33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک کی تمام یونیورسٹیاں سائنس اور ٹکنالوجی سمیت مختلف مضامین اپنی اپنی متعلقہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ  ہند جناب ایم ونکیانائیڈو  نے ملک  کی تمام یونیورسٹیوں  سے اپیل کی ہے کہ وہ  سائنس  اور ٹکنالوجی سمیت   مختلف مضامین  اپنی اپنی اپنی متعلقہ   مادری زبانوں میں ہی پڑھائیں۔  جناب نائیڈو  آج پڈوچیری  میں پڈوچیری  یونیورسٹی  کے طلبا  اور فیکلٹی سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر   پڈوچیری  کی لفٹننٹ  گورنر   ڈاکٹر کرن  بیدی پڈوچیری   کے وزیراعلی  جناب وی نارائن  سامی  اور دیگر معزز شخصیتیں  موجود تھیں۔

  نائب صدر جمہوریہ نے تعلیمی   اداروں میں پڑھانے کے طور طریقوں میں ازسرنو   تبدیلی لانے کی ضرورت  پر زور دیا   تاکہ طلبا کی ذہانت   کو اجاگر کیاجاسکے  ۔ انہوں نے یونیورسٹیوں کو اختراع  اور تحقیق   میں برتری  کے عالمی  مراکز  میں تبدیلی  کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔  انہوں نے مزید کہا کہ   اعلی  تعلیمی   ادارے کو خود اپنی کارکردگی پر گہری نظر ڈالنی چاہئے اور ان شعبوں  کی نشاندہی   کرنی چاہئے۔     جنہیں اصلاح کی ضرورت ہے اور جو پوری  طرح سے تغیر  کے اہل ہیں۔  انہوں نے مزید کہا  کہ  ہم کو پیداوار کے ساتھ ساتھ اہلیت  اور اثر پذیری بڑھانے کی بھی  ضرورت ہے اور اپنے عمل کو زیادہ    شفاف بنانا چاہئے اور اپنے لوگوں کی ضرورتوں پر توجہ  دینا چاہئے ۔

نائب  صدر جمہوریہ    نے 21 ویں   صدی کی دنیا میں انسانی وسائل   کی شکل  میں دستیاب   سرمائے کے مضمرات   کو بھرپور    طریقے سے بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔  انہوں نے  مزید کہا کہ  ہم کو اس بات کو یقینی  بنانا چاہئے  کہ نئی  صنعتیں شروع کرنے   اور نئے روزگار   پیدا کرنے کے سلسلہ میں ان کے لئے  کافی مواقع  موجود ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ نئے کورسیز   تشکیل دینے کے لئے بھاری ذمہ داری  لیں اور پڑھانے کے عمل کو بہتر بنائیں تاکہ طلبا  کو اس قابل بنایا جاسکے  کہ وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار رہیں۔    انہوں نے  مزید کہا کہ   یہ بہت اہم ہے کہ  ہمارے   اعلی تعلیمی  اداروں  کے پورٹلز     سے پاس ہونے والے  طلبا کے پاس  روزگار حاصل کرنے    کی صلاحیت   ہونی چاہئے۔

 نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم   افراد اور  معاشرے کی  سماجی   ، اقتصادی    تبدیلی کا ایک   اہم وسیلہ ہے۔ نائب صدر نے کہا کہ   تعلیم انسان کی شخصیت   کونکھارتی ہے  اور اسے روشن خیال اور بااختیار    بنانے  میں نمایاں رول ادا کرتی ہے۔    انہوں نے مزید کہا کہ   تعلیم  مسلسل   سیکھنے کا ایک عمل ہے    ۔ یہ ڈگری  حاصل کرنے کے ساتھ   ختم نہں ہوجاتی  اور تعلیم  مضبوط  اخلاقی  قدروں کو ذہین   نشین کرتی ہے اور ایک شخص  کی مجموعی     ترقی  کی راہ  ہموار کرتی ہے تعلیم  کردار سازی میں    اہم رول ادا کرتی ہے اچھے برتاو  دینے کے علاوہ  صلاحیت سازی    میں نمایاں  رول ادا کرتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ   نے کہا کہ   سیکھنے  کے لئے  لگن اور مسائل کے حل کے لئے  تگ ودو  ہر اسکول  اور یونیورسٹی   نظام  کا ایک اٹوٹ  حصہ   لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے  مزید کہا کہ   ہندستان  یونیورسٹیوں   میں تعلیم   کے معیار  کو زبردست   طور پر  بہتر بنائے جانے  کی ضرورت ہے۔    فیکلٹی   کو لگاتار   سیکھنا  چاہئے اور  طلبا کی مدد کرنا چاہئے  تاکہ ان   کی نئے وسائل تک رسائی ہوسکے   اور علم کی بنیاد سے    پوری طرح واقف ہوسکیں۔

