35 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ پورا ملک کورونا کے خلاف نبردآزمائی کے عمل میں وزیراعظم کے پیچھے کھڑا ہے

Urdu News

وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ مودی حکومت دلی میں کووڈ کی صورت حا ل پر معقول طریقے سے قابو حاصل کررہی ہے اور دلی میں صورت حال کنٹرول میں ہے۔ ایک خبررساں ایجنسی کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ دلی میں کمیونٹی کی سطح پر ابھی اس وبائی مرض کا پھیلاؤ نہیں ہوا ہے اور فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ دلی کے ڈپٹی وزیراعلی جناب منیش سسودیا نے ماہ جون کے دوسرے ہفتے میں ایک بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دلی میں صورت حال بہت خراب ہے اور جولائی کے آخر تک راجدھانی دلی میں کووڈ سے متاثرہ آبادی کی تعداد بڑھ کر 5.5 لاکھ تک پہنچ جائے گی، جس کی وجہ سے عوام کافی تشویش میں مبتلا ہوگیے تھے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ عام طور پر یہ دلی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کووڈ کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کرے، تاہم حکومت ہند ڈپٹی وزیراعلی کی جانب سے اظہار خیال کے بعد ان کوششوں میں اپنا تعاون دینے کے لیے آگے آئی ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ صورت حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے 14 جون کو ایک تال میل میٹنگ طلب کی تھی، تاکہ مرکزی حکومت، دلی حکومت کو صورت حال پر قابو حال کرنے میں مدد دے سکے۔ اب چونکہ ٹسٹنگ کی سہولتوں میں اضافہ ہوا ہے، چھوت لاحق ہونے کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، تاہم ایسے لوگوں کے لیے یہ بات راحت بہم پہنچانے والی ہے کہ جن افراد کی جانچ کی گئی ہے اور جنہیں پازیٹیو پایاگیا ہے، انہیں الگ تھلگ رکھا جائے گا اور اس طرح سے اس چھوت کوپھیلنے سے روکا جائے گا۔

فیصلے تب اب
ٹسٹنگ کی سہولتوں میں کئی گنا اضافہ

مجموعی ٹسٹ 4.15 لاکھ

25 ماہ سے 14 جون کے دوران مجموعی طور پر 2لاکھ 41 ہزار ٹسٹ کیے گیے، جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ 82 دنوں میں 2.41 لاکھ ٹسٹ
  • 15 سے 25 جون کے دوران کیے گیے ٹسٹ

ایک لاکھ 75 ہزار 141

اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ 11 دنوں میں ایک لاکھ 75 ہزار 141 ٹسٹ

روزانہ 16ہزار سے زیادہ ٹسٹ

کورونا ٹسٹ کی لاگت 5000 روپے مجموعی
  • 2400 ٹسٹ
  • 200 ریپیڈ انٹی جنٹس ٹسٹ مراکز بھی قائم کیے گئے

وزیرداخلہ نے کہا کہ انہوں نے عوام الناس کا اعتماد بحال کرنے اور صحتی کارکنان کے حوصلےکو تقویت پہنچانے کی غرض سے ایل این جے پی اسپتال کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران متعدد اقدامات بھی کیے گیے۔ ان میں ہر ایک وارڈ میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا،  لگاتار سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے ثانوی کینٹین کی فراہمی، صحتی کارکنان کی نفسیاتی –سماجی کونسلنگ اور بستروں سے متعلق کیفیت کی اصل صورت حال سے متعلق اطلاعات کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں۔ ڈاکٹروں کے ساتھ انہیں درپیش مشکلات کے موضوع پر گفت وشنید سے مستقبل کی حکمت عملیوں کی ترتیب کے وقت درکار ان پٹس حاصل ہوئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج 30 ہزار بستر دستیاب ہیں، جبکہ 14 جون کو محض 9937 بستر دستیاب تھے۔ اس کے نتیجے میں جون کے آغاز کے مقابلے میں، جو صورت حال تھی، اس کے مقابلے میں ہم آج کہیں بہتر پوزیشن میں ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ دلی میں قائم کیے گئے کنٹینمنٹ زونوں کے اندر جاکر گھر گھر کے سروے کا کام 30 جون تک مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سیرولوجیکل سروے بھی شروع کیا گیا ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ  دلی حکومت اور ایم سی ڈی کے ساتھ تال میل بناکر کورونا وائرس کو چھوت سے قبل ہی روکنے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے، یہ بات دہراتے ہوئے کہ دلی ابھی کمیونٹی ترسیل کے مرحلے میں داخل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹسٹنگ کی سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور ہراساں ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

دلی حکومت نے، دلی میں،  دلی حکومت کے زیرنگرانی چلائے جانے والے اسپتالوں میں بیرونی مریضوں کے علاج پرپابندی لگانے کا اعلان کیا ہے، جناب امت شاہ نے کہا کہ دلی چونکہ قومی راجدھانی ہے، لہذا یہاں ہر طرف سے، یعنی مختلف ریاستوں سے عوام الناس علاج کی غرض سے آتے ہیں، مرکزی حکومت نے اس فیصلے کو بدل دیا ہے اور اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ ہر کسی کو معقول معالجاتی سہولت حاصل ہوسکے۔

