31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی لائسنسنگ پورٹل کے قومی آغاز کی تقریب کی بطور مہمان خصوصی صدارت کی

Uncategorized

نئی دہلی،  داخلی امور کے وزیر جناب امت شاہ  نے آج نئی دلی میں پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی لائسنسنگ پورٹل کے قومی آغاز کو زینت بخشی۔ اس موقع پر داخلی امور کے وزیر مملکت جناب کرشن ریڈی اور داخلہ سکریٹری جناب اجے کمار بھلہ بھی موجود تھے۔

11111111111111-AMIT-image001ONSQ.jpg

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی کاشعبہ ، محفوظ کاروباری ماحول کو برقرار رکھنےاور وزیراعظم کے 5 کھرب معیشت کے مقام کو حاصل کرنے کے نظریہ کے لئے از حد اہمیت کا حامل ہے۔ یہ شعبہ روزگار فراہم کرتا ہے، نیز اہم کارپوریشنوں اور ملک کے مالی مراکز کو تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ جناب شاہ نے پرائیویٹ سکیورٹی کے شعبے کو  بڑے مضمرات والاشعبہ قرار دیا اور اس امر پر زور دیا کہ اس شعبے میں لائسنس یافتہ ایجنسیوں کی تعداد بڑھا کر اس شعبے کی معتبریت میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔

 وزیر داخلہ نے کہا کہ آن لائن پورٹل ، اس شعبے میں لائسنسنگ کے عمل کو شفاف بنانے میں مددگار ثابت ہوگا اور اس کی معتبریت کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر ضروریات اور تقاضوں کی آن لائن دستیابی کی وجہ سے ایجنسی کے لئے یہ بات آسان ہو جائے گی کہ وہ ایک ریاست میں درج رجسٹر ہو سکے اور اس درج رجسٹر ہونے کے ساتھ اپنے کاروبار کو دوسری ریاست تک پھیلا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پورٹل آئندہ 90دنوں کے اندر تمام تر سرکاری بھارتی  زبانوں میں دستیاب ہوگا اور اس طرح کی سہولت سے آن لائن لائسنسنگ پروسیس کو کُل ہند حیثیت حاصل ہو سکے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک بھر کے بیشتر پولیس اسٹیشن آن لائن ایک دوسرے سے مربوط ہیں۔سکیورٹی گارڈس کا آن لائن پولیس ویریفکیشن،  ملک بھر میں آن لائن مجرمانہ ریکارڈس تک رسائی کی سہولت کے ذریعہ از حد آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے نجی سلامتی صنعت سے گزارش کی کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر بیداری مہمات چلائے اور عوام کو اس امر کے لئے حوصلہ افزائی فراہم کرے کہ صرف لائسنس یافتہ ایجنسیاں ہی اس شعبے میں کام کریں۔

جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ سبکدوش نیم فوجی اور فوجی عملہ بھی اس شعبے کے مضمرات کی حیثیت رکھتا ہے اور ایجنسیوں کو ایسے لوگوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، جو کم از کم این سی سی کی تربیت حاصل کر چکے ہوں، اس سے ملازمین میں بنیادی نظم و ضبط پیدا ہوگا۔ یہ بات اس لحاظ سے اہمیت کی حامل ہے کہ نجی سلامتی عملہ معاشرے میں  مجرموں کے خلاف سب سے حرکت میں آنے والا ہراول دستے والا عملہ ہوتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس طریقے سے اس عملے کو ضابطہ تعزیرات ہند کے متعلق آگہی فراہم کی جانی چاہئے اور یہ آگہی انہیں تربیت کے دوران ہی فراہم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سلامتی عملے کو قریب ترین پولیس اسٹیشن سے مسلسل رابطے میں رہنا چاہئے اور پولیس اور عوام کے درمیان رابطہ کار کے طور پر کام کرنا چاہئے۔

22222222222-AMIT-image002IJB0.jpg

جناب شاہ نے کہا کہ پورٹل کے معقول استعمال سے اس شعبے میں خلاقانہ مسابقت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں نے اس پورٹل کو قبول کر لیا ہے اور اس سے وابستہ ہونے جا رہی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پورٹل اس شعبے کو کثیر زاویہ جاتی تقویت فراہم کرے گا اور اس شعبے کی کاروبار ی  توسیع کی حکمت عملی بھی اس میں مضمر ہے۔

جناب شاہ نے کہا کہ 11/26 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے دوران سب سے پہلے پرائیویٹ گارڈ س نے دہشت گردوں کا سامنا کیا تھا۔ یہ انہیں کی فوری کارروائی تھی، جس نے خسارے کو روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سکیورٹی گارڈس کو اے ٹی ایم کے تحفظ میں عام طور پر لگائے جانے سے یہ بات ظاہر ہو تی ہے کہ اس شعبے میں معاشرے کو ان پر کتنا اعتماد ہے۔ انہوں نے سلامتی گارڈس کی فلاح و بہبود کے تئیں بیداری پر زور دیا اور مختلف النوع بہبودی اقدامات مثلاً بیمہ، سکیورٹی گارڈس کے لئے پنشن وغیرہ بھی فراہم کر نے پر زور دیا، جو ایجنسیوں کا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مختلف النوع مالی شمولیت کے اسکیموں کے تحت ایسا کیا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے داخلی امور کے وزیر مملکت جناب کشن ریڈی نے کہا کہ حکومت نے  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں عمدہ حکمرانی کا عہد کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پورٹل ڈیجیٹل انڈیا کی ایک مثال ہے اور اس شعبے میں شفافیت اور اثر انگیزی کا باعث ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لئے زندگی بسرکرنا آسان بنانے کے سلسلے میں یہ ایک قدم کہا جا سکتا ہے۔

جناب ریڈی نے اشارہ کیا کہ کچھ سلامتی ایجنسیاں اب بھی بغیر لائسنس کے کام کر رہی ہیں۔ لہذا اس  سلسلے میں عوامی بیداری مہم درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف لائسنس یافتہ ایجنسیوں کو ہی کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسکولوں، صنعتوں اور کارپوریٹ اداروں کو صرف اور صرف لائسنس یافتہ ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کی اہمیت سمجھائی اور بتائی جانی چاہئے۔

33333333333-AMIT-image0033VYT.jpg

جناب ریڈی نے اس شعبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے والے شعبوں میں سے یہ بھی ایک شعبہ ہے۔ انہوں نے سلامتی ایجنسیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے سلامتی گارڈس کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس سمت میں تمام شراکت داروں کے ذریعہ ایک مربوط کوشش کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More