نئی دہلی، اطلاعات و نشریات اور ٹیکسٹائلس کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے آج کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوانین، اخلاقیات اور ضابطوں پر عمل کیا جائے جس سے میڈیا صنعت کو متوازن بنانے میں مدد ملے تاکہ کوئی ایک چینل سب پر نہ چھا جائے۔ آج یہاں پندرہویں ایشیا میڈیا چوٹی کانفرنس کا افتتاح کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ 2021 تک ہندوستان میں تقریباً 969 ملین انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ہوں گے اور ہندوستان کی میڈیا صنعت ڈیجیٹل دنیا کو ایک چیلنج کے طور پر نہیں بلکہ ایک موقع پر کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ ہم کس طرح ایسے باصلاحیت افراد کو اپنی طرف راغب کریں اور انہیں اس طرح ترقی دیں کہ جو اچھے مواد کو برے مواد سے الگ کرسکیں اور میڈیا اداروں میں توازن پیدا کرسکیں۔
پندرہویں ایشیا میڈیا چوٹی کانفرنس کا انعقاد اطلاعات و نشریات کی وزارت مشترکہ طور پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن (آئی آئی ایم سی) نئی دہلی اور براڈ کاسٹ انجینئرنگ کنسلٹینٹس لمیٹیڈ (بی ای سی آئی این) کے تعاون سے کررہی ہے۔ یہ کانفرنس نئی دہلی میں 10 سے 12 مئی 2018 تک چلے گی۔ اس سال کی کانفرنس کا موضوع ہے ‘ٹیلنگ آور اسٹوریز/ ایشیا اینڈ مور’ اس سے علاقائی اور باہمی مذاکرات کے حوصلہ افزائی ہوگی اور علاقے میں نشریاتی شعبے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں تعاون حاصل ہوگا۔
ہندوستان میں میڈیا صنعت کی توسیع کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ ایرانی نے کہا کہ ‘‘ہندوستان تیزی سے بڑھتی ہوئی تشہیری منڈی ہے اور امید ہے کہ 2018 کے خاتمے تک اس کی مالیت 10.59 بلین امریکی ڈالر ہوجائے گی اور موبائل پر ہونے والے اخراجات 2018 میں 1.55 بلین امریکی ڈالر رہیں گے۔ہماری میڈیا صنعت بڑے اتار چڑھاؤ کی حامل ہےجس کا براہ راست سرمایہ 1.35 لاکھ کروڑ اور بالواسطہ 4.5 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اس صنعت سے تقریباً 4 ملین افراد وابستہ ہیں’’۔
محترمہ ایرانی نے امید ظاہر کی کہ ایشیا میڈیا کانفرنس کے ذریعہ نئے خیالات پیش کئے جائیں گے تاکہ ہم ایک بہتر دنیا کے لئے میڈیا اداروں کو مستحکم بنانے کا راستہ تلاش کرسکیں۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات جناب حسن الحق اینو نے ان 6 پیچیدہ چیلنجوں کا ذکر کیا جو آج دنیا کو درپیش ہیں یعنی غریبی، جنسی عدم مساوات، دہشت گردی، آئی سی ٹی انقلاب، آب و ہوا کی تبدیلی اور غیر متوازن عالم کاری۔ سائبر جرائم کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے سائبر مجرموں کے خلاف جنگ لڑنے کی ضرورت کو اجاگر کیا تاکہ میڈیا کو محفوظ رکھا جاسکے اور اس کی توسیع کا سلسلہ جاری رہ سکے۔
کمبوڈیا کے وزیر اطلاعات داکٹر کھیوکنہارتھ نے کہا ‘‘ہم کمبوڈیا میں پریس کی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم چوتھی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط رکھنا چاہتے ہیں’’۔
یونیسکو کے نئی دہلی دفتر کے ڈائرکٹر جناب شیگیرو آؤیاگی نے کرہ ارض پر امن اور شراکت داری کے قیام میں میڈیا کے رول کا ذکر کیا۔ انہوں نے یونیسکو کے دستور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘کیونکہ جنگ کا آغاز انسانوں کے دماغ میں ہوتا ہے، اس لئے ہمیں انسانوں کے دماغ میں سکون قائم کرنے کی ضرورت ہے’’۔ جناب آؤیاگی نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ رپورٹیں بڑے ذمہ دارانہ انداز سے اور مثبت طریقے پر پیش کریں۔
ایران کے صدر کے مشیر اور بین الاقوامی محکمے کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر عباس نصیری طاہری نے ایشیائی کلچر میں سماجی خبروں کو اختراعی طریقے پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ماضی اور حال کے درمیان ایک رشتہ قائم ہوسکے۔
اقوام متحدہ کی ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل محترمہ امینہ جے محمد نے ویڈیو پیغام کے ذریعہ دنیا میں پیدا ہوجانے والی ڈیجیٹل خلیج کو پر کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا تاکہ سماج کا ہر شخص بامعنی طور پر اپنا کردار ادا کرسکے۔ انہوں نے کرہ ارض کی دیرپا ترقی میں بھی میڈیا کے رول کا ذکر کیا۔
کوریا کمیونی کیشن کمیشن کے کمشنر جناب سام سیوگ کو نے کہا کہ میڈیا کو آج کی دنیا میں ایک اہم رول ادا کرنا ہے اور دنیا کو بہتر بنانے میں میڈیا کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
پی آئی بی کے ڈائرکٹر جنرل جناب ستاتھنشو کار نے اپنی 23 بڑی زبانوں اور تقریباً 720 بولیوں میں کہانی سنانے کی ہندوستان کی مضبوط روایات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجیوں کی وجہ سے ہم تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں، اور اب ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ اب ہم اپنی کہانیاں کس طرح سنائیں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ایشین میڈیا چوٹی کانفرنس ہندوستان میں منعقدہ ہورہی ہے۔ 39 ملکوں کی نمائندگی کرنے والے 220 سے زیادہ مندوبین اس میں شرکت کررہے ہیں۔ ان ممالک میں سارک، آسیان، مشرقی ایشیا، افریقہ، اوشیانیہ، یوروپ،شام، ازبیکستان، امریکہ اور چین شامل ہیں۔ ان کے علاوہ حکومت ہند کے سینئر افسران اور ہندوستان کی میڈیا صنعت کے ارکان بھی کانفرنس میں شریک ہیں۔
اس کانفرنس کے سوشل میڈیا لنکس درج ذیل ہیں۔
Hashtag: #AsiaMediaSummit
YouTube: https://www.youtube.com/pibindia (اہم اجلاسوں کی براہ راست ویب کاسٹ)
Facebook: https://www.facebook.com/pibindia
Twitter: https://twitter.com/asiamediasummit