35 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدرجمہوریہ ہند سلووینیا پہنچ گئے، انہوں نے باہمی میٹنگوں میں شرکت کی، وفدکی سطح کی بات چیت کی قیادت کی

Urdu News

نئی دہلی: صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند  تین ملکوں آئس لینڈ ،سوئٹزر لینڈ اور سلووینیا کےاپنے  دورے کے  آخری مرحلے میں  کل  (15ستمبر 2019)  جبلجانا ،سلووینیا پہنچے ۔ بھارت کے کسی صدر کا سلووینیا  کا یہ پہلادورہ ہے۔

          آج (16ستمبر 2019) صدر جمہوریہ نے اپنی مصروفیات کا آغاز کانگریس اسکوائر کے دور ے سے کیا ، جہاں سلووینیا کے صدر  بورت پاہور  نے ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں  باقاعدہ استقبالیہ دیا گیا۔ دونوں صدروں نے  آل وارس  کا نشانہ  بننے والوںکو  خراج عقدیت  بھی  پیش کیا ۔

          بعد میں  صدر پاہور سے  روبہ رو بات چیت میں  صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ پہلی مرتبہ سلووینیا کا سرکاری دورہ کرکے بڑی عزت افزائی محسوس کررہے ہیں ۔دونوں رہنماؤں  نے بہت سے موضوعات پر دونوں ملکوں کے درمیان  امکانی  تال میل پرتبادلہ خیال کیا۔

          بعد میں  صدر جمہوریہ نے دونوں ملکوں کے درمیان  وفد کی سطح کی بات چیت کی قیادت کی ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہ  انہیں اس بات سے خوشی ہے کہ بھارت –سلووینیا  باہمی تجارت میں  اضافہ  ہورہا ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور سلووینیا کی کمپنیاں  ایک ساتھ تجارت کرنے کے نئے مواقع تلاش  کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری تجارت میں تنوع پیدا کرکے  باہمی تجارت بڑھانے کے  کافی امکانات موجود ہیں۔

          صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارت کی ترقی اور سلووینیا کی ٹکنالوجی اور مال تیار کرنے کی صلاحیت ایک دوسرے کےشانہ بہ شانہ ہیں ۔ بھارت نے 2025 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کا اپنے لئے نشانہ مقررکررکھا ہے۔دونوں ملکوں  کے درمیان اعلیٰ  ٹکنالوجی  خاص  طورپرصاف ستھری ٹکنالوجی روبوٹکس  اورمصنوعی ذہانت کے شعبوںمیں  تعاون کے  زبردست امکانات موجود ہیں ۔اسٹارٹ اپ اور اختراعی شعبے  بھی  مواقع فراہم کرتے ہیں۔ سلووینیا نے  دفاع کے سیکٹر میں  اعلیٰ ٹکنالوجی کو فروغ دیا ہے اور وہ مصنوعی ذہانت ، دفاعی سازوسامان   اور صاف پانی کی ٹکنالوجیوں کے میدان میں  ایک طے شدہ قائد بن گیا ہے۔

          بین الاقوامی فورموں میں  بھارت – سلووینیا تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت  توسیع شدہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے لئے  بھارت کی دعوےداری  کے  تئیں  سلووینیا   کی حمایت کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔انہوں  نے کہا کہ باہمی اداروںکو  مستحکم بنائے جانے کی ضرورت ہے اور ہمیں اس سلسلے میں مل کر کام کرنا چاہئے ۔صدر کووندنے اقوام متحدہ  سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے سلسلے میں سلووینیا کی حمایت کے تعلق سے صدر پاہور کاشکریہ ادا کیا اور نیو کلئیر سپلائرس گروپ کے لئے بھارت کی رکنیت کے لئے  ان کی مسلسل  حمایت چاہی ۔

          آب وہوا کی تبدیلی اور ماحولیات کے مسئلے پر صدر جمہوریہ نے سلووینیا پرزور دیا کہ وہ بین  الاقوامی شمسی اتحا د میں شامل ہوجائے اور آب وہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے میں  بھارت کی کوششوںکو مضبوط کرے ۔

          صدر جمہوریہ نے کہا کہ دہشت گردی  ، ہمیں درپیش  سب سے بڑے چیلنجوںمیں سے ایک ہے ۔ انہوں  نے   بھارت   کی اہم  تشاویش   جس میں سرحد پار کی دہشت گردی بھی شامل ہے ، کو سمجھنے میں  اور اس سلسلے میں  بھارت کی حمایت کرنے کے لئے سلووینیا کا شکریہ ادا کیا ۔طرفین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ دہشت گردی اس وقت انسانیت کو درپیش  سب سے شدید چیلنج ہے  اور یہ کہ  پوری  دنیا کو ان  عفریتی  قوتوںکو شکست دینے اور انہیں تباہ کرنے میں  ایک ساتھ آجانا چاہئے ۔

           بھارت اور سلووینیا نے سرمایہ کاری ، کھیل کود ،کلچر،دریا کا احیا  ( کلین گنگا مشن ) سائنس اور ٹکنالوجی  اور معیارات کے معاملے میں دونوں صدروں کے درمیان سات مفاہمت ناموں اورتعاون کے پروگراموں پر دستخط کئے ۔

          بعدمیں  صدر جمہوریہ نے ایک ورکنگ  لنچ  میں   جبلجانا کیسل  میں سلووینیا کے وزیر اعظم  مارجن سارک  سے ملاقات کی ۔ بات چیت کے دوران دونوں  رہنماؤں نے  بہت سے باہمی اور عالمی  مسائل پرتبادلہ خیال کیا۔

          بعد میں  شام  کے وقت صدر جمہوریہ  بھارت – سلووینیا کا روباری تقریب سے خطاب کریں  گے اور سلووینیا کے صدر کی طرف سے ان کے اعزاز میں دی جانے والی رات کے کھانے کی ضیافت میں شرکت کریں  گے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More