24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب نتن گڈکری نے کلین گنگا مشن کی پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا

Urdu News

نئی دہلی، آبی وسائل ،دریائی ترقیات اور گنگا کے احیاء کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج کلین گنگا مشن  یعنی گنگا کی صفائی ستھرائی سے متعلق مشن کے لئے موصول ہونے والے  مثبت  فیڈ بیک پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ملک کے لوگوں کو یقین دلایا ہےکہ گنگا کی صفائی اور احیاء کا ان کا خواب جلد ہی پورا ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کے تعاون سے گنگا کی صفائی ستھرائی سے متعلق مشن کا کام جنگی پیمانے پر ہو رہا ہے اور تمام شراکت داروں کی سخت محنت نے اب  زمینی سطح پر مثبت نتائج دکھانے شروع کر دیئے ہیں۔ جناب گڈکری نے کہا کہ’’حکومت نے 128 برسوں کے بعد کانپور کو سیسامئو گندے نالے کے برے اثرات سے پاک کر لیا ہے۔سیسا مئو گندہ نالا دریائے گنگا کو آلودہ کرنے کے لئے بے حد بدنام تھا ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’140 ایم ایل ڈی استعمال شدہ  خراب پانی کو دریائے گنگا میں بہنے سے روک دیا گیا ہے‘‘۔جناب گڈکری نئی دہلی کے وگیا ن بھون میں 5 تا 7 دسمبر کے دوران منعقدہ تین روزہ انڈیا واٹر امپیکٹ سمٹ 2018 میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔

اس موقع پر دریائے گنگا میں پانی کے بہاؤ اور گنگا کے تاس والے پانچ اہم ریاستوں کے گنگا ریور بیسن مینجمنٹ پلانٹ سے متعلق ای گنگا کے ذریعے تیار کردہ 6 رپورٹ بھی جاری کئے گئے۔ علاوہ ازیں اس موقع پر خلائی تحقیق سے متعلق ہندوستانی ادارہ (اسرو) کے ذریعے تیار کردہ گرین گنگا ایپ کا بھی اجراء عمل میں آیا۔ گرین گنگا ایپ کا استعمال نمانی گنگے پروگرام کی  جاری شجر کاری سرگرمیوں کے تحت   پودا لگائے  جانے، نیز  پودا لگانے  کے لئے حد بندیوں  کی جیو- ٹیگنگ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید برآں ایم ایم سی جی اور اسرو کے ذریعے مشترکہ طور پر تیار کردہ نمامی گنگے پروگرام  سے متعلق ٹچ کے ذریعے کام کرنے والے اطلاعاتی کیوسک  کو بھی جاری کیا گیا۔

جناب نتن گڈکری نے کہا کہ 1985 میں گنگا کی صفائی کے پروگرام کے آغاز سے لے کر 2014 تک  مرکزی حکومت نے 4 ہزار کروڑ روپے سے بھی کم خرچ کئے تھے۔ نمامی گنگے پروگرام کے آغاز کے ساتھ5 برسوں کے لئے  20 ہزار کروڑ روپئے  مختص کئے گئے تھے۔اب تک  گنگا کی صفائی سے متعلق قومی مشن (این ایم سی جی ) نے 24 ہزار کروڑ روپے سے زائد کے 254 پروجیکٹوں کی منظوری دی ہے اور گذشتہ چار برسوں کے دوران  تقریباً 5 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے  ہیں انہوں نےکہا کہ گنگا کی صفائی سے متعلق اخراجات میں نہ صرف  کئی گنا اضافہ ہوا  ہے بلکہ اس کے نتائج بھی اب اچھی طرح سے زمینی سطح پر دکھائی دے رہے ہیں۔ جنا ب گڈکری نے حاضرین کو مطلع کیا کہ ’’اِن 254 پروجیکٹوں میں سے 133 پروجیکٹ سیوریج بندوبست کے لئے ، 11 پروجیکٹ  بایو ریمیڈیئیشن  کے لئے ، 18 پروجیکٹ ماڈیولر ای ٹی پی کےلئے ، ایک پروجیکٹ دیہی صفائی  کے لئے،64 پروجیکٹ گھاٹ اور مردوں کو جلانے کے لئے ، 6 پروجیکٹ حیاتی تنوع کے لئے اور 16 پروجیکٹ شجر کاری کے لئے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ  19789 کروڑ کی مالیت کے 133 سیوریج  بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس سے 3969 ایم ایل ڈی کی سیویج  ٹریٹمنٹ کی صلاحیت پیدا ہوگی اور 4871 کلو میٹر کا سیوریج نیٹ ورک قائم ہو سکے گا۔

