27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

منفرد دیوالی – اسکولی بچوں کی قیادت میں سوچھتا کے لئے چلائی گئی وسیع مہم

Urdu News

یہ دیوالی بھارت کے کئی شہروں کے لیے پہلے کے مقابلے مختلف طرح کی تھی۔ لیکن عام طور پر دیوالی پر سنائی دینے والے پٹاخوں کے شور کی جگہ ’ہمیں گرو ہے ‘  گیت ‘ اور ’ہرا گیلا، سوکھا نیلا‘ کے نعروں نے لے لی۔ سڑکوں سے لے کر گلیوں تک موبائل وین اور گھر- گھر  سے کچرا جمع کرنے والی گاڑیوں میں ہرے اور نیلے رنگ کے دو ڈسٹبین لگا کر اس میں الگ الگ کچرا ڈالنے کی ترغیب دی جارہی  تھی۔

کچرا نکلنے کی جگہ پر گیلے اور سوکھے کچرے کو الگ کرنے کی اس  وسیع بیداری مہم میں  پورے بھارت سے تقریباً 45,000 اسکولوں کے 75 لاکھ سے زیادہ طلبا نے حصہ لیا۔ کچرے سے پاک شہروں  کا ہدف حاصل کرنے  کی یہ مہم ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کے ذریعہ شروع کی گئی۔ اتناہی نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں شہریوں، کمیونٹیز اور گروپوں نے اپنے شہر کے شہری بلدیاتی اداروں، میونسپل کارپوریشنز کی قیادت میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔

’سوچھتا کے دورنگ‘  نامی اس مہم   میں “ہرا گیلا، سوکھا نیلا‘‘ کا پیغام ہر گھر تک پہنچانے کی اپیل کی گئی ، جس کے تحت  ہرے ڈسٹبین میں گیلے اور نیلے ڈسٹبین میں سوکھے کچرے کوکچرا نکلنے کی جگہ پر ہی الگ الگ کرنے پر زور دیا گیا۔ مہم میں  2,000 سے زیادہ شہری بلدیاتی اداروں نے 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسکولوں، کمیونٹیز کے ساتھ گھر گھر جاکر زمینی  سطح پر بیداری پروگرام چلائے،  جس میں بتایا گیا کہ جہاں کچرا نکلتا ہے ، وہیں پر گیلے اور سوکھے کو الگ کردیا جائے، تو  اسے آسانی سے ختم یا ری سائکل کیا جاسکتا ہے۔  ہر عمر کے طلباء نے پورے جوش و خروش سےاس مہم میں شامل ہو کر کئی طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لیا،جس  میں پینٹنگ، دستکاری کے ذریعے گیلے کچرے کے لیے ہرے اور سوکھے کچرے کے لیے نیلے رنگ کے لیبل اور اسٹیکر بنائے۔ بچوں نے سوکھے کچرےکے استعمال سے ڈسٹبین ، کھلونے وغیرہ بنائے، نُکڑناٹک کیے اور ‘سوچھتا کا اُپہار ‘ کا پیغام اپنے گھروں تک لے کر گئے۔

‘سوچھتا کے دو رنگ’ مہم کا آغاز کرنے کے لئے آسام کے کھووائی میں طلبا نے مہاتماگاندھی کےسوچھ بھارت  کے وژن پر ایک ڈانس ڈرامہ پیش کیا۔ پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے اسکولی طلباء نے ‘ویسٹ ٹو ونڈر’ تھیم پر کچرے سے  کئی طرح کے ماڈل بنا کر گیلے اورسوکھے کچرے کی اہمیت کو سمجھایا اور چھوٹا بھیم جیسے بچوں کے  پسندیدہ کارٹون کرداروں کا استعمال کرکے ان میں بیداری پیدا کی۔ دہلی کے ایم سی ڈی اسکولوں نے پزل بنا کر اسے حل کرنے کے بہانے کھیل- کھیل میں گیلے اور سوکھے کچرے کے بارے میں بیداری  پیدا کی۔

 اندور، جو سوچھتا سرویکشن ایوارڈز میں چھ بار ملک کے سب سے صاف ستھرے شہر کا خطاب   جیت چکا ہے اور 7 اسٹار والا کوڑا کرکٹ سے پاک شہر ہے،  اس نے ایک بار پھر دیوالی کے بعد کی سوچھتا مہم میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ کچھ انوکھے اقدامات بھی دیکھنے کو ملے ، جہاں  این ڈی ایم سی نے سوچھتا کا میسکوٹ تیار کیا اور اس کے ذریعے لودھی گارڈن میں صبح کی سیر کے لیے نکلنے والے لوگوں کو گیلا سوکھے کچرے کو  الگ رکھنے کا پیغام دیا۔ آسام کے تیز پور میونسپل بورڈ نے ایسی جگہوں پر بینرز اورکیوسک لگائے جہاں بڑی تعداد میں لوگوں کا آنا جانا ہوتا ہے ۔ فاریسٹ گھاٹ پر سیلف اسٹینبل لوکلٹی  کے مقصد سے اپنی مدد آپ گروپ اور مقامی باشندوں کے لئے ورمی کمپوسٹنگ اور پٹ کمپوسٹنگ  کا  ڈیمو دیتے ہوئے تربیتی پروگرام رکھا گیا۔  کیرالہ کی ملاپورم میونسپلٹی میں بین ریاستی مزدوروں کے لیے  تربیتی پروگرام  رکھا گیا ، جس میں کچرے کو الگ کرنے کی مہم کے بارے میں بیداری پیدا کی  گئی۔ تریچی میونسپلٹی نے سنیما ہال میں ایسے کیوسک لگائے  جہاں کچرے کو الگ کرنے  پر  کوئز اور انٹرایکٹو بیداری مہم چلائی ۔ بھارتی ڈاک کے افسران اور ملازمین نے ملک بھر میں سوچھتا سے جڑی سرگرمیوں میں سرگرم طریقے سے شرکت کی ۔کشمیر کے او پی ایس سیکٹر میں  سی آر پی ایف کے جوانوں نے  سی آر پی ایف کیمپ کی سڑکوں ،  باغیچوں اور احاطے کی صفائی کے لیے جھاڑواٹھائی۔

کچرا نکلنے کی جگہ پراسے الگ کرنے کی اس ملک گیر مہم میں سوچھتا ،کچرے کے بندوبست اور پرانے ڈمپ سائٹوں میں جانے والے کچرے کو کم کرنے کی سمت میں زمینی کارروائی کے ذریعے مرکوز شراکت داری شروع کی۔ بڑے پیمانے پر  چلائی گی اس تحریک میں ، سبھی شعبوں کے شہریوں نے خاص طور پر کچرا نکلنے کی جگہ پر اسے الگ کرنے کے بارے میں بیداری پھیلائی اور مہم کو ایک بڑی کامیابی دلائی۔ اس کا اثر زمینی سطح پر پہلے ہی نظر آرہا ہے کیونکہ ریاستوں نے  اپنی پوری طاقت شہروں کو کچرے سے پاک بنانے کی سمت میں لگانی شروع کردی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More