33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اسکول چلو ابھیان جلد شروع کیا جائے گا: پرکاش جاؤڈیکر

स्‍कूल चलो अभियान जल्‍द शुरू होगा: श्री प्रकाश जावड़ेकर
Urdu News

نئیدہلی، انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت نے آج نئی دہلی میں  51 ویں بین الاقوامی خواندگی دن منانے کے لئے ایک قومی سطح کی تقریب کا انعقاد کیا۔ عزت مآب نائب صدر جمہوریہ جنا ب ایم وینکیا نائیڈو اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے  ریاست، ضلع  اور پنچایت سطح پر ساکشر بھارت ایوارڈ 2017 جیتنے والوں کو ایواڑ پیش کئے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے بنیادی سطحوں پر خواندگی کو فروغ دینے میں ساکشر بھارت  ایوارڈ جیتنے والوں کی خدمات کے لئے انہیں مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی  بااختیار بنانے ، تبدیلی لانے اور سماج کے ساتھ ساتھ افراد کی زندگی کے میعار کو بہتر بنانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی کے بغیر جمہوریت میں ترقی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پائیدار ترقی کے لئے 2030 کے ایجنڈے کے نفاذ تئیں  عہد بند ہیں جو  جنوری 2016 میں اقوام متحدہ میں سبھی ملکوں نے منظور کیا ہے۔ عالمی ایجنڈے میں ایک ایسی دنیا کی وضاحت کی گئی ہے جہاں عالمی سطح پر خواندگی  ہو۔ایجنڈے میں طے کئے گئے نشانے کو 2030 تک حاصل کیا جانا ہے اور اس میں نوجوانوں اور بالغان کی خواندگی پر توجہ  دی گئی ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ہم کو  ایک لمبا سفر طے کرنا ہے کیونکہ تقریباً 35 کروڑ نوجوان اور بالغ خواندگی کے نقشے سے باہر ہیں۔ نائب صدر نے یونیورسٹی خواندگی حاصل کرنے کے مختلف  طریقے تجویز کئے جن میں پہلے پری پرائمری اور اسکولی تعلیم کی کوالٹی کو بہتر بنانا۔ دوسری ہم کو ان لوگوں کو سیکھنے کے لئے مواقع فراہم کرنا ہے جو کبھی اسکول نہیں گئے یا بیچ میں ہی تعلیم چھوڑ دی۔ انہوں نے ملک میں میعاری تعلیم اور خواندگی کو فروغ دینے کے لئے مختلف کامیاب اقدامات کرنے کے لئے انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کو بھی مبارکباد دی۔

اس موقع پر مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے بتایا کہ 1947 میں خواندگی کی شرح 18 فیصد تھی جو اب 81 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو ان باصلاحیت بچوں کی نشاندہی کرنی چاہیے جو اسکول نہیں جارہے ہیں اور ان کا  اسکول میں  اندراج کرایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کنبے میں ہر پڑھے لکھے شخص کو اپنے کنبے کے دیگر ناخواندہ افراد کو تعلیم دینی چاہیے۔ وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ اگلے سال حکومت اسکول چلو ابھیان پروگرام شروع کرے گی ۔ ان کوششوں سے باقی 19 فیصد خواندگی کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ہم 2022 تک 100 فیصد خواندگی اور 100 فیصد ڈیجیٹل خواندگی حاصل کرسکیں گے جو وزیراعظم جناب نریندر مودی کا ایک خواب ہے۔

انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر مملکت جناب اوپندر کشواہا نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے جب اس قطار میں آخری شخص نے بھی اپنی زندگی میں تعلیم کی اہمیت کو سمجھ لیا ہے اور ایک محروم شخص بھی یہ چاہتا ہے کہ اس کے بچے تعلیم یافتہ ہوں اور پڑھائی لکھائی میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وزارت ملک میں 100 فیصد خواندگی کے حصول کے لئے پوری کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کام کاج کی تعلیم کے علاوہ ہم مالی خواندگی اور دیجیٹل خواندگی جیسی دوسری قسم کی مختلف خواندگی پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔

