29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت بلدیہ کے ٹھوس کچرے کو سائنسی انداز میں بندوبست کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے جس میں کچرے کوکھاد میں بدلنے اورپروسیسنگ کے دیگر عمل شامل ہیں

Urdu News

ہندوستان کے نائب صدر، جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کوویڈ 19 وبائی بیماری کا مقابلہ کرنے کے لئے احتیاطی دیکھ بھال سے متعلق آیوروید کے وسیع تر دستیاب جانکاری استعمال کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آیوروید میں بتائے گئے قدرتی علاج ہم میں قوت مدافعت پیدا کرکے وائرس سے لڑنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
”قوت مدافعت کیلئے آیوروید“ کے موضوع پر آن لائن عالمی آیوروید چوٹی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے جناب نائیدو نے کہا کہآیوروید محض ایک طبی نظام ہی نہیں بلکہ ایک فلسفہ زندگی بھی ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ آیور وید انسانوں کو فطرت کا لازمی جزو سمجھتا ہے اور زندگی کا ایک ایسا جامع انداز اپناتا ہے جہاں لوگ اپنے ساتھ اور اپنے آس پاس کی دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہوتے ہیں۔
انہوں نے آیوروید کے علاج معالجے کے اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحت مند زندگی کے لئے فطرت کے عناصر اور انسانی جسم کے تین یعنی جسمانی، ذہنی اور جذباتی تین عناصرکے مابین کامل توازن برقرار رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ”آیور وید نے پیش گوئی کی ہے کہ ہر شخص کی اپنی الگ ساخت ہوتی ہے اور وہ علاج اور ادویات کے بارے میں مختلف ردعمل کا اظہار کرتا ہے۔
اتھروا وید، چراکا سمہیتا اور سشروتھا سمہیتا جیسی قدیم کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہی، ہندوستان بیماریوں کے علاج کے لئے ایک انتہائی منظم، سائنسی اور عقلی نقطہ نظر رکھتا تھا۔
نائب صدر نے قدیم زمانے سے ہندوستان کی ایک بڑی آبادی کو ابتدائی اور یہاں تک کہ تیسری سطح کی صحت کی نگہداشت کی خدمات فراہم کرنے پر آیوروید کی تعریف کی۔

نائب صدر نے کہا کہ آیور وید کو ایک موثر طبی نگہداشت کے نظام کے طور پر اپنی اہمیت کو برقرار رکھنے کیلئے مسلسل خود کو بہتر بنانا چاہئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نجی کمپنیاں اور حکومت مل کر نئی دوائیں تیار کرنے اور ان کی جانچ کے لئے تحقیق و ترقی کی سہولیات کا نظم کریں۔
دستاویزی سائنسی شواہد کے ذریعہ آیورویدک دواوں کی خصوصیات کو مزید دریافت کرنے کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے، مسٹر نائیڈو نے ہندوستان اور دنیا بھر کے لوگوں تک آیوروید کے فوائد پہنچانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ روایتی دوائیں سستی ہیں اور عام لوگ آسانی سے انہیں خریدسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان پہلے سے ہی دنیا کو سستی اور معیاری ادویات فراہم کرتا آیاہے۔ یہ دنیا کے لئے مسیحا اور عالمی سطح پر تندرستی اور طبی سیاحت کا انتہائی پسندیدہ مقام بن سکتا ہے۔
انہوں نے دوائیوں کے روایتی اور جدید نظاموں کے مابین شعبہ جاتی روابط پر بھی زور دیا تاکہ وہ ایک دوسرے سے سیکھیں اور مجموعی تندرستی کی جستجو میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔
آیور وید کی ترقی کے لئے جدید ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، نائب صدر نے آیوروید کے ذمہ داروں کو ’نیشنل اینوویشن فاؤنڈیشن‘ جیسے اداروں کے ساتھ تعاون کرنے اور عالمی سطح پر آیوروید کو مقبول بنانے کے لئے کوشاں رہنے کا مشورہ دیا۔
مسٹر نائیڈو نے طب کے ہمارے روایتی نظام میں زیادہ سے زیادہ وسائل کی سرمایہ کاری کرنے پر بھی زور دیا۔خاص طور پر زیادہ سے زیادہ صحت سے متعلق اسارٹس اپ کی حوصلہ افزائی کی جائے اور اسے فروغ دیا جائے۔
ہندوستان میں غیر متعدی اور طرز زندگی کی وجہ سے ہونیوالی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اس طرح کے منظرنامے میں آیوروید کی اہمیت خاص طور پر بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے سب کو مشورہ دیا کہ صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھیں اور صحت مند کھانا کھائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آبا و اجداد نے جن چیزوں کو کھانے میں ترجیح دینے کو کہا تھا وہ ہماری جسمانی ضروریات کیلئے مناسب ہیں اور ہماری آبا وہوا سے موافقت رکھتی ہیں۔
نائب صدر نے کہا کہ بے چینی اور بیماری کا خوف روگ سے زیادہ مہلک ہوسکتا ہے اورمراقبے اور روحانیت پر عمل کے ذریعہ اس طرح کی بے چینی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے آیوشمان بھارت جیسی بہبودی اسکیموںکے ذریعے آیوردید کے فائدوں کو تمام لوگوں تک پہنچانے پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارا انشورنس شعبہ آیور وید کی معاونت کرتا ہے۔
ان امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ آیور وید انڈسٹری روزگار پیدا کرنے کی متحمل ہے،نائب صدر نے اس شعبے میں ہنر مندی کے پروگرام وضع کرنے پر زور دیااور کہا کہ اس سے خدمات کا دائرہ بیرون ملک تک بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر برائے امور خارجہ اور پارلیمانی امور شری وی مرلی دھرن، سی آئی آئی کے چیئرمین جناب تھومس جان موتھوٹ، سی آئی آئی آیور وید پینل کے شریک کنوینرجناب بے بی میتھیو کے علاوہ آیور ویدک صنعت کے سربراہان، آیور وید ایسوسی ایشن کے ممبران، آیور وید ڈاکٹر اور طلباءاس آن لائن پروگرام میں شریک تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More