38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے مادری زبان میں عبور حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا

Urdu News

نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج لوگوں سے اپنی مادری زبان کو سیکھنے، پڑھنے اور اس پر عبور حاصل کرنے کی اپیل کی، ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مختلف ثقافتی گوناگونیت اور مختلف اقدار کے نظام کو جاننے کے لئے زیادہ سے زیادہ دیگر زبانیں بھی سیکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر زبانوں کو سیکھنے سے انسانیت میں اتحاد کے رشتے مضبوط ہوں گے اور ساتھ ہی مختلف قسم کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

آج امریکہ کے سان فرانسیسکو میں منعقد عالمی تیلگو ثقافتی تقریب کے موقع پر شریک مہمانوں اور نمائندوں کو آن لائن خطاب کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ زبان صرف کسی بھی فرد کا وسیلہ ہی نہیں ہے بلکہ وہ ثقافت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ جناب نائیڈو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زبان اظہار رائے کے وسیلے سے زیادہ بڑھ کر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر زبان صدیوں سے دوسری زبانوں کے ساتھ رابطہ اور بات چیت کے ذریعہ سے ہی فروغ پاتی ہے اور پھل پھول جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر زبان ایک ارتکائی عمل کا نتیجہ ہے، جو دوسروں کے ساتھ بات چیت کی طویل مدت کے دوران دوسری زبانوں سے نکلتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر تہذیب اپنے شہریوں کو زبان میں اپنے سماجی، ثقافتی، تاریخی، معاشی اور فیزیکل تناظر میں خود کوظاہر کرتی ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ زبان ہی آپ کی پہچان سے روشناس کراتی ہے اورہمارےاس بنیادی سوال کا حل ڈھونڈتی ہے کہ آخر ہم ہیں کون۔ وہ بتاتی ہے کہ کوئی شخص اپنی تہذیب، ثقافت اور اپنے اقدار کو پیش کرے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ زبان کسی فرد کی شناخت کا اصولی وسیلہ ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایک عام زبان اتحاد اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دیتی ہے، جناب نائیڈو نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گوناگوں ثقافتوں کو وسیع طور پر سمجھنے کے لئے  زیادہ سے زیادہ زبانیں سیکھیں۔ انہوں نے نظریے اور تناظر کو تبدیل کرنے کے لئے ثقافت اورلسانی تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب نائیڈو نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہمیشہ اپنی زندگی میں انگریزی کے چار ایم  کی اہمیت کو سمجھیں، ان کا احترام کریں۔ یہ چار لفظ ہیں ماں، مادر وطن، مادری زبان اور مینٹر (یعنی استاذ)۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ مذہب ذاتی آزادی کا راستہ ہوسکتا ہے، لیکن ثقافت اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے لوگوں کی زندگی کی رہنمائی کرتی ہے۔ زبان ہماری زندگی، ہمارے کردار اور خیالات کو گڑھتی ہے۔ اسی لیے رشیوں اور اچاریوں نےزبان کی اصلیت پر خاص زور دیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More