26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن ’آہار کرانتی‘ نامی ایک نئے مشن کی شروعات کریں گے

Urdu News

نئی دہلی: اس مشن کا مقصد غذائیت کے اعتبار سے متوازن خوراک کی ضرورت کے پیغام کو پھیلانا ہے اور  تمام مقامی پھلوں اور سبزیوں تک رسائی کی اہمیت کو  سمجھنا ہے۔

وگیان بھارتی (وبھا) اور گلوبل انڈیا سائنٹسٹ اینڈ ٹیکنو کریٹک فورم (جی آئی ایس ٹی) نے ملک کر  یہ مشن شروع کیا ہے جس کا موٹو ہے उत्तमआहारउत्तमविचार( اتم آہار اتم وچار) یا اچھی خوراک – اچھی سمجھ۔

’آہار کرانتی‘ تحریک بھارت اور اس دنیا کی طرف سے جو ’بھوک اور امراض کی زیادتی‘ کہلاتی ہے، کو   درپیش خصوصی  مسئلے پر توجہ دینا ہے۔ جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت جتنی کیلوریز استعمال کرتاہے اس سے دوگنی پیدا کرتاہے لیکن پھر بھی ملک میں بہت سے لوگ کم غذائیت کا شکار ہیں۔ اس عجیب وغریب فلسفے کی اصل وجہ ہمارےمعاشرے کے سبھی طبقوں میں تغذیہ بخش غدا کی آگاہی میں کمی ہے۔

غذائیت کے ا عتبار سے متوازن غذا لینے ی ضرورت ہے خاص طور پر وبائی بیماری کووڈ-19 کے دور  میں۔ ایک صحتمند جسم انفیکشن سے زیادہ قوت مدافعت کے ذریعے بہتر طو رپر اورزیادہ لچک کے ساتھ نمٹ سکتاہے۔

اقوام متحدہ نے بھی 2021 کو پھلوں اور سبزیو ں کا بین الاقوامی سال ماناہے، جس سے آہارکرانتی کے ساتھ تال میل پیدا ہوتا ہے۔ پھل اور سبزیاں متوازن غذا کا ایک بڑا حصہ ہوتی ہے۔ اس سے بھی زیادہ یہ کہ اقوام متحدہ کا  دیرپا مقصد #3میں  جو انسانوں کی صحت کے بارے میں ہے کہا گیا ہے ’’تمام عمرکے لوگوں کے لیے صحتمند زندگی اور  صحتمند زندگی کو یقینی بنایئے اور خیریت کو فروغ دیجئے‘‘۔ اس مقصد میں بھی آہار کرانتی کو زیادہ بامعنی بنایا گیا ہے۔ غذا اور صحت ایسے ساتھی ہیں جن کو الگ ا لگ نہیں کیا جاسکتا۔

بھارت کو یہ خصوصی حیثیت حاصل ہے کہ اس کے پاس آیوروید کا علم ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ آیوروید پر مبنی تغذیے کے علم کو پریکٹس میں لایا جائے۔ یہ تحریک اس سمت میں بھی کام کرے گی۔

اس تحریک  کے ذریعے  بھارت کی روایتی خوراک کے اقدار کے تئیں لوگوں کی بیداری پیدا کرکے بھوک مری کی موجودہ صورتحال  پر توجہ دینے کی تجویز ہے۔ اس سے غذائیت کے اعتبار سے متوازن خوراک –उत्तमएवंसंतुलितआहार (اتم ایوم سنتلت آہار)کو بحال کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ متوازن  غذا مقامی اعتبار سے  حاصل کئے جانے والے پھلوں اور سبزیوں میں بھرپور طور پر موجود ہے۔

اس پروگرام میں ٹیچروں کی تربیت پر توجہ دی جائے گی جو اس پیغام کو ہزاروں طلبا تک  پہنچائیں گے اور پھر وہ  اپنے کنبوں اور آخر کار پورے سماج تک پہنچائیں گے۔ ا سی طرح کی حکمت عملی پولیو کے خاتمے کے سلسلے میں اپنائی گئی تھی، جو ایک بڑی کامیابی ثابت  ہوئی۔

وگیان بھارتی (وبھا) اور گلوبل انڈین سائنٹسٹ اینڈ ٹیکنوکریٹس فورم کا مقصد آہار کرانتی کو  ایک ماڈل بنانا ہے جس کی پوری دنیا تقلید کرے۔ بھارت  مدتوں تک عالمی رہنما یا وشو گروپ رہا ہے۔ اور خوراک نیز تغذیہ کے معاملے میں اس نے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات کے معاملے میں بہت سی  زبردست کوششوں کی رہنمائی کی ہے۔نئی تحریک اس میں اور اضافہ کرے گی۔

وگیان بھارتی (وبھا) اور گلوبل انڈیا سائنٹسٹ اینڈ ٹیکنوکریٹس فورم نے پروگرام کی ابتدا کی ہےجبکہ دیگر بہت سی ایجنسیاں بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئی ہیں اور  اپنی مہارت اوروسائل کو یکجا کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت کی کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) کی پراواسی بھارتیہ اکیڈمک اینڈ سائنٹفک سمپرک (پربھاس) مختلف مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی وزارتوں کے ساتھ رابطہ قائم کر رہاہے۔ مزید تنظیمیں اس مشن میں شامل ہونے والی ہیں۔

براڈ کاسٹ پلیٹ فارمس: آہار کرانتی کی شروعات کی تقریب کو مندرجہ ذیل پلیٹ فارموں میں پر دیکھا جاسکتا ہے:

انڈیا سائنس او ٹی ٹی چینل – www.indiascience.in

انڈیا سائنس یو ٹیوب چینل

انڈیا سائنس موبائل ایپ (اینڈرائڈ، آئی او ایس، جیو فون)

ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ اپنی میڈیا تنظیم کے ذریعے اس ملک گیر پروگرام کو وسیع پبلی سٹی دیجئے۔ آپ کا تعاون اتم آہار اتم وچار کے موٹو کو پورا کرنے میں مفید ثابت ہوگا۔

آہار کرانتی کی سرکاری ویب سائٹ:www.aahaarkranti.org

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More