28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیرمملکت ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے ‘توقعاتی اضلاع کی تبدیلی ’ سے متعلق پروگرام کے تحت شمال مشرقی اضلاع کے موضوع پرتبادلہ خیالات کے لئے میٹنگ طلب کی

Urdu News

نئی دہلی: شمال مشرق کے 14اضلاع کو ‘‘توقعاتی اضلاع ’’کے طورپرشناخت کیاگیاہے ۔یہ اضلاع ملک بھرسے منتخب کئے گئے 106‘‘توقعاتی اضلاع تبدیلی’’ کے پروگرام کے زمرے سے متعلق ہیں، جنھیں نیتی آیوگ کے زیراہتمام ، وزیراعظم ،جناب نریندرمودی کی رہنمائی میں تبدیلی سے ہمکنارکیاجاناہے ۔ اس امرکا انکشاف کل وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) شمال مشرقی خطے کی ترقیات کی وزارت (ڈونر) ، وزیرمملکت وزیراعظم کا دفتر، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اورخلائی امور، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کیاہے ۔ وزیرموصوف نے اس سلسلے میں ایک میٹنگ طلب کی تھی ،جس میں اس مقصد کے لئے تعینات کئے گئے سینیئرنوڈل افسران نے شرکت کی ۔ شمال مشرق کے وزرأ ، داخلی امورکے وزیرمملکت جناب کرن رجیجواور ریلوے کے وزیرمملکت جناب راج گوہین بھی اس موقع پرموجودتھے ۔

          پروگرام کے مقاصد اور ہدفوں پرروشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ وزیراعظم، نریندرمودی کی قیادت میں بھارت اعلیٰ شرح نموکے راستے پرآگے بڑھ رہاہے ۔ تاہم ملک کے مختلف خطوں میں موجود اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد اور متضاد عناصرکی بنیاد پر بین ریاستی اور بین اضلاع سطح پر زبردست تفریق پائی جاتی ہے ۔ مختلف اضلاع کی مساویانہ ترقی کے لئے یہ قدم اٹھایاگیاہے اورمقصد یہ ہے کہ‘‘ توقعاتی اضلاع ’’کے طورپرشناخت کئے گئے ،اضلاع کی حالت کو یکسرتبدیل کردیاجائے ۔

          ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ بطورخاص ٹوپوگرافی یعنی جغرافیائی انفرادیت اور صورتحال ، جغرافیائی عناصر ، موسمی حالات وغیرہ کی چنوتیاں صرف اپنی نوعیت کے لحاظ سے کافی بڑی نہیں ہوتیں بلکہ الگ الگ مقامات پران کی شدت بھی علیحدہ علیحدہ ہوتی ہے ۔ اس امرکو پیش نظررکھتے ہوئے، وزیرموصوف نے انکشاف کیاکہ شمال مشرقی خطے کی ترقیاتی وزارت نے حال ہی میں ‘‘شمال مشرقی پہاڑی علاقہ ترقیات پروگرام’’ کے نام سے ایک خصوصی اقدام کا آغاز کیاتھا اوریہ طے کیاگیاتھا  کہ اس سے متعلق ایک پائلٹ پروجیکٹ منی پورمیں شروع کیاجائے تاکہ مختلف اضلاع میں مساویانہ ترقیات کوعملی شکل دی جاسکے کیونکہ ہرضلع میں اپنی علیحدہ چنوتیاں ہیں ، خواہ یہ اضلاع ایک دوسرے کی ہمسائیگی میں ہی کیوں نہ واقع ہوں ۔

کل ہند ‘‘توقعاتی اضلاع تبدیلی’’پروگرام کے تحت شناخت کئے گئے 14اضلاع میں دھبری ، گول پاڑا، بارپیٹا، درانگ ، بکسا، اودل گڑی اورہیلاکانڈی آسام میں ، تریپورہ میں دھلائی ، میگھالیہ میں ریبھوئی ، اروناچل پردیش میں نمسائی ، منی پورمیں چندیل ، میزورم میں مامت ، ناگالینڈ میں کیپھرےاور سکم میں مغربی سکم ضلع شامل ہیں۔ اس پروگرام کا پوراخاکہ اورنظریہ اس تفہیم پرمنحصرہے کہ ملک کی مجموعی گھریلوپیداوارمیں ملک کی مجموعی شرح نموکا دخل ہوتاہے اور یہ دونوں چیزیں اسی وقت نموسے ہم کنارہوسکتی ہیں ،جب تمام ریاستیں تمام خطے اورتمام اضلاع واجبی شرح نموکے ساتھ ترقی کریں ۔ بصورت دیگر ملک کے ایک حصے کی اعلیٰ شرح نمویاکچھ اضلاع کی اعلاشرح نمودیگراضلاع کی ناقص شرح نموکی وجہ سے انحطاط کا شکارہوجاتی ہیں ۔

          ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک تفصیلی لائحہ عمل وضع کیاگیاہے اورکسی بھی ضلع کی اصل کیفیت اور حالت کا تعین کرنے کے لئے صحت ، تغذیہ ، تعلیم اور زراعت جیسے شعبوں پرانحصارکیاجائے گا۔ ایک بنیادی سطح کا جائزہ  لینے کا عمل جاری ہے اورکوشش یہ ہوگی کہ اس پروجیکٹ کے تحت متعین کردہ مقاصد کے حصول کے لئے دانشمندی سے کام لیاجائے ۔ کل کی میٹنگ میں پہلے مرحلے کے دوران ایک وسیع خاکے پربات چیت ہوئی اوراسی کے تحت ہرایک ضلع میں ایک بیس لائن سروے انجام دیاجائے گا۔ ہرایک ضلع کے لئے 4سطحوں والانگرانی میکینزم وضع کیاگیاہے اوراس سے ایک مرکزی نوڈل افسرجس کا تعلق مرکزی حکومت سے ہوگا،مقررکیاگیاہے ساتھ ہی ساتھ ریاستی حکومت  کاایک نوڈل افسر، ضلعی سطح پر ضلعی نوڈل افسر/ڈسٹرکٹ کلکٹراورایک مرکزی وزیر اس کا سربراہ ہوگا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More