40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

فائننس کمیشن آف انڈیا نے چنئی میں ماہرین معاشیات سے تیسرے دَور کی مشاورت کی معینہ مدت کے لئے منصوبہ کاری کو درپیش چیلنجوں پر گفتگو کی گئی

Urdu News

نئی دہلی، فائننس کمیشن  نے تامل ناڈ وکی سرکار سے گفتگو سے قبل  سرکردہ ماہرین معاشیات کے  ساتھ چنئی  میں   تیسرے دور کی مشاورت کی ۔ جس میں  اس خطے کے  11 سرکردہ  ماہرین معاشیات نے شرکت کی ۔ علاوہ ازیں اس شعبے کے ماہرین نے بھی اس مشاورت میں حصہ  لیا ۔ واضح ہوکہ کمیشن کو مختلف شعبوں کے ماہرین اور ماہرین معاشیات کے ساتھ گفتگو سے کچھ ضروری اندازہ کاریوں  کوسمجھنے میں  ازحد معاونت حاصل ہوئی ہے۔15 ویں فائننس کمیشن کے  چئیر مین ڈاکٹر این کے سنگھ  نے میڈیا سے گفتگو کے دوران یہ بات بتائی ۔انہوں نے کہا کہ کمیشن اس سلسلے میں جلد ہی معقول سفارشات پیش کرے گا۔اس مشاورتی اجلاس میںجو اہم تجاویز پیش کی گئیں  ، ان میں    مجموعی گھریلو شرح نمو کی کم سے کم اندازہ کاری میں موجود تفریقات  ،  مجموعی گھریلو  نمو کی حقیقی شرح پر افراط زر کے اثرات ،  2025-2020  کے درمیانی مدت کے لئے  منصوبہ کاری کے چیلنج اور جوکھم اورفائننس کمیشن کے لئے  معینہ مدت کے تعین جیسے اہم امور شامل ہیں ۔

          کمیشن کے اس مشاورتی اجلاس میں  عالمی درجہ حرارت کے مسئلے کے تدارک کے نظام کو مستحکم کرنے  کی تجاویز  بھی موصول ہوئی ہیں۔ ماحولیات پر ان کے نتائج اور ساحلوں کے کٹاؤ  جیسے مسئلے پر وسیع تر غوروخوض کے لئے بھی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ اس اجلاس میں ماہرین معاشیات نے تبدیلی ماحولیات  کے نتیجے میں  ہونے والی ناگہانی تباہ کاری کے انتظا م اور نئی حکمت عملی وضع کئے جانے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ محض   کمی کے موجودہ رجحان کے مقابلے ان امور پرتوجہ مرکوز کرنا زیادہ سود مند ثابت ہوگا۔

          اس اجلاس میں  فائننس کمیشن کے چیئر مین نے حاضرین کو کمیشن کی  اُن  موجودہ خصوصیات  سے آگا ہ کیا ، جو منصوبہ بندی کمیشن کے خاتمے کے بعد وجود میں آئی تھیں۔علاوہ ازیں  جی ایس ٹی کے نفاذ   اور عمودی طورسے تفویض  پر اثر انداز ہونے والے سی ایس ایس کے پورے مجموعے کی خصوصیات  کی واقفیت بہم پہچائی ۔چیئر مین موصوف نے  اس موقع پر کہا کہ اس نوعیت کے مذاکرات  مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔  انہوں نے اس اجتماع کے نظم وارتباط کے لئے مدرا اسکول آف اکنامکس کا بھی شکریہ ادا کیا۔

          اس سے قبل دن میں کمیشن نے مختلف سیاسی پارٹیوں  ، تجارت اورصنعت کے شعبوں کی اہم شخصیات اور مقامی اداروں کے نمائندوں  کے اجلاس کا اہتمام کیا گیا ۔ ملک کی تمام قومی اور علاقائی سیاسی پارٹیوں نے اس اجلاس میں شرکت کی ۔ ان پارٹیوں کے نمائندوں نے زور دے کر کہا کہ تامل ناڈو جیسی مصروف ریاست پر جرمانہ نہ عائدکیا جائے ۔چیئر مین موصوف نے انہیں  یہ یقین دہانی کرائی کہ کمیشن نے اس سلسلے میں ریاستوں اور مرکزی سرکار کے ساتھ  رابطہ کاری کی ہے ۔ اس موقع پر صنعتی دنیا کے نمائندوں نے حصو ل آراضی اور صنعت اور زراعت کے لئے  پانی کی دستیابی  اور سبز توانائی کی  پیداوار میں اضافے کے لئے  گرڈ کو فروغ دئے جانے سے متعلق امور کی جانب توجہ مرکوز کرائی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More