23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے زوجیلا سرنگ کی تعمیر کے لئے آئی ایل اینڈ ایف ایس کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دہلی، قومی شاہراہوں اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے متعلق کارپوریشن (این ایچ آئی ڈی سی ایل) کے درمیان سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہوں کی وزارت اور میسرز آئی ایل اینڈ ایف ایس ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک لمیٹڈ کے تحت ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ یہ مفاہمت نامہ جموں و کشمیر میں 14.150 کلومیٹر لمبی، دو لین والی، دو رخی زوجیلا سرنگ کی تعمیر کے لئے کیا گیا ہے۔ یہ بھارت کی سب سے لمبی سڑک یا سرنگ ہوگی اور ایشیا کی سب سے لمبی دو رخی سرنگ ہوگی۔ اس سرنگ کی تعمیر سے سری نگر، کارگل اور لیہہ کے مابین سبھی موسموں میں سازگار رابطہ فراہم ہوگا اور اس سے ان خطوں میں ہمہ جہت اقتصادی، سماجی و ثقافتی رابطہ قائم ہوگا۔ اس پروجیکٹ کی حکمت عملی اور سماجی و اقتصادی نوعیت کی وجہ سے اہمیت ہے اور یہ پروجیکٹ جموں و کشمیر میں اقتصادی طور پر پسماندہ ضلعوں کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا۔

اس پروجیکٹ کا مقصد 14.150 کلومیٹر طویل دو لین والی دو رُخی واحد ٹیوب سرنگ کی تعمیر ہے، جس کے متوازی جموں و کشمیر میں بالتل اور مینامرگ کے درمیان 14.200 کلومیٹر طویل سرنگ ہے۔ اس پروجیکٹ کی مجموعی لاگت 6808.69 کروڑ روپئے ہے۔ اس میں زمین کو قبضے میں لینا، لوگوں کی بازآبادکاری اور تعمیری کام سے پہلے کی سرگرمیاں نیز سرنگ کی چار سال تک دیکھ بھال اور اس پر کارکردگی کی لاگت بھی شامل ہے۔ پروجیکٹ کی تعمیراتی لاگت 4899.42 کروڑ روپئے ہے۔ پروجیکٹ کا تعمیراتی عرصہ 7 سال ہے، جسے تعمیراتی کام شروع ہونے کی تاریخ سے شمار کیا جائے گا۔

یہ سرنگ انجینئرنگ کا ایک نمونہ ہوگی اور اس جغرافیائی علاقے میں اپنی نوعیت کی پہلی سرنگ ہوگی۔ اس سرنگ میں ہوا آنے جانے کے لئے کٹ اینڈ کراس نظام، دو پنکھوں کو پوری طرح ادھر سے اُدھر ہوا آنے کے نظام، بلارکاوٹ بجلی سپلائی، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ، پیغام دینے کے ویریئبل بورڈ، گاڑیوں کی آمدورفت کا حساب کتاب رکھنے والے آلات، سرنگ میں کام کرنے والا ریڈیو اور ہنگامی حالات میں کام کرنے والے ٹیلیفون نظام جیسے سبھی جدید ترین حفاظتی انتظامات ہوں گے۔

اس پروجیکٹ کا اصل مقصد جموں و کشمیر میں دفاعی اعتبار سے اہم لیہہ خطے سے ایسا راستہ قائم کرنا ہے، جو سبھی موسموں میں سازگار ہو، جو درّوں پر برف باری کی وجہ سے اور چٹانیں گرنے کے خطرے کی وجہ سے ایک سال میں محض چھ مہینے تک گاڑیوں کی بہترین آمد و رفت تک محدود ہے۔ گگن گیر میں 6.5 کلومیٹر طویل زیڈ موڑ سرنگ جیسے جاری دیگر پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ اس پروجیکٹ سے کشمیر اور لداخ کے دو خطوں کے درمیان محفوظ، تیز اور سستا راستہ یقینی بن جائے گا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں، جہازرانی و آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کے احیا کے وزیر جناب نتن گڈکری نے تعمیراتی کمپنی سے زور دے کر کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کو مفاہمت نامے میں دیے گئے عرصے، سات سال سے پہلے ہی مکمل کرنے کی کوشش کرے، تاکہ اس خطے کے عوام کو جلد سے جلد فائدہ حاصل ہوسکے۔ انھوں نے کمپنی سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ اس بات کی گنجائش تلاش کرے کہ کیا سڑک کے ساتھ ساتھ سرنگ میں ریلوے پٹری بچھانا، تکنیکی اعتبار سے ممکن ہے؟

اس پروجیکٹ سے اس کی سرگرمیوں کے لئے مقامی مزدوروں کے روزگار کے امکانات میں بھی اضافہ ہوگا۔ چونکہ مقامی کاروبار، قومی مارکیٹ سے جڑجائے گا، لہٰذا روزگار میں بھی زبردست اضافہ ہوگا اور خطہ میں پورے سال ہی سیاحتی آمد و رفت جاری رہے گی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More