نائب صدر جمہوریہ  نے کہا کہ مجھے اس تاریخی   شہر میں آپ سے بات چیت   کرتے ہوئے  خوشی محسوس ہورہی ہے   اور میں وائس  چانسلر  پروفیسر  گرمیت سنگھ سے یہ بات سن کر کافی خوش ہوں کہ آپ نے مختلف   محاذوں پر اجتماعی  کوششوں کو آگے   بڑھایا  ہے   اور اس  یونیورسٹی  کو فضیلت   کے ایک  سینٹر کی شکل  دینے میں آپ سبھی لوگ سخت محنت کررہے ہیں۔

اس یونیورسٹی کے چانسلر کی حیثیت سے مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ آپ نے  آل انڈیا   درجہ بندی میں   تیرہواں مقام  دلایا۔  میں اس بات سےمطمئن ہوں کہ ملک میں آپ کی پہلی یونیورسٹی ہے جس نے ہنر مندی کے فروغ پر  توجہ      مرکوز کرتے ہوئے ایک کمیونٹی کالج شروع کیا اس سے روزگار کے مواقع    بڑھیں گے اور مجھے خوشی ہے کہ آپ     اکیڈمک تحقیق     میں   انفارمیشن ٹکنالوجی کا زبردست استعمال کررہے ہیں اور یونیورسٹی کے انتظامی کام کاج  میں آئی ٹی ٹکنالوجی کا اسعتمال ہورہا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ آج ہم ایک دلچسپ دور میں رہ رہے ہیں اور    ہندستان اقتصادی اعتبار سے دنیا کی ایک بڑی طاقت بن کر ابھر رہا ہے۔ وزیراعظم کی  اصلاح، کارکردگی   اور   تبدیلی  کے تئیں    اپیل کے ساتھ ہر ادارے کو   اپنے   کام کاج  پر گہری نظر رکھنی چاہئے اور ان کی شعبوں کی نشاندہی کرنا چاہئے جن کی اصلاح کی جاسکتی ہے۔ نائب صدر نے کہاکہ  ہندستانی معیشت جو    7 فی صد سے زیادہ   بڑھ رہی ہے    ،  آنے والے دس سے پندرہ سال  میں  تیسری سب سے بڑی معیشت ہوگی۔ معاشی تبدیلی  کے نتیجے میں   تعلیم  اور   نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع  بڑھیں گے   اور عوام کے معیار زندگی    میں   مزید بہتری آئے گی۔  جناب نائیڈو نے کہا کہ  حکومت پہلے ہی اسکل انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسے      پروگراموں کے ذریعہ     دو پہلوؤں پر توجہ  دے رہی  ہے۔ میں آپ سبھی کو  نصیحت دیتا ہوں کہ آپ بڑا خواب دیکھیں اور مقصد ہمیشہ اونچا رکھیں۔  استاد   ایک  انسٹرکٹر  یا  ٹاسک ماسٹر ہی نہیں ہے   بلکہ وہ ایک   ہیلپر  اور راستہ دکھانے والا ہے۔    اس کا کام    رائے دینا ہے    ، رائے تھوپنا نہیں ہے۔ وہ نہ صرف     شاگرد کے ذہن کی  تربیت سازی کرتا ہے  بلکہ علم  وہ    شاگرد کو     یہ دکھاتا ہے کہ کس طرح    علم کے   اپنے وسیلوں کو مکمل کیا جائے اور وہ  شاگرد کی    مدد  کرنے کے علاوہ اس کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More