گنگا کی معاون ندیوں پر توجہ مرکوز  کرنے کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ  گنگا کی معاون ندیوں مثلاً جمنا، سرجو،رام گنگا ، گومتی ، کالی ،کوسی ، گنڈک،دامودر اور رسپانا –بندل وغیرہ  کےلئے 26 پروجیکٹوں کا آغاز کیا گیا ہے۔

جناب گڈکری نے مزید کہا کہ دریائے گنگا کے اویرلتا کو بھی  اہمیت دی گئی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ماحولیاتی  بہاؤ کی درکار سطح کو ہمیشہ برقرار رکھا جائے ۔ایک نوٹیفکیشن پہلے ہی اکتوبر میں جاری کیا جا چکا ہے۔ اس کے لئے تمام ریاستی چیف سکریٹریوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں ان سے اس ای فلو  نوٹیفکیشن کو نافذکرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ جناب گڈکری نے سیویج واٹر سیکٹر میں ہائبریڈ اینوایٹی موڈ (ایچ اے ایم) کی کامیاب کہانی کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے ایچ اے ایم کے تحت موجودہ ٹریٹمنٹ انفراسٹریکچر کے ساتھ نئے ایس ٹی پی  کی ترقی کو مربوط کرنے کے لئے ایک شہر ایک آپریٹر کے بارے میں بھی گفتگو کی۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری نے  کلین گنگا مشن کو ایک عوامی تحریک بنانے کےلئے نمامی گنگے پروگرام  کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین اہم کاموں  میں ان کی وزارت کی جانب سے مطلوبہ تمام ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔یہ تین اہم کام گاؤں کو کھلے میں رفع حاجت  سےپاک کرنا ، سیال فضلات کے ٹریٹمنٹ کو نافذ کرنا اور ٹھوس فضلات کا بندوبست  ہیں۔انہوں نے کہا کہ نمامی گنگے پروگرام کے تحت دریائے گنگا کے پانچ کلومیٹر کے اندر واقع 97 قصبوں کی شناخت کی گئی ہے۔ جہاں پر ضروری کام  ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوچھ بھارت مشن دریائے گنگا سے متصل گاؤں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (اوڈی ایف ) بنانے میں تعاون فراہم کر رہا ہے۔

آبی وسائل دریائی ترقیات اور گنگا کے احیاء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے امید ظاہر کی کہ گنگا کی صفائی ستھرائی سے متعلق مشن کو اس تین روزہ سربراہ اجلاس کے دوران پیش کئے جانے والے تصورات اور خیالات سے وسیع پیمانے پر فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گنگا کی صفائی اور احیاء کے کام کے لئے غیر ملکی اشتراک وتعاون کافی اہم ہے۔

گنگا کی  صفائی کے مسئلے کو حد سے زیادہ زیر زمین پانی نکالے جانے کے ساتھ جوڑتے ہوئے آبی وسائل ،دریائی ترقیات اور گنگا کے احیاء کی وزارت کے سکریٹری جناب یوپی سنگھ نے کہا کہ  آبی وسائل کے بندوبست میں  بنیادی تبدیلی لانے کی فوری ضرورت ہے۔  کیونکہ یہ دریائے گنگا کی اویرلتا کو برقرار رکھنے میں تعاون فراہم کرے گا۔ آب اندوخت جو کہ دریا میں پانی کے بہاؤ کو واپس روکتا ہے ، کی گھٹی ہوئی سطح پر اپنی تشویش کا اظہار کرتےہوئے انہوں نے زیر زمین پانی ریچارج ، سیلابی میدانوں کے بندوبست بارش کے پانی کو جمع کرنے اور آبی ذخائر کی  بحالی کے امور پر  بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس تین روزہ سربراہ کانفرس کے ’’ایک عالمی مسئلے کے لئے عالمی اشتراک و تعاون ‘‘کے موضوع پر منعقدہ افتتاحی اجلاس کے دوران گھانا کی آبی وزیر  محترمہ سسیلیا ابینا ڈاپاب، اسرائیل کے سفیر ایچ ای مایا کدوش ، سلووینیا کے سفیر  جوزف ڈروفینک ، جرمنی کے مشن کے ڈپٹی چیف ایچ ای جاسپر ویک ، عالمی بینک کے ڈائریکٹر جناب اسٹیوین این شونبرگر نے حاضرین سے خطاب کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More