36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیفا وائرس سے لاحق ہونے والا مرض بڑے پیمانے پر پھوٹ پڑنے والی بیماری نہیں، بلکہ مقامی مرض ہے: مرکزی اعلیٰ سطحی ٹیم

Urdu News

نئی دہلی: وزیر صحت جناب جے پی نڈا کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے امراض کے روک تھام کی قومی مرکز (این سی ڈی سی) کی قیادت میں ایک کثیر شعبہ جاتی مرکزی ٹیم فی الحال کیرالہ گئی ہوئی ہے، جہاں وہ نیفا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کی صورت حال پر لگاتار نظر رکھے ہوئے ہے۔

اس مرض میں ہلاک ہوئے مریضوں کی تمام کیفیات پر نظرثانی کرنے کے بعد مذکورہ مرکزی اعلیٰ سطحی ٹیم نے یہ نظریہ قائم کیا ہے کہ مذکورہ نیفا وائرس سے پھیلنے والی یہ بیماری بڑے پیمانے پر پھوٹ پڑنے والا کوئی مرض نہیں ہے، بلکہ محض ایک مقامی بیماری ہے۔ اس ٹیم نے اپنے طور پر مسودہ رہنما خطوط، کیس کی تعریف، حفظان صحت کارکنان کے لئے مشاورت نامے، عوام الناس کے لئے اطلاعاتی کتابچے، سیمپل جمع کرنے کے لئے مشاورت نامے اور نقل و حمل سے متعلق وصول ترتیب دیے ہیں۔

ماہرین کی اس ٹیکنیکل ٹیم نے ریاست کے وزیر صحت اور سرکاری ڈاکٹروں کے ساتھ ، نیز نجی اسپتالوں کے ساتھ بھی ایک میٹنگ کا اہتمام کیا ہے۔ ایسے مریض جنہیں زیرعلاج رکھا گیا ہے ان کی شفاخانہ میں شمولیت کی مجموعی کیفیت ،انتظام اور معالجے پر تفصیل سے تبادلہ خیالات عمل میں آئے ہیں اور یہ بات بھی زیربحث آئی ہے کہ کیا یہ بیماری چھوت سے پھیلتی ہے۔ ٹیم کے ایک حصے کے طور پر جس کی قیادت ڈاکٹر ایس کے سنگھ کررہے ہیں ، این سی ڈی سی کے ڈائرکٹر نے ملاپورم ضلع کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سرکاری اور نجی اسپتالوں کے ڈاکٹروں سے نیفا وائرس بیماری کے مختلف پہلوؤں پر خطاب کیا۔ یہ ٹیم ریاست کے وزیر صحت کے ساتھ عوام الناس سے بھی مخاطب ہوئی تاکہ عوام میں اس بیماری کے تئیں بیداری پیدا کی جاسکے اور اس مرض کے ضمن میں عوام الناس کے ذہن میں جوبے بنیاد خدشات لاحق ہیں ا ن کا ازالہ کیا جاسکے۔ ملاپورم کے متاثرہ مریضوں نے سرکاری میڈیکل کالج کوزیکوڈ سے رابطہ قائم کیا تھا ۔ ٹیم نے اس سلسلے میں رہنما خطوط ڈرافٹ کیے ہیں ، مختلف کیسوں کی شناخت کی ہے اور صحتی کارکنان کیلئے مشاورت نامہ تیار کیا ہے ، ساتھ ہی ساتھ عوام الناس کے لئے اطلاعاتی کتابچہ بھی تیار کیا ہے تاکہ سیمپل کلیکشن اور ٹرانسپورٹیشن کا کام آسان ہوسکے اور نیفا وائرس سے لاحق ہونے والی اس بیماری کے بارے میں ہر خاص وعام کو جانکاری حاصل ہوسکے۔ مشتبہ معاملات اور چھوت سے لاحق ہونے کے امکانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک مسودہ فارمیٹ بھی تیار کیا گیا ہے اور اسے ماہرین کے مابین ساجھا کیا گیا ہے۔

تمام تر صحتی کارکنان نے مریضوں کے ساتھ ربط و ضبط قائم کرنے کے معاملے میں ہر طرح کے احتیاط کا لحاظ رکھا ہے۔ صحت و کنبہ بہبود کے وزیر بھی صورت حال پر قریب سے نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں فوت ہونے والے افراد کی تعداد 24 مئی 2018 تک درج ذیل ہے:

مصدقہ مجموعی کیسوں کی تعداد: 14

مشتبہ کیسوں کی تعداد : 20

فوت ہونے والوں کی مجموعی تعداد: 12 (کوزیکوڈ سے 9 اور ملاپورم سے 3)

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More