں گی اورکاشت کارحضرات کوڈبہ بندی مارکٹنگ او رناریل پیداوار یا مصنوعات کی برآمدات پربالادستی حاصل ہوگی ۔

ناریل ترقیات بورڈ نے ناریل کے شعبے میں ہنرمندی ترقیات کے تحت قابل ستائش کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ اس کے تحت ناریل کے درخت کے دوست ( ایف اوسی ٹی ) تربیتی پروگرام اور نیراٹیکنیشین ٹریننگ پروگرام شامل ہیں اور 60998نوجوانوں اور 2637نیرا ماہرین تکنیکات سے زائد افراد  کوتربیت فراہم کی جاچکی ہے ۔

بورڈ نے اپنے تحت مختلف النوع اسپانسرشدہ تحقیقی پروگراموں کو نہ صرف ناریل کے تیل کو بہتربنانے کے لئے شروع کیاہے بلکہ دیگرناریل اورناریل مصنوعات کو نمایاں کرکے پیش بھی کیاہے ۔اب ہم جانتے ہیں کہ ناریل کاتیل ایسا تیل ہے جس میں اوسط درجے کے روغنیات اور ایسڈ ہوتے ہیں جو بیماریوں کا سدباب کرتے ہیں اوردل کے لئے مفید ہیں، اور خالص ناریل کا تیل وقت سے پہلے سن رسیدگی کے اثرات کا سدباب کرسکتاہے ۔ تحقیق سے یہ بات بھی پائے ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ خالص ناریل کا تیل ذیابیطس ، کینسراورالزائیمرجیسے امراض کے معالجے میں موثر ثابت ہوسکتاہے ۔ وزیرموصوف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مبارک میوے کی قدرکریں جو ہماری روایات اورثقافت کی شناخت ہے اوراپنے کنبوں کی فلاح وبہبود کے لئے اس میوے کے بے شمارفوائد سے استفادہ کریں ۔

حکومت نے  کھوپرے کی کم از کم امدادی قیمت 6500روپے فی  کوئنٹل سے بڑھاکر7511روپے فی کوئنٹل کردی ہے ۔ یہ وہ ناریل ہے جسے پیر کر تیل نکالاجاتاہے ۔ بال کھوپرے کی امدادی قیمت 6785روپے فی کوئنٹل سے بڑھا کر 7757 روپے فی کوئنٹل کردی گئی ہے ۔ صرف یہی نہیں 20-2015نئی تجارتی پالیسی میں حکومت نے برآمداتی قدروقیمت میں 5فیصد کی ترغیب کا بھی اعلان کیاہے تاکہ ناریل مصنوعات برآمدات کو فروغ دیاجاسکے ۔ ناریل مصنوعات کی برآمدات میں ایک بامعنی اضافہ مستقبل قریب میں متوقع ہے کیونکہ ناریل مصنوعات کی قیمتیں افزوں طورپر اعلامسابقتی شکل لیتی جارہی ہیں ۔

14-2004کے دوران ناریل برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی 3975کروڑروپے کے بقدرتھی، جو 18-2014کے دوران بڑھ کر6448کروڑروپے کے بقدرپہنچ گئی ۔ مودی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں بھار ت نے ملیشیا ، انڈونیشیا اور سری لنکاکو ناریل کے تیل کی برآمدشروع کردی ہے گذشتہ برس تک بھارت ان ممالک سے ناریل کا تیل درآمدکیاکرتاتھا ۔ اس کے علاوہ پہلی مرتبہ  بھارت امریکہ اور یوروپ کو بڑی مقدار میں خشک ناریل برآمد کررہاہے ۔

وزیرموصوف نے اعتماد کا اظہارکیاکہ کاشتکار بورڈ کے ذریعہ نافذ کی جانے والی اسکیموں سے استفادہ کریں گے اورکوکونٹ کاشت اورصنعت کواپنی بہترصحت ،دولت اوربہبود کے لئے آگے لے جائیں گے ۔ ناریل ترقیات بورڈ  اپنی پوری دلجمعی کے ساتھ کوششیں کرتارہے گا اورکاشتکاروں اوراستفادہ کنندگان کے خوابوں کو شرمندہ ٔ تعبیرکرنے کے  سلسلے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریگا۔ بھارت نہ صرف ناریل کی پیداواراورپیداواریت کے معاملے میں عالمی قائد بن کرابھرےگا بلکہ بے شمار کوالٹی کے حامل ناریل سمیت پروسیسنگ اوربرآمدات کے معاملے میں بھی سرفہرست مقام حاصل کرلے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More