27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سرس اَجیویکا میلہ 10 سے 23 اکتوبر 2019 تک انڈیا گیٹ کے لان پر منعقد ہوگا

Urdu News

سرس اَجیویکا میلہ  بھارت سرکار کی دیہی ترقیات کی وزارت سے وابستہ دین دیال انتودیہ یوجنا نیشنل

رورل لیولی ہڈس مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) کی ایک کوشش ہے، جس کا مقصد ڈی اے وائی- این آر ایل ایم کی مدد سے قائم کئے گئے دیہی خواتین کے خود اپنا روزگار چلانے کے گروپوں (ایس ایچ جیز) ایک پلیٹ فارم پر لانا ہے، تاکہ ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جاسکے، ان کی مصنوعات کو فروخت کیا جاسکے اور بڑے پیمانے پر خریداری کرنے والوں کے ساتھ  تعلقات قائم کرنے میں ان کی مدد کی جاسکے۔ سرس اَجیویکا میلے میں شرکت کے ذریعے خواتین کے ان دیہی ایس ایچ جیز کو قومی سطح پر یہ موقع فراہم ہوتا ہے کہ وہ شہری علاقوں کے گاہکوں کی مانگ اور ان کے ذوق کو سمجھ سکیں۔ میلے کا اہتمام وزارت کے مارکیٹنگ سے متعلق شعبے کونسل فار ایڈوانسمنٹ آف پیپلز ایکشن اینڈ رورل ٹیکنالوجی (سی اے پی اے آر ٹی) نے کیا ہے۔

دیہی ترقیات کی وزارت سرس اَجیویکا میلہ انڈیا گیٹ کے لان پر 10 اکتوبر سے 23 اکتوبر 2019 تک منعقد کرے گی۔ دیہی ترقیات کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر  12 اکتوبر2019 کو شام 5 بجے انڈیا گیٹ کے لان پر میلے کا باضابطہ افتتاح کریں گے۔ میلے میں 200 سے زیادہ اسٹال لگائے گئے ہیں، جہاں 29 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تقریباً 500 دیہی سیلف ہیلپ گروپ اپنی مختلف مصنوعات کی نمائش کریں گے۔ ان میں دستکاری، ہینڈلوم، خوراک کی قدرتی مصنوعات اور علاقائی ضائقہ رکھنے والے کھانوں کے اسٹال شامل ہوں گے۔ ہر اسٹال ، ہر شے اور ہر دیہی اور خواتین کے  ہر دیہی سیلف ہیلپ گروپ کی اپنی کہانی ہے، یہ کہانی سخت مشکلات پر قابو پانے کی ہے۔ میلے کے دوران خواتین کے دیہی سیلف ہیلپ گروپوں کے لیے ورک شاپوں کا اہتمام کیا جائے گا، جس سے ان گروپوں کو حساب کتاب رکھنے اور جی ایس ٹی، مصنوعات کے ڈیزائن تیار کرنے، ان کی پیکیجنگ، مارکیٹنگ/ ای مارکیٹنگ اور بات چیت کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انڈیا گیٹ کے لان پر ہونے والے سرس اَجیویکا میلے میں  بڑی تعداد میں ہینڈلوم، دست کاریوں، خوراک کی فطری مصنوعات اور روایتی کھانوں کا دہلی اور این سی آر کے لوگوں کے لیے اہتمام کیا جائے گا۔ میلے کی کچھ خصوصیات اس طرح ہیں:

ہینڈلوم:

ساڑیاں-آندھراپردیش کی قلم کاری، بہار کی سوتی اور ریشمی ساڑیاں،چھتیس گڑھ کی کوسا ساڑیاں، جھارکھنڈ کی ٹسر ریشم اور سوتی ساڑیاں، کرناٹک کی الکل ساڑیاں، مدھیہ پردیش کی چندیری ساڑیاں اور باغ پرنٹ ساڑیاں، مہاراشٹر کی پیتھانی اور ریشم کی ساڑیاں، اوڈیشہ کی ٹسر اور بندا ساڑیاں، تمل ناڈو کی کانچی پورم ساڑیاں، تلنگانہ کی پوچامالی ساڑیاں، اترپردیش کی سلک ساڑیاں، اتراکھنڈ کی پشمینے کی ساڑیاں، مغربی بنگال کی کتھا کام والی ساڑیاں اور باتک پرنٹ اور بلوچاری ساڑیاں میلے میں رکھی جائیں گی۔

