29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این ایچ ایس آر سی ایل نے ،دہلی –وارانسی ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کے لئے ،زمینی سروے کے انعقاد کی غرض سے، فضائی ایل آئی ڈی اے آر سروے تکنیک، اپنائی ہے

Urdu News

قومی ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ مجوزہ دہلی –وارانسی  ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کی غرض سے ،  زمینی سروے  کرنے کے لئے ، ایک ہیلی کاپٹر پر نصب  لیزر سے لیس  آلات استعمال کرتے ہوئے لائٹ ڈیٹیکشن  اور رینجنگ سروے (ایل آئی ڈی اے آر)ٹیکنیک اپنائے گی۔

گراؤنڈ سروے کسی بھی لائنیئر بنیادی ڈھانچے پروجیکٹ کے لئے ایک انتہائی اہم سرگرمی ہوتی ہے ،کیونکہ یہ سروے  مطلوبہ جگہ کے اطراف کے علاقوں کی بالکل درست تفصیل فراہم کرتا ہے۔یہ تکنیک  لیزر اعداد وشمار ، جی پی ایس  اعداد وشمار  ،  پروازی  پیرا میٹرز اور  اصل اشکالی تصاویر   کے طریقوں کا ایک مجموعہ ہوتا ہے ، جو بالکل درست  سروے کے اعداد وشمار فراہم کرتا ہے۔ سروے کے نتائج  کے مطابق ،عمقی  اور افقی   زاویوں کی تفصیل ،  ڈھانچوں  ،اسٹیشنوں اور ڈپوز  کے جائے وقوع  ، کوریڈور  کے لئے زمین کی ضرورت  ،پروجیکٹ سے متاثر پلاٹوں  نیز ڈھانچوں کی شناخت ، رائٹ آف وے  وغیرہ کے بارے میں حتمی  فیصلہ کیا  جاتا ہے ۔

فضائی  ایل آئی ڈی اے آر  سروے تکنیک ، ہندوستان میں  کسی بھی ریلوے پروجیکٹ کے لئے پہلی مرتبہ  ، بنیادی طورپر اپنی اعلیٰ درستگی کے باعث  ،ممبئی – احمدآباد  ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور  کے لئے اپنائی گئی تھی۔ ممبئی – احمدآباد  ہائی اسپیڈ ریل کوریڈورکی ناپ تول کی درستگی کے لئے، فضائی ایل آئی ڈی اے آر کو استعمال  کرتے ہوئے گراؤنڈ سروے کا کام،   صرف 12 ہفتوں میں  ہی پورا کرلیا گیاتھا جبکہ اس کے برخلاف  اگر اسے  روایتی سروے کے  طور طریقوں کے ذریعہ کیا جاتا تو اس میں  10-12 مہینے لگتے ۔

           پروجیکٹ کی اہمیت  اور دلی –وارانسی  ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کی تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کو جمع کرنے کے لئے مقررہ  تاریخ تک  کام پورا کرنے  کے تناظر میں  ،فضائی ایل آئی ڈی اے آر  تکنیک  کو  استعمال کرتے ہوئے گراؤنڈ سروے کا کام پہلے ہی شروع کیا جاچکاہے۔زمین پر حوالہ جاتی مقامات کی پہلے ہی نشاندہی کرلی گئی ہے  اور  ایک ہیلی کاپٹر پر نصب آلا ت کے ذریعہ اعدادوشمار جمع کرنے کا کام 13دسمبر 2020 سے (موسم کی صورتحال پر  مبنی )مرحلہ وار طریقے پر شروع  ہوجائے گا۔ہیلی کاپٹر کی پرواز  کے لئے وزارت دفاع سے مطلوبہ اجاز ت حاصل کرلی گئی ہے اور  اس فضائی مشین اور آلات کا معائنہ کیا جارہا ہے۔

          مجوزہ دہلی –وارانسی ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کی لائن   میں مختلف  طرح کے علاقوں کے سلسلے   ہیں ، جن میں گھنی آبادی والے شہری اور دیہی علاقے ، شاہراہیں ، سڑکیں ، گھاٹ ، دریا  ، گرین فیلڈ  یا کھیت کھلیان وغیرہ شامل ہیں، جن کے باعث  یہ سرگرمیاں  اور زیادہ چیلنج سے  بھرپور  ہوگئی ہے۔

          ریلوے کی وزارت نے ،قومی  تیز رفتار ریل کارپوریشن لمیٹڈ کو، دہلی –وارانسی  تیز رفتار ریل کوریڈور  کے لئے ،تفصیلی پروجیکٹ  تیار کرنے کا کام سونپا ہے۔اس کوریڈور کی مجموعی اوسطاََ طوالت  تقریباََ 800 کلومیٹر کی ہے اور  اس کے  الائنمنٹ  اور اسٹیشنوں کے بارے میں  فیصلہ، سرکار کے ساتھ صلاح ومشورے سے کیا جائے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More