23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے ریاست جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے معاملے کو بین الاقوامی رنگ دینے کی کوششوں کی مذمت کی ہے

Urdu News

نئیدہلی: نائب صدرجمہوریہ نے ریاست جموں وکشمیر کی تنظیم نو کے بارے میں  غلط  اطلاعات  پھیلانے اور اس معاملے کو  بین الاقوامی رنگ دینے کی کوششوں کی مذمت کی ہے ، جو کہ صریحاََ انتطامی  معاملہ ہے اور بھارت کی حکومت کے دائرہ کار میں آتا ہے ۔

 بالٹک علاقے کے تین ملکوں  کے دورے کے اپنے آخری دن  استونیا  میں  سفارتی مشنوں کے  سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ    بھارت اپنے  اندرونی معاملات میں  مداخلت یا ثالثی  قبول نہیں کرے گا ۔ انہوں  نے زوردے  کر کہا کہ جموںوکشمیر کی تنظیم نو کا مقصد  حکمرانی میں بہتری پیدا کرنا اور شمولیت والی نیز  مساویانہ  ترقی  کو فروغ دینا ہے ۔ انہوں  نے کہا :’’  یہ فیصلہ  بھارتی پارلیمنٹ نے تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر زبردست اکثریت کے ساتھ کیا ہے۔‘‘

 نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  ہمارے پڑوسی کے ذریعہ غلط  اطلاعات  پھیلانے کی کوششیں  بالکل ہی ناپسندیدہ ہیں   اور یہ کہ اس طرح  دوسری قوم کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنا عالمی امن سے مطابقت نہیں  رکھتا ۔  انہوں  نے کہا :’’ غلط  اطلاعات ، معلومات کو بگاڑ کر پیش کرنے اور حاسدانہ  نیز نفرت آمیز لفاظی سے  کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ایک ایسی دنیا میں ،جس  نے  2030 تک  دیر پا ترقی کے حصول کے ایک شاندار اور اصلاح پسند  ایجنڈے کا عہد کررکھا ہے ،  اس طرح  کی  بے جا باتوں سے  پیش رفت  میں کافی رکاوٹ پڑتی ہے ۔‘‘

نائب  صدر جمہوریہ  نے ان چند نظریات کو اجاگر کیا جو دنیا کے ساتھ  بھارت کے تعلقات کے معاملے میں رہنمائی کرتے ہیں ۔ یہ ہیں سمواد ،سمردھی،سرکشا ،سنسکرتی اور سمان(مذاکرات باہمی   خوشحالی ، باہمی سکیورٹی ،ثقافتی تعلقات   کا استحکام اور آپسی احترام ) انہوں نے کہا :

’’ ہمیں  یقین ہے کہ ایک ایسا  شمولیت والا کھلا اور آزاد نظام ہونا چاہئے ، جس میں تمام ملکوں کے ساتھ یکساں اور منصفانہ   رویہ اختیار کیا جائے ،جس کا مقصد تعاون کے لئے باہمی طورپر مفید  پلیٹ فارم تیار کرنا ہو ۔ہم ایک ایسا عالمی نظام دیکھنے کے خواہشمند ہیں  جس میں سبھی کی سکیورٹی  اور ترقی کو یقینی بنایا گیا ہو۔‘‘

          استونیا کے وزیر خارجہ جناب ارماس   رینسالو  نے  نائب صدر جمہوریہ کا خیر مقدم  کیا ۔اس موقع پر 60سے زیادہ سفارتی نمائندے موجود تھے۔
اس سے  پہلے دن کے وقت انہوں  نے استونیا کے صدر اور وزیر اعظم سے وسیع نوعیت کی بات چیت کی ، جنہوں  نے  اقوام متحدہ سلامتی کونسل ( یو این ایس سی ) کی مستقل رکنیت کے بھارت کے دعوے کی حمایت کا عہد کیا اور دہشت گردی کے خلاف  جدوجہد میں  عالمی کوششوں کو  تیز کرنے کا وعدہ کیا