تب اب
بستروں کی دستیابی 14 جون کو 9937 بستر دستیاب تھے
  • 30 جون تک 30 ہزار بستر دستیاب تھے، 503 ریل کے ڈبوں کو 8 ہزار بستروں کے اضافے کے لیے بروئے کار لایا گیا۔ ڈی آر ڈی او کے ایک ہزار بستر والے اسپتال اور 250 آئی سی یو وینٹی لیٹروں کا انتظام بری فوج اور سی اے پی ایف طبی عملہ مل کر اس کی دیکھ بھال کرے گا۔ یہ 2 جولائی سے کام کرنا شروع کردے گا۔
  • ایک ہزار بستروں والی کووڈ سہولت، رادھا سوامی آشرم میں دستیاب ہوگی، جس کا انتظام آئی ٹی بی پی دیکھے گی

وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ اس سے قبل متوفی افراد کی آخری رسوم صحیح طریقے سے دلی میں انجام نہیں دی جارہی تھیں۔ تاہم دلی حکومت کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ میں یہ طے کیا گیا کہ اسپتالوں میں پڑے ہوئے تمامتر متوفی افراد کی آخری رسوم 2دنوں کے اندر متوفی کے مذہب کے مطابق انجام دی جائیں گی اور اب اس سلسلے میں کوئی التوائی معاملہ باقی نہیں ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ کووڈ-19 معالجہ کی اعلی شرحیں نجی اسپتالوں میں شہریوں کے لیے تشویش کن ہیں، لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ بستروں کی شرحیں کم کی جائیں اور معالجے کی لاگت بھی کم کی جائے،جس سے دلی کے عوام کو راحت ملے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے نبردآزمائی کے عمل میں این سی سی، این ایس ایس، اسکاؤٹ اینڈ این جی اوز کو بھی شامل کیا جائے۔

دلی کے نجی اسپتالوں میں کورونا کے معالجے کی لاگت میں دو تہائی کی تخفیف
زمرہ تب
(جب پی پی کٹس اور میڈیسن دستیاب نہیں تھے)
اب
(پی پی کٹس اور میڈیسن کے ساتھ)
آئیسولیشن بستر Rs.24000-25000 Rs. 8000-10000
آئی سی یو بغیر وینٹی لیٹر کے Rs.34000-43000 Rs.13000-15000
آئی سی یو مع وینٹی لیٹر Rs.44000-54000 Rs.15000-18000

جناب امت شاہ نے کہا کہ حکومت ہند کامیابی کے ساتھ کووڈ -19 کے وبائی مرض سے نبردآزما ہے۔ عالمی منظر نامے کے لحاظ سے ہماری تعداد، تاہم غنیمت ہیں۔  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے مابین ایک شراکت داری قائم ہوئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ ملک کے 130 کروڑ شہری اس وبائی مرض کے خلاف نبردآزمائی میں ہمارے ساتھ شریک ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ اس نبردآزمائی میں پورا ملک متحد ہوکر کھڑا ہے اور ہمارے کورونا سورماؤں کی لگاتار حوصلہ افزائی کررہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ عالمی شرح فی 10 لاکھ پر 1250 کی ہے، جبکہ بھارت میں چھوت لاحق ہونے کی شرح محض 357 ہے۔  وزیرداخلہ نے کہا کہ آج بھارت میں روبہ صحت ہونے کی شرح 57 فیصد ہے، جبکہ ماہ مارچ میں یہ شرح 7.1 فیصد کے بقدرتھی۔

کووڈ کے نتیجے میں فی ملین آبادی پر متاثرہ افراد کی تعداد

بھارتی 357 افراد عالمی اوسط 1250
امریکی 7569 افراد برطانوی 4537 افراد
برازیل 5802 افراد روس 4254 افراد

فی 10 لاکھ آبادی پر شرح اموات

بھارت 11 عالمی اوسط 63.2
امریکہ 383 برطانیہ 637
برازیل 259 روس 60

لہذا وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ اگر کسی شخص کے اندر ازحدمعمولی علامت بھی پائی جائیں ،توبھی اس کی جانچ کی جانی چاہیے اور جہاں مختلف افراد میں بہت سنگین علامات نظر آئیں ،انہیں ان کے کنبوں کے مفاد میں الگ تھلگ رکھنے والے مراکز میں پہنچادیاجانا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی مرکز اور ریاستیں باہم تبادلہ خیالات میں مصروف تھیں۔ تقریبا تمام ریاستوں نے 2.5 کروڑ نقل مکانی کرکے آنے والوں کے لیے خوراک کا انتظام کیا ہے۔  اسپتالوں اور قرنطائن سہولتوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ تقریبا 63 لاکھ مہاجرین نے 4594 ریل گاڑیوں کے ذریعے اپنے آبائی وطن پہنچنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب ہوئے۔ تقریبا 42 لاکھ مہاجرین مختلف نقل وحمل کے ذرائع کے ذریعے اپنے وطن پہنچے اور اس طریقے سے تقریبا 1.20 کروڑ افراد ایک مقام سے دوسرے مقام تک گئے۔

وزیرداخلہ امت شاہ نے دلی کے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کو کسی طرح کی علامت محسوس ہو، تو وہ فورا قریب ترین ٹسٹنگ مراکز تک جائیں۔ انہیں بے فکر رہنا چاہیے کہ اگر وہ پازیٹو پائے جاتے ہیں تو انہیں ادارہ جاتی قرنطائن کے تحت نہیں لایا جائے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More