26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

برآمدات کی فروغ کی خاطر نمائش کیلئے بھارت سے باہر لے جائے گئے سامان کے بارے میں وضاحت

Urdu News

نئی دہلی، بھارت سے بہت سی اشیاء برآمدات کی فروغ کی خاطر اس کا ارسال کردہ سامان نمائش کے لئے باہر لے جائے جاتے ہیں۔ ان اشیاء کو صرف اسی صورت میں فروخت کیا جاتا ہے جب کہ  اس کی اجازت بیرون ملک   امکانی صارفین کے ذریعے  کی جاتی ہے۔ غیر فروخت شدہ سامان واپس بھارت لایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار  جواہرات اور زیورات کی صنعت سمیت  مختلف  شعبوں میں رائج ہے۔ ان اشیاء کے برآمد کاروں، ایسی اشیاء باہر لے جاتے وقت اور ان اشیاء کی فروخت نہ ہونے پر بھارت واپس لاتے وقت  جی ایس ٹی کے تحت  اپنائے جانے والے طریقہ کار کے بارے میں  وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے  کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جن مسائل  کا نوٹس لیتے ہوئے اور بر آمد کاروں کی مدد کی خاطر  بالواسطہ ٹیکسوں اور کسٹم  کے مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی)  نے اب  اس سلسلے میں 18 جولائی 2019  کو  سرکلر نمبر : 108/27/2019-جی ایس ٹی کے ذریعے جامع وضاحت  کی گئی ہے۔

(اے)   نمائش کے لئے کنسائنمنٹ کی بنیاد پر بھارت سے باہر اشیاء لے جانے کا عمل  جی ایس ٹی کے تحت  سپلائی کے زمرے میں نہیں آتا کیونکہ اس کے لئے سامان لے جاتے وقت  کوئی توثیق نہیں ہوتی۔

(بی)    ان اشیاء کی  بھارت سے باہر نقل وحمل سی جی ایس ٹی  ضابطوں کے ضابطہ نمبر -55 کی شرائط کے  مطابق  جاری کردہ ڈیلیوری چالان  کے ساتھ ہونا چاہئے۔

(سی)   چونکہ اس طرح کی اشیاء بھارت کے باہر سپلائی کےلئے نہیں ہیں، اس لئے  اس بات کا بھی خیال رہتا ہے کہ یہ  بلا قیمت کی سپلائی نہیں ہے، اس لئے  ان کو باہر لے جانے کے لئے  آئی جی ایس ٹی ایکٹ  کی دفعہ – 16 کے تحت  ایک حلف نامہ یا ایل یو ٹی  بنانا ضروری ہے۔

(ڈی)    اس طرح بھارت سے باہر لے جائی جانے والی اشیاء کو  باہر جانے کی تاریخ سے  6 ماہ کے اندر  واپس لایا جانا چاہئے یا پھر  فروخت کیا جانا چاہئے۔

(ای)    اگر یہ اشیاء 6 ماہ کی مدت کے اندر  واپس نہیں لائی جاتی اور نہ ہی فروخت کی جاتی ہے تو سمجھا جائے  گا کہ یہ سپلائی کی گئی ہیں۔ اس صورت میں اشیاء بھیجنے والے کو  سامان لے جانے کی تاریخ سے 6 ماہ گزرنے کے بعد اس سامان کی  ٹیکس کی انوائس جاری کرنی چاہئے۔ ایسی سپلائی کی صورت میں ریفنڈ سمیت  زیروں ریٹنگ کے فوائد  دستیاب نہیں ہوں گے۔

(ایف)  اگر مذکورہ اشیاء مکمل طور پر  یا جزوی طور پر  6 ماہ کے اندر  بیرون ملک میں فروخت کی جاتی ہیں تو  فروخت شدہ  اشیاء  کو  سپلائی کے طور پر  سمجھا جائے گا۔ اس صورت میں  اشیاء بھیجنے والے کو  اشیاء کی اس مقدار کے لئے  ٹیکس انوائس جاری کرنی ہوگی جو کہ فروخت کی گئی ہیں۔ یہ سپلائی  انوائس جاری کرنے کے وقت زیرو ریٹڈ سپلائی  سمجھی جائے گی۔ البتہ  اس طرح کی سپلائی پر  ریفنڈ غیر استعمال شدہ آئی ٹی سی  کے طور پر دستیاب ہوگا اور  یہ آئی جی ایس ٹی کا ریفنڈ نہیں ہوگا۔

(جی)   جو اشیاء مقررہ 6 ماہ کی مدت میں  بھارت واپس  لائی جائیں گی ، ان کے لئے  کوئی ٹیکس انوائس جاری کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مذکورہ بالا نکات  معلومات کے لئے پیش کئے گئے ہیں اور ان کے لئے سادہ زبان استعمال کی گئی ہے تاکہ  سبھی فریقوں کے لئے آسانی ہو۔ اس سلسلے میں جاری کردہ سرکلر نمبر: 108/27/2019بتاریخ  18 جولائی 2019  سے  استفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More