37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

شمال مشرقی خطے کی ترقیات کے وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ نے ‘میک ان نارتھ ایسٹ ’کومنظوری دی

Urdu News

نئی دہلی: شمال مشرقی خطے (ڈونر) کے ترقیات کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) ، وزیراعظم کے دفترکے وزیرمملکت ، پنشن ، عوامی شکایات اینڈایٹمی توانائی اور خلأ ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے وزیراعظم ،جناب نریندرمودی کے پروگرام ‘میک ان انڈیا’ کی پہل قدمی سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے  ‘میک ان نارتھ ایسٹ ’ کومنظوری دی ہے ۔ انھوں نے شراکت داروں کے ساتھ اشتراک کی بھی پیش کش کی ہے تاکہ اس خطے کی تمام ترریاستوں کو ان کی اپنی مصنوعات کی بنیاد پرجن کی شناخت ان ریاستوں سے بطورخاص منسوب ہے ، علیحدہ سے اپنی شناخت  کی حامل ریاستیں بنایا جاسکے ۔

          ایسوسی ایٹڈچیمبرس آف کامرس آف انڈیا ( ایسوچیم ) کے سکریٹری جنرل جناب ڈی ایس راوت نے کل یہاں ڈاکٹرجتیندرسنگھ سے ملاقات کی ۔ انھوں نے اس پہل قدمی کی کامیابی کے لئے حکومت اور مختلف کاروباری اداروں اورتجارتی انجمنوں کے مابین تال میل کی پیش بھی کی ۔

          میٹنگ کے دوران ڈاکٹرجتیند رسنگھ نے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ یہی محسوس کیاہے کہ بجائے اس کے کہ اس خطے کی  مختلف ریاستوں کو شمال مشرقی خطے کی ریاستیں کہاجائے ، ہونا یہ چاہیئے کہ ہرایک 8ریاست اس طرح سے ترقی یافتہ بنادی جائے کہ اس کی اپنی ایک شناخت ہو۔ یہ اپنے منفرد نام سے جانی جائے ۔ مثال کے طورپرسکم کو‘‘ آرگینک اسٹیٹ آف انڈیا ’’ یا بھارت کی نامیاتی ریاست ، میزورم کوبھارت کی بانسوں والی ریاست ، منی پورکوبھارت کی کپڑے کی صنعت کی ریاست کی حیثیت سے علیحدہ شناخت کے ساتھ ترقی دی جاسکتی ہے ۔

          ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ گزشتہ چاربرسوں کے دوران ، وزیراعظم جناب نریندرمودی کی ذاتی وابستگی اورتوجہ کے نتیجے میں اس خطے میں رابطہ کاری اور نقل وحمل کے بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کاکام بڑی تیز رفتاری سے آگے بڑھاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس کے نتیجے میں ایسے   ملکی اورغیرملکی کاروباریوں اور سرمایہ کاروں کا حوصلہ اوردلچسپی بڑھی ہے ، جو اس خطے میں دریافت شدہ اور غیردریافت شدہ صنعت کارانہ مضمرات کی تلاش کے عمل میں آگے آئے ہیں ۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مقصد کے بھرپورحصول کے لئے ایک ادارہ جاتی میکینزم اور منظم طریقہ کارکو یقینی بنایاجائے ۔

          ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ میک ان نارتھ ایسٹ طریقہ کارسے نہ صرف اس خطے میں مالیہ اورروزی روٹی کے مواقع پیداہوں گے بلکہ حکومت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو بھی تقویت حاصل ہوگی۔ انھوں نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ صرف ارناچل پردیش یا ناگالینڈ میں اگنے والی کوئی ایک چیز مشرقی سرحدوں کے پار صارفین کے لئے پرکشش ہوسکتی ہے یہ صارفین میانمارکے بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ  وہاں کا انداز حیات یکسا ں ہے کھانے پینے کی عادتیں بھی یکساں ہیں اور ثقافتی مماثلت بھی پائی جاتی ہے ۔ انھوں نے میزورم میں اس سال ماہ ماگھ سے شروع کئے گئے اسرائیل کی شراکت والے فروٹ کورٹ  کابھی حوالہ دیا۔ انھوں نے کہاکہ نجی ۔سرکاری شراکت داری  والی صنعتوں کے سلسلے میں   مستقبل کے  دائرہ کا ر کے امکانات بھی تلاش کئے جائیں گے اوریہ کام شمال مشرقی ریاستوں کی  ترقیات کی وزارت کے ذریعہ اس انداز میں کیاجائے گا جو سب کے لئے مفید ثابت ہو۔

          شمال مشرقی ترقیات فائننس کارپوریشن لمیٹڈ( این ای ڈی ایف آئی ) ، شمال مشرقی نارتھ ایسٹ اسمال فائننس بینک لمیٹڈ ( این ای ایس ایف بی ) یا حال میں متعارف کرایا گیا شمال مشرقی صنعتی فنڈ اوران جیسے اداروں کا تعاون اور کردار بھی زیادہ سے زیادہ شمولیت کے ساتھ اور بہترسے بہتر بنایاجاسکتاہے تاکہ ایسے سرمایہ کاروں اورمینوفیکچررس کو متوجہ کیاجاسکے جو ہرایک ریاست کو مخصوص شناخت فراہم کرانے کے کام میں اپنا تعاون دے سکتے ہیں اور اس کے لئے درکارتمام عوامل سے آراستہ ہیں اور اس طریقے سے میک ان نارتھ ایسٹ برانڈ کو مقبولیت اور قبولیت حاصل ہوسکتی ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More