40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزارت صحت نے ٹی بی (تپ دق)کے علا ج کے لئے روزانہ دوا کی پا بندی کے طریقہ کار سے متعارف کرایا

Health Ministry introduces Daily Drug Regimen for treatment of Tuberculosis
Urdu News

نئی دہلی۔ ر۔وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے حال ہی میں ملک بھر میں تپ دق کے مریضوں کے علاج میں دوا میں پا بندی کے لئے روزانہ دوا کی پا بندی کے طریقہ کار کا آغاز کر نے کا اعلان کیا ہے ۔ وزارت صحت تپ دق (ٹی بی)کے علاج کے لئے ہفتہ میں تین مرتبہ دوا فراہم کرا تی تھی تاہم اب سے ٹی بی کے مریضوں کو مختلف مقررہ آمیزشوں کے ساتھ (ایف ڈی سی)روزانہ دوا کی ایک خوراک لینا ہوگا ۔ اس تبدیلی سے، اس بیماری سے ہر سال تقریباً 4.2 لا کھ اموات جو وقت پر صحیح علاج نہ کرا نے اور دوا کی پا بندی نہ کر نے کے سبب ہو تی ہیں میں کمی لانے میں مدد ملے گی ۔

ایف ڈی سی اینٹی ٹی بی دوا کو نجی فا ر میسیوں یا پرا ئیوٹ ڈاکٹروں کو مفت مہیا کرا ئی جا ئے گی تا کہ اس بیماری سے با قاعدگی سے لڑا جا سکے ۔ اس کے علا وہ وزارت صحت یہ دوا تمام بڑے اسپتالوں ، آئی ایم اے ، آئی اے پی اور دیگر طبی اداروں میں دوا مفت مہیا کرا ئی جا ئے گی ، تاکہ تپ دق کے مریضوں کو روزانہ ایف ڈی سی خوراک دستیاب کرا ئی جا سکے ۔

اس طریقہ علاج کی اہم خصوصیات میں تمام مریضوں کے لئے مدت علاج کے دوران ایتھام بیوٹول کو روزانہ جا ری رکھنا (جبکہ پہلے یہ ہفتہ میں تین مرتبہ دی جا تی تھی )مقررہ آمیزش کی خوراک (ایف ڈی سی)کی گولی جو بہت سی دوا ؤں کو ایک ساتھ کھا نے (پہلے اس کے لئے علیحدہ سے 7 گولیاں کھا نی پڑتی تھیں) سے آزادی ، بچوں کے لئے بچہ دوست دوا  ہونا،شامل ہیں ۔ اس کے علا وہ اس طریقہ علاج کی طرف مریضوں کو راغب  کرنے اور علاج ختم ہو نے تک علا ج جا ری رکھنے کے لئے اطلا عاتی ٹیکنا لو جی (آئی ٹی) کا استعمال کیا گیا ہے ۔ حالیہ ڈبلیو ایچ او گلو بل ٹی بی رپورٹ،2017 میں ٹی بی کے معا ملات میں اور اس سے ہو نے والی اموات میں کمی درج کی گئی ہے اور یہ با لترتیب 28.2 لا کھ سے گھٹ کر 27 لا کھ اور گذشتہ سال کے مقابلے اموات میں 60 ہزار تک کی کمی دکھا ئی گئی ہے جو حکومت ہند کی ٹی بی کے خلاف جنگ میں کا میا بی کا ثبوت ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More