33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آج سے 256 ضلعوں میں سونے کی ہال مارکنگ لازمی

Urdu News

نئی دہلی، بیورو آف انڈین اسٹینڈرس (بی آئی ایس)  کے ڈائریکٹر جنرل جناب  پرمود کمار تیواری نے آج  ایک ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور  میڈیا کے افراد کو  سونے کے زیورا ت کی اسکیم کی لازمی ہال مارکنگ کے بارے میں  جانکاری دی، جو  16  جون 2021  سے  نافذ ہو گئی ہے۔

بی آئی ایس کے ڈائریکٹر جنرل نے لازمی ہال مارکنگ  کے پہلوؤں کے بارے میں جانکاری دستیاب کرتے ہوئے کہا کہ  لازمی ہال مارکنگ  شروع میں  ملک  کے  256  ضلعوں کے ساتھ شروع ہو گئی ہے، جن میں پرکھ  کرنے اور  ہال مارکنگ کے مراکز موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  40  لاکھ  روپے کے  سالانہ لین دین والے جوئیلرس کو لازمی ہال مارکینگ سے مستثنی رکھا جائے گا۔ بھارت سرکار  کی  تجارتی پالیسی کے مطابق  زیورات کی  بر آمدات  اور  دوبارہ در آمدات  بین الاقوامی  نمائشوں کے لئے  زیورات  سرکار کے ذریعے  منظور کردہ   بی 2  وی  گھریلو  نمائشوں  کے لئے  زیورات کو  بھی لازمی  ہال مارکینگ سے چھوٹ دی جائے گی۔ گھڑیاں، فاؤنٹن پین اور  خصوصی طرز کے زیورات جیسے کندن ،پولکی اور  جڑاؤ  کو ہال مارکنگ سے چھوٹ دی جائے گی۔https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015ZW1.jpg

انہوں نے مزید  بتایا کہ  جوئیلرس  کا رجسٹریشن ایک بار  کے لئے ہوگا  اور  رجسٹریشن کے لئے  جوئیلرس  سے کوئی فیس  نہیں لی جائے گی۔ کسی بھی  مینوفیکچرر ، در آمد کار، ہول سیلر،  ڈسٹری بیوٹر یا  ریٹیلر جو  قیمتی  دھات کے  سامان کو بیچنے میں لگے ہوئے ہیں، انہیں لازمی طور سے  بی آئی ایس  کے ساتھ  رجسٹریشن ہوگا۔ البتہ  دستکار کاریگر  یا مینو فیکچرر ، جو  جوئیلرس کے لئے  کام کی بنیاد پر  سونے کے زیورات بنا رہے ہیں اور جن کا اس چین میں کسی کو فروغ دینے سے  سیدھے تعلق نہیں ہے، انہیں رجسٹریشن کے لئے چھوٹ دی گئی ہے۔

ڈی جی کو  جانکاری  دیتے ہوئے  بی آئی ایس نے کہا کہ  ہال مارک  فروخت کے پہلے  مرحلے میں کیا جائے گا، جو  مینو فیکچررس، ہول سیلرس، ڈسٹر بیوٹر یا  ریٹیلر ہوسکتا ہے۔ ہال مارک والے زیورات میں  دو گرام  تک کا اضافہ  یا  کمی  میں تبدیلی کی اجازت  جوہری پر  پیورٹی کی ذمہ داری کے ساتھ دی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ہال مارکنگ کے لئے سونے کی اصلیت کے گریڈ کو بڑھانے کے لئے جوہریوں کی طرف سے ہمیشہ   کافی مانگ کی جاتی رہی ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے ہال مارکنگ کے لئے اضافی کیرٹ یعنی  20، 30  اور 24  کیرٹ سونے کی بھی اجازت ہوگی۔

یہ واضح کیا گیا ہے کہ گھروں میں  دستیاب  پرانے غیر ہال مارک والے زیورات  کو  بیچا جاسکتا ہے۔ جناب تیواری نے مزید کہا کہ  جوئیلرس  صارفین کے بنا ہال مارک کے  پرانے سونے کے زیورات کو  واپس  خریدنا جاری رکھ سکتے ہیں اور  سونے کے زیورات کے  مینو فیکچررس، ہول سیلر اور ریٹیلرس کو  مناسب وقت دینے کے لئے اگست   کے آخر تک کوئی  جرمانہ نہیں لگے گا۔

اے اینڈ ایچ  سینٹرس کے ورک فلو آٹومیشن کے بارے میں میڈیا  کو جانکاری دیتے ہوئے  بی آئی ایس کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ  زیورات کی وصولی سے لے کر  ہال مارکنگ تک ہر کام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا اور  ہر کام کا تاریخ اور وقت کے ساتھ پورا لیکھا جوکھا رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہال مارکنگ کے مرحلے تک جاب نمبر  تفویض کرنے کے بعد بھی  نمونے کی  گمنامی کو  بنائے رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ  اب سے ہال مارک میں بی آئی ایس مارک اور  اصلیت کے ساتھ 6  ڈجٹ کا کوڈ  شامل ہوگا اور انتہائی  شفافیت  کے لئے  جوئیلر کو ڈیلوری واؤچر جاری کئے جائیں گے۔

تمام  اسٹیک ہولڈرس،  محصولات کے افسران اور قانونی ماہرین کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جو ان معاملات کو دیکھے گی جو اسکیم کے نفاذ کے دوران  ممکنہ طور پر  ابھر سکتے ہیں۔

بیورو آف انڈین اسٹینڈرس کی  ہال مارکنگ اسکیم کے تحت  جوئیلرس ہال مارک  والے زیورات بیچنے  اور  ٹیسٹنگ اور  ہال مارکنگ مرکزوں کو تسلیم کرنے کے لئے رجسٹرڈ ہیں۔ بی آئی ایس (ہال مارکنگ) ضابطوں کو 14 جون 2018  سے نافذ کیا گیا تھا۔ ہال مارکنگ صارفین  یعنی جوئیلرس خریداروں کو صحیح متبادل چننے میں اہل بنائے گی اور سونا خریدتے  وقت کسی بھی غیر ضروری بھرم سے بچائے گی۔

سونے کی  پیورٹی ، خوبصورتی ،صارفین کے تحفظ کے لئے تیسرے  فریق  کے اعتماد کے  توسط سے سونے کے زیورات کی  ساکھ اور  کاہکوں کے اطمینان کو بڑھانے کے لئے زیورات  ؍ قیمتی  آرٹ فیکٹس کی ہال مارکنگ کی ضرورت ہے۔ یہ قدم  ہندوستان کو دنیا میں  ایک  اہم  سرکردہ  سونے کے بازار کے مرکز کی شکل میں  فروغ دینے میں بھی مدد کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں اے اینڈ ایچ سینٹروں میں ہر سال 25  فیصد  کا اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے 5  سالوں میں اے اینڈ ایچ سینٹروں کے نمبرس 454 سے بڑھ کر 943  ہوگئے ہیں۔ سر دست 943 پرکھ کرنے اور  ہال مارکنگ کرنے والے مرکز سرگرم ہیں۔ اس میں سے  84 اے ایچ سی  مختلف  ضلعوں میں سرکاری سبسڈی  اسکیم کے تحت  قائم کئے گئے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More