37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ لکھنؤ میں یوگا دن کی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے

Urdu News

نئی دہلی، چوتھے بین الاقوامی یوگا دن کے موقع پر مرکزی مسلح پولس فورس (سی اے پی ایف )کے دو ہزار جوان اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایف آر آئی) کے مقام پر منعقد ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کریں گے۔اس تقریب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی بھی شامل ہوں گے۔لکھنؤمیں مرکزی مسلح پولس فورس  کے افراد جن میں ایس ایس بی، سی آر پی ایف اور آئی ٹی بی پی کے جوان شامل ہیں، یوگا کے ایک پروگرام میں شرکت کریں گے جس میں مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ بھی شامل ہوں گے۔

دہرادون میں یوگا کے اجتماعی پروگرام کے لئے سی اے پی ایف میں تال میل کے لئے ہندوستان تبی سرحدی فورس(آئی ٹی بی پی) کو نوڈل فورس مقرر کیا گیا ہے۔ آئی ٹی بی پی کے فوجی پورے ملک میں مختلف مقامات پر یوگا اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ اس فورس کی سرحدی چوکیوں کے افراد پوری ہمالیائی سرحد پر اونچے پہاڑی علاقوں میں ہیم ویر پروگراموں میں سرگرمی سے شرکت کریں گے اور یوگا دن منائیں گے۔ اس کے علاوہ آئی ٹی بی پی کے جوان جموں وکشمیر ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم اور اروناچل پردیش کے مختلف شہروں میں یوگا ابھیاسوں میں شرکت کریں گے۔

دہلی میں این ڈی ایم سی کی طرف سے راج پتھ پر یوگا پروگرام منعقد کیا جائے گا، جس کے لئے سی اے پی ایف میں تعاون کے لئے سی آئی ایس ایف کو نوڈل فورس مقرر کیا گیا ہے۔یہ نوڈل فورس این ڈی ایم سی کے متعلقہ حکام سے پراگرام کے سلسلے میں رابطہ قائم کرے گی، جس میں سی اے پی ایف کے ایک ہزار جوان شرکت کریں گے۔21جون2018ء کو لال قلعے میں سی اے پی ایف کی تقریباً 2ہزار خواتین کارکن یوگا سرگرمیوں میں حصہ لیں گی۔ان خواتین میں 700 کا تعلق سی آرپی ایف سے 600 کا سی آئی ایس ایف سے ،300 کا بی ایس ایف  سے،200 کا آئی ٹی بی پی سے،150 کا ایس ایس بی سے اور 50 کاآسام رائفل سے ہوگا۔دہلی ، ممبئی اور حیدرآباد میں یوگا مشقیں کرانے کے لئے مرکزی صنعتی سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کو نوڈل فورس کے طرف مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سی آئی ایس ایف کے یونٹوں ، ریزرو بٹالینوں، تربیتی اداروں اوردفاتر میں بھی یوگا پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے سی آئی ایس ایف کے تمام یونٹ آیوش کی وزارت کی طرف سے شروع کی گئی ’یوگا لوکیٹر‘ نامی موبائل ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈ کررہے ہیں، جس میں یوگا سرگرمیوں کے بارے میں تمام تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

ایس ایس بی نوڈل فورس کے طور پر ریاستی راجدھانیوں اور نمایاں شہروں میں مجموعی یوگا پروگرام منعقد کرے گی، جن میں سی اے پی ایف کے 1000 ہزار افراد شرکت کریں گے۔ ان شہروں میں شملہ، پٹنہ، گوہاٹی اور گنگ ٹوک شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایس ایس بی کے افراد ان تمام دیگر ریاستی راجدھانیوں میں متعلقہ نوڈل فورس کے تعاون سے یوگا پروگراموں میں شرکت کرے گی۔سب کے سب 6 فرنٹیئرس، 18 سیکٹروں، تربیتی مراکز اور سشتر سیما بل(ایس ایس بی) کی 73 بٹالینیں  21 جون 2018ء کو اپنے اداروں میں چوتھا بین الاقوامی یوگا دن منائیں گے۔ نئی دہلی میں ایس ایس بی کی 25ویں بٹالین کے احاطے میں ایس ایس بی کے ہیڈکوارٹر فورس کے سبھی سینئر افسران اور اہلکار یوگا پروگرام میں شرکت کریں گے۔ ایس ایس بی ہندوستان -نیپال اورہندوستان-بھوٹان سرحدوں پر یوگا کے بارے میں دعوتوں، سیمیناروں ، ورک شاپوں اور کلچرل پروگراموں کا انعقاد کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہی ہے۔

دہلی پولس بھی یوگا دن کے موقع پر مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کررہی ہے ۔ دہلی پولس میں یوگا سے متعلق ایک شعبہ قائم کیا گیا ہے، جو لوگوں کو یوگا کی اہمیت کے بارے میں مسلسل واقفیت فراہم کررہا ہے۔ یہ سیل 55ہزار سے زیادہ افراد کی شرکت کے ساتھ یوگا سے متعلق 967 پروگراموں کا انعقاد کرچکا ہے۔ دہلی پولس پچھلے دو برسوں سے یوگا کے بین الاقوامی دن کے موقع پر مختلف پروگرام منعقد کرتی ہے۔ پچھلے سال دہلی پولس نے رام لیلا میدان میں دو ہزار جوانوں کی شرکت کے ساتھ ایک پروگرام منعقد کیا تھا، جس میں دہلی کے پولس کمشنر اور سینئر افسروں نے بھی شرکت کی تھی۔اس کے علاوہ ویلفیئر یونٹ  اور ضلع یونٹ پولس افراد کے لئے وقفے وقفے سے یوگا کیمپوں کا انعقاد کرتے رہتے ہیں۔اس سال مختلف یونٹوں اور اضلاع میں 216 یوگا کیمپوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں تقریباً 10 ہزار جوانوں نے شرکت کی۔ دہلی پولس نے لکشمی بائی نگر میں واقع تھیاگ راج اسپورٹس کمپلیکس میں بھی ایک پروگرام منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مختلف یونٹوں کے تقریباً 2 ہزار جوان دہلی کے پولس کمشنر اور دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں اس پروگرام میں شرکت کریں گے۔آیوش کی وزارت اور دیگر ایجنسیوں کی تعاون سے پروگراموں میں شرکت کرنے کے مابین یوگا پروٹوکول اور یوگا سی ڈیز  تقسیم کی گئی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More