نئی دہلی، اقلیتی امور کی وزارت پورے ملک میں جس میں شمال مشرقی ریاستیں بھی شامل ہیں، اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں اور طلبا کے لئے مفت کوچنگ اور ملحقہ اسکیم پر عمل کررہی ہے۔ اس کے تحت منتخبہ یا پینل میں شامل کوچنگ اداروں یا تنظیموں کے ذریعہ 6 نامزد اقلیتی طبقوں کے طلبا کو مفت کوچنگ فراہم کی جاتی ہے۔ یہ کوچنگ گروپ اے، بی اور سی سروسوں اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تحت دیگر یکساں عہدوں کے لئے جن میں سرکاری سیکٹر کے ادارے، بینک اور انشورنس کمپنیاں بھی شامل ہیں، کے لئے مقابلے کے امتحانات کی تیاری کرائی جاتی ہے اور تکنیکی نیز پیشہ ورانہ کورسوں میں داخلے کے لئے امتحان پاس کرنے کی تیاری میں ان کی مدد کی جاتی ہے ۔
اس اسکیم کے تحت مالی برسوں14۔2013 سے 17۔2016 کے دوران اسکیم پر عمل درآمد کے لئے پورے ملک میں 158 کوچنگ اداروں یا تنظیموں کو پینل میں شامل کیا گیا۔
اسکیم کے تحت دسویں اور بارہویں کلاس میں زیر تعلیم اقلیتی طلبا کے لئے جن کے پاس سائنس کے مضامین ہیں، میڈیکل اور انجینئرنگ کے انٹرینس امتحانات میں تیاری کے لئے آزمائشی بنیاد پر 10 ریاستوں میں ایک نیا عنصر یعنی 2 سال کا رہائش کوچنگ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔اس اسکیم پر اب 7 دسمبر 2017 سے نظرثانی کی گئی ہے اور اب اس نئے عنصر پر پورے ملک میں اقلیتی طلبا کے فائدے کے لئے عمل درآمد کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ اسی مقصد کے لئے اسکیم میں ان طلبا کے لئے جنہوں نے بارہویں کا امتحان سائنس مضامین کے ساتھ پاس کیا ہے، ایک سال کے رہائشی کوچنگ پروگرام کا اضافہ کیا گیا ہے تاکہ وہ تکنیکی اور پیشہ وارانہ کورسوں میں داخلے کے لئے مقابلے کے امتحان کی تیاری کرسکیں۔اس کے علاوہ مجموعی تیاری کے لئے خاص طور پر سول سروس میں داخلے کے خواہش مند طلبا کے لئے رہائشی کوچنگ پروگرام کا بھی اسکیم میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
ان کوچنگ پروگراموں کے تحت منتخبہ کوچنگ اداروں اور کوچنگ تنظیموں کے ذریعہ فائدہ اٹھانے والوں کے لئے رہائش کی سہولت فراہم کی جاتی ہے اور دوسرے کوچنگ پروگراموں کے لئے جو غیر رہائشی ہیں، ڈھائی ہزار روپے مہینے کا وظیفہ ان طلبا کو فراہم کیا جائے گا، جو اس اسکیم کے تحت کوچنگ کے لئے منتخب کئے جائیں گے۔
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھامیں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