36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کرشی وگیان کیندروں کو نہ صرف ترقی پسند کسانوں کے لئے کام کرنا چاہئے بلکہ چھوٹے اور محروم کسانوں پر بھی توجہ دینی چاہئے:نریندر سنگھ تومر

Urdu News

نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی بہبود ، دیہی ترقی اور پنچایتی راج  کے  مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے  زرعی سائنس دانوں پر زور دیا ہے کہ وہ  محروم کسانوں تک پہنچیں۔ آج یہاں گیارہویں قومی کرشی وگیان کیندر  کانفرنس 2020 کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرشی وگیان کیندروں (کے وی کے)  نہ صرف  خوش حال  اور وسائل رکھنے والے ترقی پسند کسانوں کے لئے کام کرنا چاہئے بلکہ چھوٹے اور محروم کسانوں پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  کرشی وگیان کیندروں پر  لیباریٹری میں  کئے گئے کاموں کو  کھیتوں تک پہنچانے کی بڑی  ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ  زرعی  سیکٹر میں  کافی تحقیق و ترقی کا کام کیا گیا ہے- بہتر فصلوں کی ورایٹی جاری کی گئی ہے،  کسانوں  کے لئے  171 موبائل ایپ  تیار کی گئی ہیں اور تین لاکھ سے زیادہ  مشترکہ خدمات مرکز   (سی ایس سی)  کھولے گئے ہیں۔ لیکن  انہیں غریب ترین کسانوں تک نافذ کیا جانا چاہئے۔ جناب تومر نے کہا کہ یہ کام  2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے  کے وزیراعظم نریندر مودی کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے اہم ہے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0019T7H.jpg

جناب تومر نے کہا کہ ای- نیم پورٹل تیار کیا گیا ہے  تاکہ کسانوں کو اپنی پیداوار کی بہتر قیمت  مل سکے۔ 585 منڈیاں پہلے ہی  ای- نیم پلیٹ فارم  میں شامل ہوچکی ہیں اور  مزید 415  منڈیاں  جلد ہی اس میں شامل ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ   ای – نیم پلیٹ فارم پر 91000 کروڑ  ای- ویاپار   انجام دئے گئے ہیں۔ جناب تومر نے کہا کہ  اگرچہ  بھارت کی  جی ڈی پی  میں زراعت اور  متعلقہ سیکٹر  کی حصہ داری  کم ہے، لیکن  یہ بات تشویش کی حامل ہے کہ  اس سیکٹر کے اندر ہی  صرف زراعت کی  حصہ داری   ،باغبانی  ، ماہی پروری  اور یہاں تک کہ  مویشی پروری سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد  ہر بلاک میں  کسانوں کی پیداوار کی  کم  از کم دو تنظیموں (ایف پی او)  قائم  کرنا ہے۔ اضافی اناج کے لئے  تین عناصر ہیں –  پہلا  کسانوں کی محنت  ، دوسرا  زرعی سائنس دانوں ، لیباریٹریوں اور یونیورسٹیوں کا کردار اور تیسرا  ریاستی حکومتوں کی کسانوں کی فلاحی پالیسیاں ، اسکیمیں اور مراعات ۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں  ایک ایسا ماحول تیار کرنا ہے جس میں زراعت کا سیکٹر  لوگوں کا پسندیدہ سیکٹر بن سکے۔ جناب تومر نے کہا کہ  کسانوں کو نہ صرف  ریاست کے طور پر اپنی زمین  پیچھے چھوڑ دینی چاہئے بلکہ زراعت  کو ایک پیشہ کے طور پر اپنانے  کے پرانے طریقہ کار  کی وراثت کو بھی چھوڑ دینی چاہئے۔ http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0035T7Z.jpg

کرشی وگیان کیندروں کے لیباریٹریوں اور کھیتوں کے درمیان  ایک پل کے طور پر اہم رول کو اجاگر کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی بہبود  کے  وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے کہا کہ 1974  میں پڈوچیری میں  پہلا کرشی وگیان کیندر  کے قیام کے بعد سے  اب تک  ملک میں  717  کرشی وگیان کیندر موجود ہیں۔ کرشی وگیان کیندروں کو  مستحکم کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ کسانوں کو  بہتر قسم کے بیج ، آب پاشی  اور  ہاتھ کی سہولیات حاصل ہوں  تاکہ صحت مند فصل پیدا ہو اور اس کے لئے مشینوں کے ذریعے فصل کی کٹائی ہو اور کسانوں کو  ان کی  پیداوار کی بہترین قیمت  حاصل ہوسکے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image004PLAU.jpg

زرعی تحقیق اور تعلیم کے محکمے  کے سکریٹری اور  آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر ترلو چندر مہا پاترا  نے  ہر کرشی وگیان کیندر  میں کسانوں کے اعداد وشمار کو  تا حال بنانے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ   کرشی وگیان کیندر  وں کو  کسانوں کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  ایک ہی جگہ  خدمات فراہم کرنی چاہئے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More