Online Latest News Hindi News , Bollywood News

محترمہ ہرسمرت کور بادل نے ایف آئی سی سی آئی اور سرکردہ صنعتی اراکین کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا اہتمام کیا

Urdu News

نئی دہلی، خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی وزیر محترمہ ہر سمرت کور بادل نے خوراک ڈبہ بندی صنعت کی موجودہ صورتحال اور لاک ڈاؤن کے منظرنامے کے بعد صنعت کی ضروریات کے موضوعات پر تبادلۂ خیالات کی غرض سے فیڈریشن آف  انڈین چیمبرس  آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی)، اور اس کے اراکین کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس  منعقد کی اور اس کی صدارت بھی کی۔

خوراک ڈبہ بندی کی وزیر کا خیر مقدم ایف آئی سی سی آئی کے سکریٹری جنرل جناب دلیپ چنائے نے کیا اور خوراک ڈبہ بندی کی صنعت کو لاک ڈاؤن کی شروعات سے لے کر اب تک کی مدت میں وزیر موصوفہ کی جانب سے ملنے والی لگاتار امداد کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر موصوفہ نے صنعت کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ صنعت کو کووڈ-19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے حدبندی کے تمام تر اقدامات سے کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ کئے بغیر اپنا کام کاج ازسرنو شروع کرنا چاہئے۔سینئر افسران اور انویسٹ انڈیا کے اراکین کی قیادت میں وزارت کی ٹاسک فورس پہلے ہی صنعتی اراکین کے ساتھ تال میل بنا کر کام کر رہی ہے اور تمام ریاستوں میں درپیش چنوتیوں اور موضوعات سے نمٹنے میں مدد دے رہی ہے۔

محترمہ ہر سمرت کور بادل نے اشارہ کیا کہ جو فصل حاصل ہوئی ہے، اصل تشویش اس فصل کے حاصل ہونے کے بعد بھی لاحق ہونے والے خسارے سے ہے یعنی ملک کے مختلف حصوں میں جلد خراب ہو جانے والی فصلیں اگر بروقت نہیں نمٹائی گئیں، تو خراب ہو جائیں گی۔ 28اپریل 2020 کو منعقدہ ویڈیو کانفرنس کے دوران وزیر موصوفہ نے تمام اراکین سے گزارش کی تھی کہ وہ  ابھی گیہوں کی فصل کی کٹائی کے بعد گیہوں، دھان، پھل اور سبزیاں خریدیں، نیز جلد خراب ہوجانے والی چیزیں بھی خریدیں تاکہ خسارہ کم سے کم کیا جا سکے یعنی چیزیں برباد نہ ہوں اور کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہو۔

صنعت کے اراکین نے وزارت  کی جانب سے درکار چند ضروری دخل اندازیوں کی بات اٹھائی۔ ان میں مختلف محدود زونوں کے اندر آپریٹنگ سہولتیں چلانے کے لئے ایس او پی کی فراہمی، سہولتیں چلانے کےلئے ورکر پاس جاری کرنے کی غرض سے ریاستی سطح پر چنوتیوں کا سامنا کرنے کےلئے معیار بند پروٹوکول، سپلائی چین کو برقرار رکھنے کے مسائل کا حل ، کووڈ-کلسٹر ؍ خطوں وغیرہ کی شناخت کےلئے متعلقہ عمل کو ازسر نو مستحکم بنانے جیسی باتیں شامل تھیں۔

وزیر موصوفہ نے اس امر پر اتفاق کیا کہ  خوراک فیکٹریوں کے لئے تفصیلی رہنما خطوط درکار ہیں تاکہ وہ پابندیوں والے زون میں کام کر سکیں۔ انہوں نے  کہا کہ اگر کوئی صنعت ضروری اقدامات کو یقینی بنانے میں کامیاب رہتی ہے یعنی اپنے کارکنان کو تحفظ فراہم کر سکتی ہے، تو وہاں 75-60فیصد کارکنان کو کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ اراکین نے کہا کہ خوراک کی صنعت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ زیادہ قدرو قیمت والے فوڈ پیکس کی  وسیع مانگ اور اس میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے نمو سے ہمکنار ہوگی اور جیسے ہی سپلائی چین ازسرنو قائم ہوتی ہے، صنعت احیا سے ہمکنار ہو جائے گی۔ ایف پی آئی کی سکریٹری محترمہ پُشپا سبرامنیم نے ایف آئی سی سی آئی اور اس کے اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اتنے بحرانی وقت میں خوراک مصنوعات کی سپلائی برقرار رکھی ہے۔

فکی فوڈ پروسیسنگ کمیٹی کے چیئر جناب ہیمنت ملک  اور کارگل انڈیا کے صدر جناب سائمن جارج، کوکاکولا انڈیا کے صدر مسٹر ٹی کرشنا کمار، کیلاگ انڈیا کےمینیجنگ  ڈائرکٹر جناب موہت آنند، انڈیا مونڈلزانٹر نیشنل  کے صدر جناب دیپک ایئر، ایم ٹی آر فوڈ کے سی ای او جناب سنجے شرما،امول کے مینیجنگ ڈائرکٹر آر ایس سوڈھی، زیڈس ویلنیس کے سی ای او جناب ترون اروڑا سمیت سی ای او آئی ٹی سی فوڈ ڈویژن اور سرکردہ صنعتی اراکین نے صنعت کی موجودہ منظر نامے کے سلسلے میں اپنے اِن-پٹ یا تاثرات  پیش کئے اور آگے بڑھنے کے لئے تجاویز بھی پیش کیں۔ صنعتی اراکین کو بتایا گیا کہ ان سفارشات کو پہلے ہی متعلقہ وزارتوں کو  ضروری کارروائی کےلئے ارسال کر دیا گیا ہے۔

وزیر موصوفہ نے صنعتی اراکین کو وزارت کی جانب سے تمام ضروری امداد کی یقین دہانی کرائی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی طرح کی مدد کے لئے ٹاسک فورس کے رابطے میں رہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More