39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم نے پی آئی او – پارلیمنٹیرین کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا

Urdu News

نئی دہلی، ۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے نئ دہلی میں پی آئی او پارلیمینٹیرین کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں گزشتہ سیکڑوں برسو ں کے دوران لا تعداد افراد نے سرزمین ہند کو خیر باد کہہ دیا تھا ،ہیں آج بھی ہندوستان کے لوگوں کے دل ودماغ میں ان کے لئے جگہ محفوظ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بات اپنے آپ میں حیرت ناک نہیں کہ ہندنژاد شہریوں نے ان ممالک کی سرزمین سے مطابقت پیدا کرلی ہے ، لیکن انہوں نے اپنی ذات میں ہندوستانیت کو برقرار رکھا ہے جبکہ انہوں نے ان ملکوں کی زبان ،غذائیں اور لباس کو اپنالیا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آج دہلی میں ہندنژاد اراکین کی ایک چھوٹی عالمی پارلیمنٹ منعقد ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندنژاد لوگ ماریشس ، پرتگال اور آئر لینڈ کے وزیراعظم کے منصب جلیل پرفائز ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی ہند نژاد شہری متعدد دیگر ملکوں میں بھی سربراہ مملکت اور سربراہ سرکار ہیں ۔

جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان کے بارے میں پچھلے تین چار برس کے دوران عالمی تاثر میں تبدیلی پیدا ہوئی ہے ۔ اس کا سبب یہ ہے کہ ہندوستان بدل رہا ہے اور آج ہندوستان کی آر زوئیں اور عزائم سب سے زیادہ بلندیوں پر ہیں اور ہر شعبے میں ایسی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں ۔ جنہیں واپس نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پی آئی او حضرات ہر اس ملک میں ہندوستان کےسفیر ہیں جہاں وہ مقیم ہیں اور وہ خود جب بھی ان کے ملک کا سفر کرتے ہیں توان سے ملنے کی کوشش ضرورکرتے ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے ہندوستانی شہریوںکو بیرون ملک درپیش مسائل پرمسلسل نگاہ رکھنے کے لئے وزیرخارجہ محترمہ سشماسورا ج کی ستائش کی ۔اس سلسلے میں انہوں نے سرکاری پورٹل مدد (ایم اے ڈی اے ڈی )کا ذکر کیا ، جو سفارتی ذرائع سے ہونے والی شکایات کے رد عمل پر مسلسل نگاہ رکھتا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب اور ثقافت کی اندازہ کاری عدم استحکام کے اس عہد میں پوری دنیا کی رہنمائی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک کے ساتھ ہندوستان کے قریبی تعلقات قائم ہیں ۔ جن کا مظاہرہ اب سے چند روز بعد یوم جمہوریت کے موقع پر کیا جائے گا۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More