31 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم کا ٹکراوسے گریز اور ماحولیاتی شعور سے متعلق عالمی اقدام ’’سمواد‘‘ کے دوسرے ایڈیشن کے لیے پیغام

Urdu News

نئی دہلی  ٹکراو سے اجتناب اور ماحولیاتی شعور سے متعلق عالمی اقدام ’’سمواد‘‘ کا دوسرا ایڈیشن آج اور کل ینگون میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

وویکانند کیندر نے ستمبر 2015 میں اس منفرد  کانفرنس کے پہلے ایڈیشن کی میزبانی کی تھی۔ نئی دہلی میں منعقدہ مذکورہ کانفرنس نے مختلف مذاہب اور روایتوں کی نمائندگی کی تھی اور اس سے وزیراعظم نے خطاب کیا تھا۔

سمواد کے دوسرے ایڈیشن کے ویڈیو پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے سماج کو آج متعدد سوالات مثلاً کیسے ٹکراؤ سے گریز کریں، ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنج کو کیسے حل کریں، کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ جوابات کی تحقیق کی قیادت مختلف مذاہب،روایات  اور روحانیت کے مختلف سلسلہ میں پیوست انسانیت کی طویل روایات کی فکر کے ذریعہ ہونی چاہیے؟

وزیراعظم نے کہا کہ وہ قدیم ہندوستانی روایت کا نتیجہ ہیں اور انہیں مشکل معاملات کے سلسلے میں گفت و شنید پر یقین ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستانی تصور  ترک شاستر‘‘کی بنیاد،  بات چیت اور بحث و مباحثہ ہے اور یہ خیالات کے تبادلہ اور تصادم سے گریز کا ایک ماڈل ہے۔

ہندوستانی مائتھولوجی مثلاً بھگوان، بھگوان کرشن، بدھ، بھکت ، پرہلاد کی مثال پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کے ہر ایک کام کا مقصد دھرم نبھانا تھا اور اسی نے  ہی قدیم ہندوستانی زمانے سے لے کر موجودہ زمانے تک بچائے رکھا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سمواد یا ڈائیلاگ ہی واحد راستہ ہے جو مذہبی دقیانوسی اور تعصبات جو کہ سماج کی تقسیم اور مختلف ممالک اور سماج کے در میان ٹکراؤ کا باعث ہے، کو ختم کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر انسان  ماحول کی حفاظت نہیں کرتا ہے تو یہ ماحولیاتی تبدیلی کی شکل میں ردعمل ظاہر کرتا ہے، ماحولیاتی قوانین اور ضابطے ماحول کی صرف کمتر حفاظت کرتے ہیں۔ انہوں نے خوشگوار ماحولیاتی شعور بیدار کرنے کے لیے بھی اپیل کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسان کو ماحولیات سے منسلک ہونا چاہیے، ماحولیات کا احترام کرنا چاہیے۔ 21ویں صدی کی دنیا کو ایک دوسرے سے جڑے اور ایک دوسرے پر منحصر کرنے والے متعدد عالمی چیلنجوں  دہشت گردی سے لیکر ماحولیاتی تبدیلی تک مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے اورمجھے امید ہے کہ اور ان کا حل ایشیا کی قدیم ترین روایت ڈائیلاگ اور بحث و مباحثہ کے ذریعہ تلاش کیا جائے گا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More