31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بحریہ کی کمانڈروں کی کانفرنس مکمل

Urdu News

نئی دہلی، بحریہ کی کمانڈروں کی 2018 کی   پہلی ششماہی کانفرنس آج مکمل ہوگئی۔ اس چار روزہ کانفرنس میں بہت سے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔  کانفرنس کا افتتاح رکشا منتری   محترمہ نرملا سیتا رمن نے کیا جنہوں  نے یہ کہتے ہوئے مباحثہ کا موضوع طے کیا کہ ہندستانی بحریہ ایک ایسی فورس ہے  جسے     بھارت بحرالکاہل علاقہ میں  کام میں لایا جانا چاہئے۔     رکشا منتری نے  بحریہ کے کمانڈروں کو یہ یقین  بھی دلایا کہ   جہاز بردار ہیلی کاپٹروں   ،  بیڑے کی مدد کرنے والے   بحری جہازوں اور   آبدوزوں کے    کام کرنے کے  معاملہ جو فرق ہے   اسے حکومت    رفتہ رفتہ ختم کردے گی۔  انہوں نے   بحریہ کے  طویل مدتی    منصوبوں کے لئے جو ہندستان بحرالکاہل علاقے کی کلیدی نوعیت کی صورتحال  کو نظر میں رکھتے ہوئے مرتب کئے گئے ہیں   ، حمایت کا اظہار بھی کیا۔  بحریہ کے لئے  دیسی جانکاری سے تیار کئے گئے   دوسرے     طیارہ بردار جہاز کی   منظوری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔  یہ پروجیکٹ جہاز  سازی کے  دوسرے پروجیکٹو ں کے ساتھ پہلے ہی زیر عمل ہے۔   ان میں   مائن کاؤنٹر  میزر ویسلز (ایم سی  ایم وی ایس)  لینڈنگ پلیٹ فار  م ڈاک   (ایل پی ڈی) اتھلے پانی میں   کام کرنے والا    آبدوز شکن  طیارہ     ڈائیونگ سپورٹ  ویسلز  اور  جائزہ لینے والے  جہاز    شامل ہیں ،  جو   حکومت کے    میک ان انڈیا پروگرام  میں بڑے مدد گار ثابت ہوئے ہیں۔

جہاز سازی کے  ہندستانی کارخانوں میں   جہاز سازی کے بڑے پروجیکٹ  جو  نجی اور سرکاری    دونوں طرح کے ہیں ،  ان  کارخانوں میں   روزگار کے مواقع   پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔    اس کے علاوہ    بہت چھوٹے ۔ چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کارخانوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ دیسی ٹکنالوجیوں کو فروغ دیں اور   ان  بڑ ے جہاز سازی کے  پروجیکٹ کی مدد کے سلسلہ میں  سامان تیار کرنے والے یونٹ تیار کرے۔ بحریہ کو   دیسی سازو سامان سے   مزین کرنے    کا  15 سالہ منصوبہ جو بحریہ نے  2015   میں مرتب کیا تھا اس نے ہندستانی  صنعت کے لئے بنیادی ڈھانچہ،  صلاحیت سازی اور روزگار کے  مواقع   پیدا کرنے میں   مدد کی ہے۔

کانفرنس میں بحریہ کے    مشن پر مبنی     جہاز تعینات  کرنے کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا۔  اس جائزہ کا مقصد  آئی او آر کے اندر    اہم  شعبوں میں  آئی این جہاز وں اور طیاروں کو  تعینات کرنے سے حاصل ہونے  والے فاہدہ کو زیادہ سے زیادہ کرنا تھا۔   دوسری  بحریہ افواج کے ساتھ  اطلاعات کا   تبادلہ کرنے  جیسے   اقدامات  اور باہمی مشقوں   جیسے    دفاعی   حکمت عملی کے اقدامات کو یکجا کرنے اور    جہازوں کی تعیناتی کی جگہ   دوروں پر آنے جانے   جیسے    پروگرام بھی شروع کئے جانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

بحریہ کے کمانڈروں نے  اعلی اقتصادی مشیر جناب   اروند سبرامنین   اور فوج  اور فضائیہ کے سربراہوں سے بھی بات چیت کی۔    بحری کمانڈروں کی اگلی کانفرنس   اس سال بعد میں   اکتوبر –نومبر میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More