          نائب صدر جمہوریہ اور دونوں معززشخصیات  محترمہ  کرستی  کالجو  لید اوروزیر اعظم جناب جوری  راتاس  نے   تمام شعبوں  خاص  طور پر اقتصادی  ،ثقافتی اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کے شعبوں  میں باہمی تعلقات کو توسیع دینےسے اتفاق کیا۔

          اس  بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بھارت ایک طویل عرصے سے سرحد پار کی دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے ۔ جناب نائیڈو  نے استونیا کے رہنماؤں کو بتایا کہ  دہشت گرد گروپوں  اور افراد کی  سرگرمیوں  کا مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی  برادری کی طرف سے بہت کچھ کئے جانے کی ضرورت  ہے ۔

          انہوں  نے ا س  بات پر زو ر دیا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی  دہشت گردوں کی فہرست سے متعلق   پابندیاں  لگانے والی  کمیٹی کے کام کاج میں اور زیادہ جوابدہی  اور شفافیت  لائے جانے کی ضرورت  ہے ۔

          نائب صدر جمہوریہ نے اقوام متحدہ کے تمام ممبروں  پر زو ردیا کہ وہ بین الاقوامی دہشت گردی  کے بارے میں کنونشن   کی  جلد منظوری کے لئے  اجتماعی سیاسی  عزم  کا مظاہرہ کریں  ۔اس  کنونشن کی تجویز   بھارت نے  1996  میں  پیش کی تھی۔

          جناب نائیڈو نے استونیا کے رہنماؤں کو  یہ بھی بتایا کہ بھارت اپنے پڑوسیوں سمیت تمام ملکوں سے  پرامن تعلقات رکھنے میں  یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ، بلٹک ملکوں اور یوروپی یونین کے ساتھ  تمام علاقائی اور بین الاقوامی  معاملات  پراپنے تعلقات کو  مستحکم بنانا چاہتا ہے۔  انہوں  نے کہا کہ  یہ  معاملات  ہمہ قومی اداروں کی اصلاح کے لئے ہونے چاہئیں  تاکہ وہ  عصری ،عالمی حقائق  کی عکاسی کرسکیں ۔

          استونیا کے صدر کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈ ونے  کہا کہ ہم ایک ایسے عالمی نظام کے قیام  کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں  جو  بین الاقوامی قانون اور قومی اقتدار اعلی ٰ  کے احترام  پر مبنی ہو ۔انہوں نے  مشترکہ دلچسپی کچھ دیگر معاملات  پر بھی تبادلہ خیال کیا جن میں آب وہوا کی تبدیلی اور عالمی تمازت جیسے  معاملات شامل تھے۔ انہوں  نے کہا :’’  میں استونیا کو بین الاقوامی شمسی اتحاد میں  شرکت کی دعوت دیتا ہوں  ، جس میں  بھارت ایک قائدانہ رول ادا کررہا ہے۔‘‘

          ریگی کوگو کےصدر  جناب  این  پولواس  کے ساتھ  اپنی میٹنگ  میں  نائب صدرجمہوریہ نے  متعلقہ پارلیمان کےدرمیان  اور زیادہ  رابطے  اور مذاکرات کی ضرورت  پرزور دیا تاکہ مفاہمت میں اضافہ ہو  اور پارلیمانی نظاموں  کی صلاحیت  ان کے موثر ہونے اور شفافیت کو  فروغ دینے کے لئے  بہترین طریقے اپنائے جاسکیں۔

          بھارت –استونیا کاروباری فورم  سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ  نے کہا کہ بھارت نے  کئی برسوں سے  اقتصادی شرح  نمو   7فیصد سے زیادہ ریکارڈ کی جارہی ہے  اور  امید  ہے کہ بھارت 2025 تک   5   ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔

