33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صاف کوئلے کی تحقیق و ترقی کے قومی مرکز کا بنگلورو میں افتتاح

Urdu News

نئی دہلی، سائنس  و تکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج بنگلورو میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس(آئی آئی ایس سی) میں صاف کوئلے کی تحقیق و ترقی کے قومی مرکز کاافتتاح کیا۔ حکومت ہند نے سائنس اورتکنالوجی کے محکمے کے ذریعہ بنگلورو کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس( آئی آئی ایس سی) کی قیادت میں کوئلے کی تحقیق و ترقی سے متعلق ایک قومی سطح کے کنسورشیم کے طور پر صاف کوئلے کی تحقیق و ترقی کا قومی مرکز(این سی سی سی آر اینڈ ڈی) قائم کیا ہے۔

Clean coal.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آئی آئی ایس سی میں صاف کوئلے سے متعلق اہم تحقیق  کم خرچ پر بہترین کارکردگی والی اور موثر توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ایک اہم پیش رفت تبدیلی ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس تحقیق و ترقی کے نتیجے میں جدید ترین آلات، مصنوعات اور طریقہ کار سامنے آئیں گے جو ہماری توانائی کی سیکوریٹی کے لئے بہت اہمیت کے حامل ہوں گے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے توانائی میں تحقیق سے متعلق پین موضوعاتی مرکز(آئی سی ای آر) کو قوم کے نام وقف کیا۔ جو توانائی کی تحقیق میں اعلی ترین تحقیقات کاروں کے علم پر مبنی نیٹ ورک    اور سہولیات سے مزین اپنی نوعیت کا بھارت کاپہلا مرکز ہے۔

Bangalore.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ان تمام جامع سائنسی کوششوں اور اجتماعی اقدامات سے ہم ایک سستے، موثر، جامع اور بھروسے مند صاف توانائی کا نظام قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے جو ہماری مختلف جغرافیائی حالات کے لئے مناسب ہوگا۔ یہ بات انہوں نے سائنسدانوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت ہند اس طرح کی تمام کوششوں میں تکنیکی معلومات اور فنڈ کے علاوہ دیگر سہولیات فراہم کرے گی ۔ خاص طور پر آئی سی ای آر کو مستحکم کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔WhatsApp Image 2019-09-16 at 10.48.30.jpeg

اس موقع پر سائنس اور تکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما، آئی آئی ایس سی کے ڈائریکٹر پروفیسر انوکمار راگ بھی موجود تھے۔

اس موقع پر تقریب کرتے ہوئے ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشو توش شرما نے صاف توانائی میں جدت طرازی میں تیزی لانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق و ترقی کے ایک ماحول تیار کرنا اور تمام فریقین کو شام کرنا ایک بڑی ترجیح ہے اور ڈی ایس ٹی فریقین کو شامل کرنے کے لئے ساز وسامان اور نظام کا ایک جدید منصوبہ رکھتی ہے جو تکنالوجی کی سطح قابل عمل ہو۔

 آئی آئی ایس سی کے ڈائریکٹر پروفیسر انو راگ کمار نے قوم کے وسیع مقاصد میں تعاون کے لئے ادارے کے  عہد اور پائیدار اقدامات کے ذریعہ انسانیت کی فلاح کے لئے تحقیق و ترقی کے اقدامات پر عمل کرنے کے آئی آئی ایس سی کے عہد کا احاطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں مضبوط بنیاد قائم کرکے آئی سی ای آر توانائی سے متعلق کئی شعبوں میں اپنی سرگرمیوں کو توسیع دینے کا منصوبہ رکھتا ہے۔

 توانائی کی تحقیق کے لئے پین شعبہ جاتی مرکز( آئی سی ای آر) انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں سب سے نیا مرکز ہے۔ یہ مرکز حکومت ہند کے قومی سطح کے مشن میں سماجی تحقیق کا کام کرے گا جو ملک اور پوری دنیا کے عوام کے لئے براہ راست فائدے مند ہوں گے۔ اس مرکز میں مختلف انجینئرنگ اور سائنس کا پس منظر رکھنے والے اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے  فیکلٹی کے ارکان کو بھی جو توانائی کے وسیع تر شعبے میں جدید ترین تحقیقات کررہی ہے۔ آئی سی ای آر کے فیکلٹی ارکان کے ذریعہ کی گئی تحقیق کے نتیجے میں مختلف قسم کی تکنالوجی بھارت میں منتقل ہوئی ہے اور بھارت سے دوسرے ملکوں میں پہنچی ہے۔مرکز میں ڈاکٹریٹ کے پروگرام کے علاوہ صلاحیت سازی  کاجامع  کورس بھی کرایا جاتا ہے۔ اسی لئے آئی سی ای آر قابل تجدید توانائی کمبشن، مربوط شمسی توانائی، جدید طرز کے شمسی فوٹو وولٹیک(پی وی) توانائی کو ذخیرہ کرنے کی جدید تکنالوجی، ہائیڈروجن، بائیو فیول اور بائیو ماس جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کررہی ہیں۔

صاف کوئلے کی تحقیق اور ترقی کا قومی مرکز(این سی سی سی آر اینڈ ڈی) صاف کوئلے کی تحقیق و ترقی کا قومی سطح کا کنسورشیم جو آئی آئی ایس سی بنگلورو کی قیادت میں کام کررہا ہے۔ اس کا بنیادی مقصدانتہائی اہم بجلی پلانٹ کی تکنالوجی کے لئے مادے اور نظام کی سطح پر صاف کوئلے کی تکنالوجی کی ترقی میں ہر چیلنجوں کے لئے اہم تحقیق و ترقی کا کام انجام دینا ہے۔

مزین گیسوں کے اخراج کو کم کرکے آب وہوا میں تبدیلی  سے متعلق بین الاقوامی  اہداف کو حاصل کرنے کے مقصد سے اور بھارت کی توانائی کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کی خاطر صاف کوئلے کی تکنالوجی حاصل کرکے کاربن کے اخراج کو کم سے کم کرنا بھارت کی بنیادی ضرورت ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More