34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او ڈائرکٹروں کی 41 ویں کانفرنس کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ  نے آج یہاں ڈی آر ڈی او بھون میں  ڈی آر ڈی او ڈائرکٹروں کی 41 ویں کانفرنس کا افتتاح کیا۔یہ کانفرنس ہر سال ہوتی ہے جس میں دو دنوں تک گہرے غور و فکر والے متعدد اجلاس  کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

اپنی تقریر میں جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ڈی آر ڈی او نے ملک کی دفاعی فورسز کو مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے دفاعی تحقیق و ترقی کے محکمے کے سکریٹری اور ڈی آر او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی اور ڈی آر ڈی او کے سبھی سائنسدانوں اور عملے کو مبارکباد دی۔ انہوں نے 100 دنوں کے اہداف کی تکمیل کرنے،  آزادی کے 75 سال پورے ہونے کے تناظر میں سنگ میل کی نشاندہی کرنے اور پانچ برسوں کا لائحہ عمل تیار کرنے  کے لئے ڈی آر ڈی او کی ستائش کی۔

وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او برادری سے اپیل کی کہ وہ سابق صدر بھارت رتن ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے  کام کرنے کا  جو مزاج تھا، ویسا مزاج اپنے اندر پیدا کریں۔انہوں نے کہا کہ دفاعی تحقیق و ترقی اور مینوفیکچرنگ کے شعبہ جات میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کے امکانات  ہیں۔ چاہے یہ روزگار براہ راست ہوں یا پھر بالواسطہ۔انہوں نے ڈی آر ڈی او سے کہا کہ وہ ایسے نظامات اور ٹکنالوجیز کو نگاہ میں رکھیں جو آئندہ 10 سے 15 برسوں تک موزوں رہیں تاکہ مسلح افواج تکنیکی اعتبار سے  دوسروں سے بہتر رہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ ٹکنالوجی کی اپنی حدیں ہیں اور مصنوعات  کے فروغ   میں وقت لگتا ہے۔ایسے پیچیدہ نظامات کے لئے تکنیکی ضرورتیں ترقیاتی سائیکل کے دوران فروغ دی جاتی رہنی چاہئیں۔

افتتاحی اجلاس میں جن دیگر افراد نے شرکت کی، ان میں قومی سلامتی کے مشیر جناب اجیت ڈوبھال، فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل، آر کے ایس بدھوریا کے نام شامل ہیں۔

جناب اجیت ڈوبھال نے سبھی طرح کی چیلنجوں کے باوجود قابل تعریف کام کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او  کا ہندوستان کو تکنیکی اعتبار سے مضبوط بنانے میں بنیادی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید نوعیت کی جنگ میں ٹکنالوجی اور پیسہ  جنگ  کا نتیجہ طے کریں گے، جس میں ٹکنالوجی کی اہمیت زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت پر مبنی ٹکنالوجی  ہمیں اس لائق بنائے گی کہ ہم اپنے برے وقت میں دوسروں سے بہتر ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی اہمیت کی حامل ٹکنالوجی  ملک کے اندر ہی فروغ  دی جانی چاہئیے۔ ڈی آر ڈی او واحد ایسا ادارہ ہے جو سسٹم انٹی گریشن کا کام کرسکتا ہے اور اسے مزید مضبوط بنا سکتا ہے۔

جنرل بپن راوت نے اپنی تقریر میں کہا کہ  ڈی آر ڈی او نے آرٹیلری  گن سسٹم، مائنس، اینٹی ٹینکس میزائل نظامات جیسے متعدد  نظامات دستیاب کراکر سروسز کی ضرورتوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لئے متعدد اہم اقدامات کئے ہیں۔وہ پراعتماد تھے کہ مستقبل کی جنگیں دیسی نظامات کی بدولت جیتی جائیں گی۔

بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہندوستانی بحریہ ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کئے گئے  متعدد نظامات کا استعمال کررہی ہے جس میں وروناستر ، ماریچ، اوشوس، تال اور متعدد دیگر نظامات شامل ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ آر کے ایس بدھوریا نے کہا کہ ٹکنالوجی لیڈر شپ ہی ڈی آر ڈی او کی  پہچان ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی آر ڈی او گزشتہ سات دہائیوں میں خود کفیل بننے کے مقصد کو حاصل کرنے میں بہت حد تک کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے الیکٹرانک وار فیئر ٹکنالوجی، رڈار، ایل سی اے، اے ای ڈبلیو اینڈ سی  کے لئے  کمپوزٹ مٹیریلز ، استر اور دیگر ٹکنالوجی کے لئے ڈی آر ڈی او کی ستائش کی۔

انہوں نے ایل  سی اے تیجس کی صلاحیتوں کی ستائش بھی کی اور ڈی آر ڈی او سے کہا کہ وہ اگلی نسل کا ایئر کرافٹ اے ایم سی اے تیار کرے،  ایل سی اے  کی ٹکنالوجی اور  تجربے کو مزید عمدہ بنائے ۔

دفاعی تحقیق و ترقی کے محکمے کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین  ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے ڈی آر ڈی اوکے ذریعہ  اے سیٹ، برہموس، استر، ناگ میزائل، ایس اے اے ڈبلیو، ارجن ایم بی ٹی ایم کے ون اے، 46 میٹر موڈیولر برج، ایم پی آر، ایل ایل ٹی آر اشونی وغیرہ کی کامیاب تیاری کا ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او ڈائرکٹروں کی 41 ویں کانفرنس کا موضوع  ‘بھارت کو بااختیار بنانے کے لئے ٹکنالوجی قیادت’ ہے۔

اس موقع پر وزیر دفاع نے  دو کمپیڈیا  کا بھی اجرا کیا، جن کے نام ہیں‘ ڈی آر ڈی او۔ صنعتی شراکت داری : ہم آہنگی اور فروغ ’ اور ‘برآمدات کے امکان والی ڈی آر ڈی او مصنوعات ’ صنعتوں کو سپورٹ  دینے کے لئے ٹکنالوجی کی منتقلی سے متعلق ڈی آر ڈی او  کی پالیسی اور طریقہ کار کا بھی انہوں نے اجرا کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع نے ڈی آر ڈی او کی نئی ویب سائٹ بھی لانچ کی۔

شکریئے کی تحریک پیش کرتے ہوئے ڈی جی (ایس اے ایم) ڈاکٹر چترا راج گوپال نے کہا کہ مسلح افواج کی جدید کاری ایک مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے جس کی بنیاد  درپیش خطرات، آپریشنل چیلنج اور تکنیکی تبدیلی ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر ڈی او ہماری مسلح افواج کو بین الاقوامی سطح پر مسابقتی نظامات سے لیس کرنے اور میدان جنگ میں انہیں فیصلہ کن برتری دلانے کے تئیں پابند عہد ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More