لباس اور پوشاکوں کا سامان-آسام کی میکھلا چادر، گجرات کی بھرت گنتھم اور پیچ ورک کے کپڑے، جھارکھنڈ کے ڈوپٹے اور لباس کا سامان،کرناٹک کی الکل کرتیاں، میگھالیہ کے اسٹول وغیرہ، مدھیہ پردیش کا باغ پرنٹ کا سامان، مہاراشٹر کے کپڑوں کا سامان، پنجاب کی پھلکاری، اترپردیش کے ریڈی میٹ کپڑے اور سوٹ، اتراکھنڈ کی پشمینہ اسٹول، ساڑیاں، شال، مغربی بنگال کی کتھا کی سلائی والی اور باتک پرنٹ کے اسٹولس۔

دستی مصنوعات، زیورات اور گھریلو سجاوٹ کا سامان:

آسام کی سنبل کے رنگ کے پانی لے جانے والے بیگ اور یوگا چٹائیاں، آندھراپردیش کے موتی اور زیورات، بہار کی لاکھ کی چوڑیاں، مدھوبنی کی پینٹنگ، بہار کی سکی مصنوعات، چھتیس گڑھ کی دھات کی گھنٹیوں کا سامان، گجرات کا شیشے کا کام اور ڈوری کا کام، ہریانہ کا مٹی چینی کا سامان، جھارکھنڈ کے قبائلی زیورات، کرناٹک کے چناپٹنا کھلونے، مہاراشٹر کا لماسا فن کی مصنوعات، تلنگانہ کے لیمپ شیڈ، دیوار پر لٹکانے والا سامان اور چمڑے کا بیگ، اترپردیش کی گھر کی سجاوٹ کا سامان، مغربی بنگال کی سیتل پاٹی اور متنوع مصنوعات۔

خوراک کی قدرتی اشیا: کیرالہ کے قدرتی مسالے اور غذائی اشیا تمام ریاستوں کی اشیا مثلاً مسالے، ادرک، چائے، دالیں، چاول، جوارسے بنے ہوئے مصنوعات، دواؤں میں کام آنے والی جڑی بوٹیاں، کافی، پاپڑ، سیب کا جیم، اچار وغیرہ میلے میں خریداری کے لیے فراہم ہوں گے۔

میلے کی خصوصیت تقریباً 20 ریاستوں کے منھ میں پانی بھر دینے والے مزیدار کھانے ہوں گے۔ سیلف ہیلپ گروپوں کے ارکان کی طرف سے تیار کردہ ہندوستان بھر کے کھانے انڈیافورڈ کورٹ میں مہیا ہوں گے۔

میلے کی ایک اور خاص کشش جھارکھنڈ کی املی کی مصنوعات ہوں گی۔ اس میں املی اگانے سے اس کی مصنوعات تیار کرنے اور پیکنگ کرنے تک کے پورے عمل کی نمائش کی جائے گی۔ کچھ اور خاص باتوں میں پترکاردیدی (دیہی خاتون جرنلسٹ) بی سی سکھی (بینکاری کی خاتون نامہ نگار) اور تمام سیلف ہیلپ گروپوں کی طرف سے خواتین کی موسیقی کے براہ راست پروگرام دکھائے جانے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ ان میں کیرالہ کے چندامامیلم، راجستھان کے گھومار، جھارکھنڈ کے قبائلی رقص اور نکڑ ناٹک، میزورم کا چیرا (بانسوں کا رقص) اور پنجاب کا گڈا، یہ تمام پروگرام خواتین کوبااختیار بنانے کی حکمت عملے کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ان تمام پروگراموں کی بھرپور نمائش کی جائے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More