          انہوں  نے کہا کہ استونیا کی اطلاعاتی ٹکنالوجی کی صلاحیتوں اور  جدت طرازی کے غیر موثر ماحول کو دیکھتے ہوئے  بھارت اوراستونیا کے درمیان  اطلاعاتی ٹکنالوجی  ،  سائبر سکیورٹی  اور متعلقہ شعبوں  میں  ٹکنالوجی کی شراکتداری قائم کرنے کے زبردست امکانات موجود ہیں ۔مجھے خوشی ہے کہ اس سال مئی کے مہینے  میں  تالین  میں    انڈین  اسٹارٹ اپس اور  اداروں  نے   لیٹی چیوٹ   59   میں  شرکت کی ۔

          استونیا کی  ای –رہائشی اسکیم   کی تعریف  کرتے ہوئے   ،جس  کے ذریعہ  تقریباََ  2200   بھارتیو ں کو استونیا کے ای –رہائشی بننے کا موقع ملا۔  انہوں نے کہا  کہ اس سے  بھارتی کمپنیاں اورصنعتی ادارے استونیا کو  بالٹک   ، نورڈک  اور یورپی منڈیوں  میں  داخل ہونے کے لئے ایک دروازے کے طور پر استعمال کرسکیں  گے ۔

          علاقائی گروپوں  مثلاََ آسیان اور یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے کے  مواقع  کا ذکرکرتے ہوئے انہوں  نے امید ظاہر کی کہ ہمہ قومی اداروں  کو  مزید جمہوری  بنایا جائے گا،جس سے وہ عصری  حقائق کی عکاسی کرسکیں گے ۔

          بھارت – استونیا کاروباری فورم سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے استونیا اور بھارت کے درمیان  172  ملین  امریکی ڈالر کی باہمی تجارت کا ذکر کیا اور دونوں  ملکوں کے درمیان تجارتی  اور اقتصادی تعاون میں  اضافے کی ضرورت کو  اجاگر کیا ۔انہوں  نے کہا کہ دونوں  ملکوں کی کمپنیاں اطلاعاتی ٹکنالوجی  ، سائبر سکیورٹی  اور متعلقہ شعبوں  میں  ٹکنالوجی کی شراکتداری قائم کرسکتی ہیں ۔  انہوں   نے استونیا کے کاروباری افراد کو دعوت دی  کہ وہ  میک ان انڈیا اور ڈجیٹل انڈیا جیسے  اہم  پروگراموں  سے فائدہ اٹھائیں   اور بھارت میں   اپنے مالی تیاری پر غورکریں  تاکہ  بھارت  ،جنوبی ایشیا  ،  یورپ  اور افریقی منڈیوں تک  ان کی رسائی ہوسکے ۔

          بھارتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے  نائب صدر جمہوریہ نے   بھارتی معیشت کو  آگے بڑھانے کے لئے  حکومت کی طرف سے شروع کی گئی متعدد اسکیموں  اور پروگراموں کا ذکر کیا ۔ انہوں  نے بھارتی برادری کے لوگوں سے اپیل  کی کہ وہ بھارت کی ترقی کی  کہانی میں  اپنی  چھاپ چھوڑیں   تاکہ بھارت   5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن سکے ۔

          نائب صدر جمہوریہ کے  دورے کے  موقع پر ہی اتفاق سے سائبر سکیورٹی  اور سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے  ویزا حاصل کرنے سے استثنیٰ  کے بارے میں   مفاہمت ناموں  پر بھارت اور استونیا کے حکام نے دستخط کئے ۔ای – حکمرانی کے بارے میں  بھی ایک  اضافہ شدہ سمجھوتے پر دستخط کئے گئے ۔

          نائب صدر جمہوریہ نے  وابادوس    اسکوائر میں  یادگار  پر پھول چڑھاکر  استونیا کی آزادی کی جدوجہد میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More