39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیردفاع نے آٹھویں آسیان ڈیفنس منسٹرس میٹنگ – پلس کی میٹنگ میں بھارت -بحرالکاہل خطہ میں کھلے اور شمولیاتی نظام پر زور دیا

Urdu News

وزیردفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے 16 جون 2021 کو آٹھویں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ (اے ڈی ایم ایم ) پلس سے خطاب کرتے ہوئے  ملکوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی بنیاد پر بھارت -بحرالکاہل خطہ میں ایک کھلے اور شمولیاتی نظام پر زور دیا۔ اے ڈی ایم ایم پلس  10 آسیان (جنوب مشرقی  ایشیائی ملکوں کی ایسوسی ایشن) ملکوں اور اس کے آٹھ ڈائیلاگ پارٹنر -آسٹریلیا، چین ، بھارت، جاپان، نیوزی لینڈ،جمہوریہ کوریا، روس اور امریکہ کے وزرائے دفاع کی سالانہ میٹنگ ہے۔ برونئی اس سال اے ڈی ایم ایم پلس فورم کی صدارت کررہا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے بات چیت کے ذریعہ تنازعات کے پرامن حل اور بین الاقوامی  ضابطوں  اور قوانین  پر عمل کرنے بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘ بھارت نے خطہ میں امن، استحکام اور خوشحالی کی توسیع کے لئے بدلتے ہوئے نظریہ اور اقدار کی بنیاد پر بھارت بحرالکاہل میں تعاون پر مبنی شراکت داری کو مضبوط کیا ہے۔آسیان کی مرکزیت کی بنیاد پر بھارت نے بھارت -بحرالکاہل کے لئے ہمارے مشترکہ نظریہ پر عمل درآمد کی غرض سے اہم پلیٹ فارم کے طور پر آسیان کی  قیادت والے نظام کے استعمال کی حمایت کی ہے’’۔

علاقائی  اور بین الاقوامی سیکورٹی کے ماحول پر موضوعات کے اعتبار سے تبادلہ خیال کے دوران جناب راج ناتھ سنگھ نے آسیان ملکوں کے وزرائے دفاع اور آٹھ ڈائیلاگ پارٹنر ملکوں کے سامنے بھارت کےخیالات پیش کئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے ابھرتے ہوئے چیلنجوں  کا حل ماضی میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار کئے گئے پرانے نظام سے نہیں کیاجاسکتا۔

وزیردفاع نے اقوام متحدہ  کنوینشن آن دی لا آف دی سی (یو این سی ایل او ایس) کے مطابق بین الاقوامی آبی حدود میں سبھی کے لئے جہازرانی کی آزادنی، بحری خطے میں پرواز اورکسی روک   ٹوک  کے بغیر تجارت کی آزادی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ بحری سیکورٹی سے متعلق چیلنجز بھارت کے لئے تشویش  کا باعث ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت -بحرالکاہل خطہ کے امن ، استحکام، خوشحالی  اور ترقی کے لئے  کمیونی کیشن کے بحری علاقہ اہم ہیں۔ وزیردفاع نے امید ظاہر کی کہ کوڈ آف کنڈکٹ بات چیت سے بین الاقوامی قانون کو ذہن میں رکھتے ہوئے نتیجہ سامنے آئیں گے  اور ان ملکوں کے جائز حقوق اور مفادات پر منفی اثر نہیں پڑے گا جو ان مباحثوں کے حق میں نہیں ہیں۔

نومبر 2014 میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اعلان کردہ ‘ ایکٹ ایسٹ پالیسی’ پر جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس پالیسی کے اہم نکات کا مقصد اقتصادی تعاون ، ثقافتی رشتوں کو فروغ دینا  اور دو طرفہ ، علاقائی اور کثیر فریقی سطحوں پر مسلسل اتحاد کے توسط سے بھارت -بحرالکاہل ملکوں کے ساتھ  اسٹریٹجک  رشتوں کو فروغ دینا ہے۔

