36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن ایف ایس ایس اے آئی کی طرف سے منعقدہ ’خوراک کے عالمی دن‘ کی تقریب کی صدارت کی

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ایک تقریب کی صدارت کی جس کا مقصد خوراک کا عالمی دن منانا تھا۔ اس کے انعقاد کا انتظام ایف ایس ایس اے آئی نے کیا تھا۔ اس سال کی تقریب کا موضوع تھا گرو، نورش، سسٹین ٹوگیدر، صحت اور خاندانی فلاح وبہود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پروگرام  میں شرکت کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ وبائی بیماری کے سبب دنیا کو درپیش بے مثال چیلنجوں کی وجہ سے خوراک، تغذیہ، صحت، قوت مدافعت اور دیرپا ہونے پر نئے سرے سے توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایف ایس ایس اے ا ٓئی ٹی ایٹ رائٹ انڈیا تحریک کا ہدف  ماحولیاتی تسلسل کے ذریعے ہر ایک کے لیے محفوظ اور صحتمند خوراک  کو فروغ دینا ہے۔ تمام شہریوں کو محفوظ اور بھرپور خوراک فراہم کرنے کے اس کے عہد کا یہ ایک حصہ ہے۔ اس سے خوراک کے محفوظ ایکو سسٹم میں بہتری پیدا ہوگی اور ہمارے شہریوں کی صحت اور ہائیجین میں اضافہ ہوگا‘‘۔

اس سال خاص توجہ خوراک کی سپلائی چین میں ٹرانس فیٹس کے خاتمے پر دی جائے گی۔ پارشلی ہائیڈروں جنریٹیڈ ویجیٹیبل آئلس (پی ایچ وی اوز) اور بیکری میں پکے ہوئے اور تلے ہوئے کھانوں میں ایک زہریلا مادہ ٹرانس فیٹ موجود ہوتاہے جو بھارت میں غیر متعدی بیماریوں کے اضافے کا ایک خاص سبب ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ٹرانس فیٹ دل کی بیماریوں کے لیے خاص طور پر خطرناک ہے۔دل کی بیماریوں کے خطرات کو ختم کرنا  خاص طور پرکووڈ-19 کے دوران ضروری ہے کہ کیونکہ ان امراض کے شکار لوگوں کی حالت خراب ہوسکتی ہے۔ ا نھوں نے بھارت کو 2022 تک ٹرانس فیٹ سے پاک کرنے کی حکومت  کی کوششوں کے بارے میں بتایا کہ  صحت کی عالمی تنظیم نے  یہ نشانہ ایک سال بعد کے لیے مقرر کیا ہے۔ یہ بھارت کی آزادی کے 75 سال پورے ہونے پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ایک نیو انڈیا وژن کے عین مطابق ہے۔

’ایٹ رائٹ ا نڈیا‘ اور ’فٹ انڈیا موومنٹ‘ کو زبردست تبدیلی پیدا کرنے والا قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’سوچھ  بھارت ابھیان، جل جیون مشن اور ماحولیات کی وزارت کی دوسری کوششوں کے ساتھ مل کر یہ دو تحریکیں بھارتیوں کی صحت میں بہتری پیدا کریں گی اور ماحولیات کے نقصان کا مداوا کریں گی‘‘۔

انٹرنیٹ کی پہنچ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے جہاں متجسس شہری پوری معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ انھوں نے ایف ایس ایس اے آئی کے اہلکاروں سے کہا وہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے آگاہی  اور صارفین کی تعلیم کو فروغ دیں تاکہ  معلومات سے آگاہ شہری ذمہ دارانہ طور پر اپنی پسند کا انتخاب کرسکیں۔

انھوں نے ا سکولوں کے لیے ایٹ رائٹ کے لیے کریٹیویٹی چیلنج کی شروعات کی جو پورٹ اور فوٹو گرافی کا ایک مقابلہ  اور جس کا مقصد صحتمند غذائی عادات کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے ایف ایس ایس اے آئی کی طرف اسمارٹ سٹی مشن اور دی فوڈ فاؤنڈیشن، برطانیہ کی شراکت داری سے ’ایٹ اسمارٹ سٹی‘ (چیلنج) کا بھی آغاز کیا اس سے بھارت کے اسمارٹ شہروں میں خوراک کی اچھی عادتوں کے لیے ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے دوسرے شہریوں کے لیے بھی مثال قائم ہوگی کہ وہ اس کی پیروی کریں۔

DSC_4664.JPG

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر کئی کتابوں  / رہنما ہدایات  کا آغاز کیا۔

جناب راجیش بھوشن، مرکزی صحت سکریٹری، جناب ارون سنگھل، سی ای او ، ایف ایس ایس اے آئی اور صحت اور خاندانی فلاح بہبود نیز ایف ایس ایس اے آئی کے دیگرسینئر  اہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ریاستی فوڈ سیفٹی کمشنروں، ریجنل ڈائریکٹروں اور ایف ایس ایس اے آئی کے اہلکاروں، سائنٹفک پینل آف آئل اینڈ فیٹس کے پیشہ ور افراد، بین الاقوامی صحت عامہ تنظیموں کے اہلکاروں، ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک، وائٹل اسٹریٹجیز،صنعتی ایسوسی ایشنوں اور دیگر اداروں کے بہت سے ارکان کو بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More