اس موقع پر انسانی وسائل کے فروغ کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسکول، کالج، اساتذہ اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرے تاکہ معیاری تعلیم کو یقینی بنایا جاسکے لیکن یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں۔ انہوں نے ملک کے قدیم تعلیمی نظام اپنانے کی ضرورت پر زور دیا جس میں تعلیم کا مقصد طلبا کو ہنر مندی کی بہتر تربیت فراہم کرنا تھا اور انہیں  مجموعی ترقی کے لئے ان کی معلومات، کردار اور ان کی شخصیت کو  نکھارنا تھا۔

اسکول ایجوکیشن اور خواندگی کے محکمے کی خصوصی سکریٹری محترمہ رینا رائے نے اس موقع پر شکریہ کا ووٹ دیا۔ اس موقع پر جو معزز شخصیات موجود تھیں ان میں اسکول ایجوکیشن اور خواندگی کے شعبے کے سکریٹری انل سوروپ، یونیسکو نئی دہلی کے ڈائریکٹر شگیرو آؤیاگی موجود تھے۔

اس موقع پر یونیسکو کی ڈائریکٹر  جنرل محترمہ ایرینا بوکووا کا پیغام بھی تقسیم کیا گیا۔ اس پیغام میں انہوں نے کہا کہ خواندگی کا عالمی دن ترقی کا جائزہ لینے کے ایک لمحے کی پیش کش کرتا ہے اور  درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ساتھ چلنے کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ڈیجیٹلی طور پر باخبر رہنے والی سوسائٹیاں تبدیل ہورہی ہیں یعنی وہ خواندہ بن رہی ہیں اور نئے اور اعلی سطح کی خواندگی ، ہنر مندی کی ضرورت پر زور دے رہی ہیں۔ اس لئے اس سال یہ پروگرام یہ پروگرام خواندگی کے طرز کو بہتر طور پر سمجھنے کے لئے وقف کیا گیا ہے تاکہ سوسائٹیوں کو زیادہ جامع،مساوی اور پائیدار بنایا جاسکے۔

ساکشر بھارت ایوارڈ اس لئے قائم کئے گئے ہیں تاکہ  پروگرام نافذ کرنے والی ایجنسیوں میں بہتر کارکردگی کے لئے ایک صحت مند مقابلےکی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔  یہ ایوارڈ تعلیم بالغان اور ہنر مندی کے فروغ کے شعبے میں عہدیداروں اور رضاکاروں کی حصولیابیوں اور گراں قدر خدمات کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔ ہر ایوارڈ ایک ٹرافی اور سرٹی فکیٹ پر مشتمل ہے۔ اس سال کل گیارہ ساکشر بھارت ایورڈ دیئے گئے۔

ساکشر ایوارڈ 2017 جیتنے والوں کی فہرست

 

ایس ایل ایم اے (ریاست) 1۔ ریاستی خواندگی مشن اتھارٹی بھوپال، ایم پی
ضلع لوک شکشا سمیتیاں (اضلاع) 1۔ چھتیس گڑھ کا جاشپور ضلع

2۔ چھتیس گڑھ کا دانتے واڑہ ضلع

3۔ مدھیہ پردیش کا ٹیکم گڑھ ضلع

گرام پنچایت لوک شکشا سمیتیاں (جی پی ایل ایس ایس) 1۔ ویلم پلی گرام پنچایت، پارا کالا بلاک، وارنگل دیہی ضلع، تلنگانہ

2۔ کرماہا گرام پنچایت، سرگجا، چھتیس گڑھ

3۔ ڈمری کلاں گرام پنچایت، مجور گنج بلاک، سیتا مڑھی ضلع بہار

4۔  ٹیمری گرام پنچایت، دھارسوا بلاک، رائے پور ضلع ، چھتیس گڑھ

5۔ گاڈا ملایاہ گڈا گرام پنچایت، یچا رام  بلاک، رنگا ریڈی ضلع، تلنگانہ

وسیلے کے تعاون کی تنظیمیں 1۔ ریاستی وسیلے کا سینٹر، اندور، مدھیہ پردیش

2۔ جان شکشن سنستھان، محبوب نگر تلنگانہ

Related posts

3 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More