دہشت گردی اور انتہاپسندی کو عالمی امن اور سلامتی کے لئے سنگین خطرہ بتاتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے دہشت گردتنظیموں اور ا ن کے نیٹ ورک کو پوری طرح ختم کرنے کے لئے اجتماعی تعاون پر زور دیا۔ اجتماعی تعاون مجرمو ں کی شناخت کرنے اور انہیں جواب دہ بنانے اور یہ یقینی بنانے کی دہشت گردی کی حمایت کرنے اور مالی تعاون کرنے والوں  ، دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف ٹھوس قدم اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ فائنانیشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے رکن کے طور پر بھارت  دہشت گردی  کی مالی معاونت  سے  لڑنے کے لئے پرعزم ہے۔

سائبر خطروں سے نمٹنے کے لئے وزیردفاع نے جمہوری اقدار  کے ذریعہ بتائے گئے کثیر فریقی نظریہ پر زور دیا جس میں ایک گورننس ڈھانچہ   ہو جو کھلا اور شمولیاتی ہو اور ملکوں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے  ایک محفوظ ، کھلا اور مستحکم انٹرنیٹ والا ہو، یہی سائبر اسپیس کے مستقبل کو آگے بڑھائے گا۔

دنیا کے سامنے  حالیہ چیلنج کووڈ19 کے بارے میں جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وبا کا اثر اب بھی سامنے آرہا ہے اور اس لئے چیلنج یہ ہے کہ عالمی معیشت بہتری کی راہ پر گامزن ہو اور یہ یقینی ہو کہ اس میں بھی کوئی پیچھے نہ چھوٹے۔ انہوں نےکہا کہ یہ تبھی ممکن ہے  جب پوری انسانی برادری کو ٹیکہ لگایا جائے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی سطح پر  پیٹنٹ سے آزاد ٹیکے دستیاب کرانے ، کسی روک ٹوک کے بغیر سپلائی چین ا ور زیادہ عالمی طبی صلاحیتیں کچھ ایسی کوششیں ہیں  جن کی تجویز بھارت نےمشترکہ کوشش کے طور پر پیش کی۔

انسانی امداد اور آفات سے متعلق راحت (ایچ اے ڈی آر ) ٓاپریشن  کا ذکر کرتے ہوئے  وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت اپنے قریب اور دور واقع پڑوسی ملکوں میں بحران کے وقت سب سے پہلے امداد فراہم کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہیڈس آف ایشین کوسٹ گارڈ ایجنسی میٹنگ (ایچ اے سی جی اے ایم) کے بانی رکن کے  طور پر بھارت سمندری کھوج اور بچاؤ کے شعبوں میں تعاون کے توسط سے صلاحیت سازی کو بڑھانا چاہتا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے خطہ میں امن  اور استحکام  کو یقینی بنانے کے لئے آسیان مرکزیت اور اتحاد کو بھارت کے ذریعہ دئے جانے والی اہمیت کو بھی نمایاں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آسیان کے ساتھ گہرا رشتہ رکھتا ہے۔اور اس نے خاص طور سے آسیان  کی قیادت والے میکانزم جیسے مشرقی ایشیا سمٹ  ، آسیان ریجنل فورم اور اے ڈی ایم ایم پلس  کے توسط سے  علاقائی امن اور استحکام میں تعاون دینے والے کئی شعبوں میں  اپنے اپنے سرگرم رشتے جاری رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آسیان اسٹریٹجک شراکت داری کو  خوشحال ثقافتی اور تہذیبی رشتوں اور لوگوں کے  درمیان تعاون بڑھانے  کی بنیاد پر مضبوط کیا گیا ہے ۔وزیردفاع نے کووڈ 19پابندیوں کے باوجود اے ڈی ایم ایم پلس کے انعقاد کے لئے برونئی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

دفاعی سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار اور چیف آف انٹی گریٹیڈ ڈینفس اسٹاف   ٹو دی چیئرمین چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) وائس ایڈمرل اتول کمار جین اور وزارت دفاع  اور وزارت خارجہ کے دیگر سینئر افسران میٹنگ میں شامل ہوئے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More