39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے گروپ20 اوکایا ماصحت وزرا کی میٹنگ میں، سب کی شمولیت والی صحت خدمات کے لئے بھارت کے نظریے سے واقف کرایا

Urdu News

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے 20-19اکتوبر، 2019 کو گروپ 20 کی اوکایاما وزرائے صحت کی میٹنگ میں شرکت کی۔ یہ میٹنگ جاپان کے اوکایا ما شہر میں جاپان کے صدر کی قیادت میں منعقد ہوئی۔.

گروپ 20 کے وزرائے صحت کی بات چیت میں صحت سے متعلق  4 بڑے عالمی معاملات پر توجہ مرکوز کی گئی، جو اس طرح ہیں۔ (i) سب کے لئے صحت خدمات کی حصولیابی۔ (ii) معمر افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹنا (iii) صحت سے متعلق امکانی خطرات کا بندوبست اور صحت کی حفاظتی کا بندوبست، جس میں اینٹی مائیکرو بائل رسسٹینس (اے ایم آر) اور اس کی روک تھام ۔ مرکزی وزیر صحت نے ان سبھی پر اپنی خصوصی رائے پیش کی۔

سب کے لئے صحت خدمات (یو ایچ سی)، پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے عزت مآب وزیر اعظم کے نظریے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’کو اجاگر کیاگیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آیوشمان بھارت، فٹ انڈیا تحریک اور ایٹ رائٹ یعنی صحیح کھاؤ مہم کو بھی اجاگر کیاگیا۔ صحت کے مرکزی وزیر نے اعتماد ظاہر کیا کہ بھارت یو ایچ سی کی طرف ایک راستہ ہے اور اس سے عالمی سطح پر یو ایچ سی کو دیر پا بنانے میں مؤثر تعاون ملے گا۔

معمر افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سلسلے میں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے اپنے اظہار خیال میں بھارت کے، 2050 تک معمر افراد کی 20 فیصد آبادی بتائے جانے کے بھارت کے نظریے کا ذکر کیا۔ انہوں نے گروپ 20 کے ممالک کو اس سلسلے میں کی گئی کوششوں کے بارے میں بتایا، جو اب تک معمر افراد کے حفظان صحت کے قومی پروگرام کے تحت کی گئی ہیں، جن کا مقصدمعمر افراد، قابل رسائی، مناسب خرچ اور اعلیٰ معیار کی طویل مدت کا جامع حفظان صحت  فراہم کرانا ہے۔ اپنی تقریر میں انہوں نے ڈیمنشیا پر قابو پانے کے لئے صحت کے سرکاری اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام معمر افراد کی ، وقار کے ساتھ دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لئے بھارت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے گروپ 20 وزرائے صحت کو بتایا کہ ایک مختصر مدت میں بھارت نے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کرکے قابل تعریف پیش رفت کی ہے، جس کے تحت اینٹی مائیکرو بائل رسسٹینس کے نگرانی کے قومی نظام تشکیل دیاگیا ہے اور اے ایم آر آر اینڈ ڈی عالمی کوششوں میں تعاون دینے کے اس کے فیصلے سے بھی واقف کرایا۔ اے ایم آر پر اپنی تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے سبھی متعلقہ یو این ایجنسیوں سے کہا کہ وہ اینٹی مائیکرو بائل رسسٹنس پر قابو پانے کے لئے اپنی کوششوں میں تال میل پیدا کریں۔

20 اکتوبر 2019 کو ایک بڑے اجتماع کے دوران صحت سے متعلق سرکاری ایمرجنسی کے بارے میں سیمولیشن ایکسرسائز کے دوران مرکزی وزیر صحت نے دو بہترین طریقوں کے بارے میں بتایا۔ (i) 1994 میں دہلی میں پلس پولیو کی کامیاب مہم، جو اسی عرصہ میں بڑے پیمانے پر پلیگ پھیلنے سے پیدا ہوئی تھی۔(ii)2018 میں کیرالہ میں نیپا وائرس پھیلنے کے دوران سوشل میڈیا کی طرف سے بڑے پیمانے پر دماغی بحران میں کمی لایا جانا۔

گروپ 20 کے صحت وزرا کی میٹنگ گروپ 20 کے وزرائے صحت کے اوکایاما اعلامیے کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ اعلامیے میں 52 دفعات رکھی گئی ہیں۔ گروپ 20 ملکوں کے صحت سے متعلق بڑے عالمی معاملات کو نمٹانے کے عزم کی توثیق کی گئی ہے، جیسا کہ اس سے پہلے بھی اجاگر کیا جاچکا ہے۔

اس موقع کو اٹلی، سنگاپور، انگلینڈ اور امریکہ کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں کے لیے بھی استعمال کیاگیا۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے اٹلی کی حکومت کے وزیر صحت جناب رابرٹ اسپرینزا اور ان کے وفد سے ملاقات کی۔ دونوں وزیروں نے باہمی طور پر اتفاق کیا کہ وہ سب کے لئے صحت خدمات کے سلسلے میں اپنے تجربے اور بہترین طور طریقوں سے واقف کرائیں گے۔ اٹلی نے دوا سازی کے شعبے میں بھی بھارت کے ساتھ اپنی شرکت داری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ بھارت نے اٹلی کو عالمی ڈیجیٹل صحت شراکت داری میں شامل ہونے کے لئے مدعو کیا۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے سنگاپور کے وزیر صحت  جناب کم یونگ گن اور گروپ 20 کے وفد سے بھی ملاقات کی۔ بات چیت میں بھارت کی ایٹ رائٹ تحریک خاص موضوع رہی۔ سنگاپور کے وفد نے اپنی آبادی میں اسے لے جانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

امریکی حکومت کے صحت اور انسانی ہمدردی کی خدمات کے محکمہ کے ڈپٹی سکریٹری ایرک ہرگن کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں عام تشویش کا ذکر کیا، جیسے ٹی بی کا خاتمہ، یو ایچ سی، اے ایم آر، گلوبل ڈیجیٹل ہیلتھ۔

صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نےبرطانیہ کی پارلیمنٹ کی انڈر سکریٹری محترمہ نیکولا بلیک ووڈ سے بھی ملاقات کی۔ یہ ملاقات گروپ 20 کے وزرائے صحت کی سربراہ میٹنگ سے الگ ہوئی۔ دونوں وزیروں نے حفظان صحت کے میدان میں بھارت- برطانیہ شراکت داری کے پیش رفت کے بارے میں مختصر طور پر معلومات فراہم کی۔ دونوں ہی ملک اے ایم آر، ڈیجیٹل ہیلتھ، جینومکس پر اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔ صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر نے برطانیہ کے وفد کو بھارت آنے کی دعوت دی۔ یہ دعوت بھارت-برطانیہ شراکت داری کے تحت یو کے وفد کو مدعو کیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More